ڈی آئی خان پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب دھماکہ، فائرنگ کی آوازیں، ہلاکتوں کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 October, 2025 سب نیوز

ڈی آئی خان(آئی پی ایس ) پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب دھماکہ اور فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ذرائع کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ گھروں کی دیواریں تک لرز اٹھیں، آوازیں دور دور تک سنی گئیں، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا، پولیس کی بھاری نفری سینٹر کی طرف روانہ ہو گئی، سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔حکام کے مطابق واقعے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت نے دہلی کے دورے میں افغان وزیر خارجہ کو ایمبولینسز کا تحفہ دے دیا بھارت نے دہلی کے دورے میں افغان وزیر خارجہ کو ایمبولینسز کا تحفہ دے دیا وینزویلا کی جمہوری رہنما ماریا کورینا نے نوبیل امن انعام ٹرمپ کے نام کردیا بھارت کا ایشیا کپ ٹرافی تنازع آئی سی سی میں اٹھانے کا اعلان، ٹرافی کو ہاتھ لگایا جائے اور نہ ادھر ادھر کی جائے کابل کی خودمختار علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی، افغانستان کا پاکستان پر الزام سینئر سفارت کار طاہر حسین اندرابی کو نیا ترجمان دفتر خارجہ مقرر کرنے کا فیصلہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ایتھوپیا کے پاکستان میں سفیر جمیل بیکر عبدللہ کی الوداعی ملاقات TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پولیس ٹریننگ سینٹر

پڑھیں:

لاہور میں سڑکوں کی کھدائی، سیوریج لائنوں کی تعمیر سے اسموگ میں اضافے کا خدشہ

لاہور کے مختلف علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں نے جہاں شہری سہولیات میں بہتری کی امیدیں پیدا کی ہیں، وہیں سڑکوں کی کھدائی، سیوریج لائنوں کی تعمیر اور ناقص حفاظتی انتظامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ان منصوبوں کے دوران اڑتی دھول، مٹی اور جمع سیوریج کا پانی نہ صرف شہری زندگی کو متاثر کر رہا ہے بلکہ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق یہ صورتحال اسموگ میں اضافے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

قائداعظم انٹرچینج سے واہگہ بارڈر تک جی ٹی روڈ کی دونوں اطراف سیوریج لائن کی تنصیب کا کام کئی مہینوں سے جاری ہے۔ مقامی آبادی اس منصوبے کو علاقے کے دیرینہ مسائل کے حل کے طور پر دیکھ رہی ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران احتیاطی اقدامات نہ ہونے سے دھول مٹی کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

مقامی رہائشی علی حمزہ، عبدالمجید اور ذوالفقار علی کے مطابق جی ٹی روڈ پر جگہ جگہ کھدائی اور ملبے کے ڈھیر کی وجہ سے روزمرہ زندگی متاثر ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ’’ہم حکومت کے اس منصوبے کے حق میں ہیں لیکن اڑتی گردوغبار اور بدبودار پانی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو سانس کے امراض کا سامنا ہے۔‘‘

ایک اور شہری غلام عباس نے تجویز دی کہ تعمیراتی علاقوں میں باقاعدگی سے پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے تاکہ گردوغبار کم ہو، اور جب تک سیوریج کی نئی لائن مکمل نہیں ہوتی، پرانے نکاسی کے نظام کو متبادل طور پر فعال رکھا جائے تاکہ پانی جمع نہ ہو۔

صرف جی ٹی روڈ ہی نہیں، بلکہ سمن آباد، شاہدرہ، اقبال ٹاؤن اور جوہر ٹاؤن جیسے دیگر علاقوں میں بھی ترقیاتی کام جاری ہیں۔ بیشتر مقامات پر ٹھیکیداروں کی جانب سے محکمہ تحفظ ماحولیات کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔ نہ کسی جگہ حفاظتی گرین کپڑا لگایا گیا ہے اور نہ ہی ای پی اے کلیئرنس کے بورڈ آویزاں ہیں۔

ادارہ تحفظ ماحولیات کے مطابق ایسے منصوبوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، تاہم شہر میں بیک وقت درجنوں مقامات پر جاری کام کے باعث نگرانی ایک چیلنج بن چکی ہے۔

دوسری جانب، اسموگ نگرانی اور پیشگوئی کے نظام کے مطابق اتوار کے روز لاہور کا فضائی معیار حساس افراد کے لیے غیر صحت بخش ریکارڈ کیا گیا۔ صبح کے اوقات میں ایئرکوالٹی انڈکس 175 تک پہنچ گیا جبکہ دن بھر کی اوسط سطح 155 رہی۔

ماہرین کے مطابق کم ہوا کی رفتار (1 تا 8 کلومیٹر فی گھنٹہ)، فضائی نمی میں اضافہ اور بارش نہ ہونے کے باعث آلودگی کے بکھراؤ میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ رات کے اوقات میں درجہ حرارت میں کمی، ٹریفک کے بڑھنے اور ایندھن کے زیادہ استعمال نے آلودگی میں مزید اضافہ کیا۔

حکومتی ادارے اور ضلعی انتظامیہ فضائی معیار کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ سینئیر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ’’حکومت قانون بنا سکتی ہے لیکن اس پر عملدرآمد میں حکومت کی معاونت معاشرے کے ہر فرد کا فرض ہے۔ صاف فضا اور صحت مند ماحول صرف سرکاری کوششوں سے نہیں بلکہ عوامی شمولیت سے ممکن ہے۔‘‘

ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ترقیاتی منصوبوں میں ماحولیاتی حفاظتی اقدامات کو لازمی قرار نہ دیا گیا تو آئندہ ہفتوں میں لاہور کا فضائی معیار مزید خراب ہوسکتا ہے، خاص طور پر سردیوں کے آغاز کے ساتھ جب سموگ کی شدت بڑھنے لگتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں سڑکوں کی کھدائی، سیوریج لائنوں کی تعمیر سے اسموگ میں اضافے کا خدشہ
  • پشاور: رنگ روڈ پر رکشے پر فائرنگ، اسٹیج ڈانسر منیبہ شاہ جاں بحق
  • جمشید کوارٹر جماعت خانے کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی
  • پولیس ٹریننگ سینٹر میں خوارج کے حملے کے دوران مسجد میں موجود امام مسجد کو شہید کر دیا گیا
  • کوہاٹ؛ ہائی وے ٹول پلازہ کے قریب دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف بی آر کے 2 اہلکارشہید
  • طیفی بٹ کی ہلاکت پر سی سی ڈی کا موقف سامنے آگیا
  • ڈی آئی خان میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 3 دہشتگرد ہلاک
  • دہشت گردوں کا ڈی آئی خان پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، سیکیورٹی فورسز سے مقابلہ جاری
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب زور دار دھماکا