مریدکے میں مذہبی جماعت کا دھرنا ختم کرادیا گیا، ایس ایچ او، مذہبی جماعت کے 3 کارکنوں سمیت 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
مریدکے میں مذہبی جماعت کا دھرنا ختم کرادیا گیا۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ کو منتشر کرنے کی کارروائی شروع ہوئی تو مذہبی جماعت کے کارکنوں نے پتھراؤ اور پیٹرول بموں کا استعمال کیا اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ترجمان نے بتایاکہ ایک ایس ایچ او شہید اور 48 اہلکار زخمی ہو گئے۔ترجمان پولیس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنے دفاع میں محدود کارروائی کرنا پڑی، مذہبی جماعت کے 3 کارکن اور ایک راہگیر جاں بحق ہوئے جبکہ 8 افراد زخمی ہو گئے۔انہوں نے بتایاکہ ہنگامہ آرائی کے دوران 40 سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، متعدد افراد گرفتار کرلیے گئے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔دوسری جانب پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے ٹریفک کی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔ ٹھوکر نیاز بیگ سے بابو صابو تک روڈ، چونگی امرسدھو سے قصور روڈ تک، مانگا منڈی سے لاہور دونوں اطراف، پی ایم جی چوک دونوں اطراف اور داروغوالہ سے سلامت پورہ تک سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔موٹر وے ایم 2 لاہورسے اسلام آباد،ایم 3 لاہور سے عبدالحکیم تک اور ایم 11 لاہور سے سیالکوٹ دونوں اطراف سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔پنجاب یونیورسٹی نے آج ہونے والے امتحانات ملتوی کردیے اور کل 14 اکتوبر سے ایل ایل بی امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وادی کشمیر میں جماعت اسلامی اور حریت کانفرنس سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے
پولیس ترجمان نے کہا کہ کارروائیاں مکمل قانونی تقاضوں کے تحت انجام دی گئیں اور دوران تلاشی مختلف مواد، بشمول لٹریچر اور تصاویر، ضبط کی گئیں جو مبینہ طور پر کالعدم آزادی پسند تنظیموں سے متعلق ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کالعدم تنظیم جماعت اسلامی اور آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس سے وابستہ چند افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق یہ چھاپے سرینگر کے مختلف علاقوں میں ان افراد کے گھروں پر مارے گئے جن کا تعلق مبینہ طور پر ان کالعدم تنظیموں سے ہیں۔ چھاپے جن مقامات پر مارے گئے ان میں مشتاق احمد بٹ عرف گوگا صاحب عرف مشتاق الاسلام، مرحوم اشرف صحرائی، معراج الدین کلوال عرف راج کلوال (جو فی الحال این آئی اے کی حراست میں ہے) اور ضمیر احمد شیخ کے مکانات شامل ہیں۔ پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ کارروائیاں مکمل قانونی تقاضوں کے تحت انجام دی گئیں اور دوران تلاشی مختلف مواد، بشمول لٹریچر اور تصاویر، ضبط کی گئیں جو مبینہ طور پر کالعدم آزادی پسند تنظیموں سے متعلق ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ کارروائیاں وادی کشمیر میں شدت پسندی اور آزادی پسندی کے ڈھانچے کو توڑنے کے لئے جاری ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان نیٹ ورکس کی جڑوں تک پہنچنا ہے جو ایسے عناصر کو تقویت دیتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سرینگر پولیس امن و قانون کی بحالی کے لئے پُرعزم ہے اور ایسے تمام افراد یا گروپوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی جو غیر قانونی یا ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں گے۔ یاد رہے کہ اشرف صحرائی کا انتقال 5 مئی 2021ء کو جموں کے ایک اسپتال میں ہوا تھا جہاں وہ علالت کے باعث زیر علاج تھے، وہ 80 برس کے تھے۔