ہمیں غزہ میں جنگ کے دوبارہ آغاز کو روکنا ہوگا، دوحہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں ماجد الانصاری کا کہنا تھا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کے درمیان کسی بھی وقفے سے بچنے کیلئے مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان "ماجد الانصاری" نے سوموار اور منگل كی درمیانی شب، شرم الشیخ میں غزہ امن منصوبے پر دستخط كے بعد كہا كہ امید ہے کہ یہ قدم علاقائی امن و استحکام کے لئے سنگ میل ثابت ہو۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک خاص دن ہے جس کا برسوں اور بالخصوص گزشتہ دو سالوں سے انتظار تھا۔ ہم نے پہلے مرحلے کے تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے دوسرے مرحلے پر تبادلے کو طویل عرصے تک موخر کیا۔ ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ اب غزہ کی سلامتی اور حکمرانی کو یقینی بنانے و یہ ضمانت دینے کے لئے کہ جنگ دوبارہ نہ ہو، مشکل بات چیت کا آغاز ہو گیا ہے۔ الجزیرہ نے ماجد الانصاری کے حوالے سے بتایا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کے درمیان کسی بھی وقفے سے بچنے کے لئے مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ماجد الانصاری کے لئے
پڑھیں:
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار، غزہ میں دوبارہ کارروائی کا عندیہ دے دیا
تل ابیب(انٹرنیشنل ڈیسک) جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائی ابھی ختم نہیں ہوئی، ان کے مطابق اسرائیل کو اب بھی بڑے سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔
قوم سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ “ہمارے کچھ دشمن دوبارہ منظم ہو کر حملے کی تیاری کر رہے ہیں، لیکن ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے جہاں بھی لڑائی کی، وہاں کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ کامیابیوں کے بعد اسرائیل کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور اگر قوم متحد رہے تو وہ تمام چیلنجز پر قابو پا سکتی ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کا یہ بیان جنگ بندی کے بعد امن عمل کے لیے ایک منفی اشارہ ہے اور اس سے خطے میں کشیدگی دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔