جنگبندی کے اعلان کے باوجود اسرائیلی جرائم کے تسلسل پر ایران کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ قابض صیہونی رژیم کو جنگبندی کے موقع سے غلط فائدہ اٹھانے اور وعدہ خلافی کی عادت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ كی پٹی میں جنگ بندی كے اعلان كے باوجود، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فلسطینیوں کے خلاف صیہونی رژیم كی جارحیت جاری ہے، جس كے نتیجے میں اب تک کم از کم 10 افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ مغربی کنارے میں زیتون کے باغات اور رہائشی مکانات کو غاصب صیہونی آباد کاروں نے تختہ مشق بنایا ہوا ہے۔ جس پر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے شدید مذمت کی۔ انہوں نے اس اقدام پر جنگ بندی کی ضمانت دینے والے فریقین سے جواب طلب کیا اور اپیل کی کہ اسرائیل کو اپنے جرائم روکنے پر مجبور کیا جائے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے یاددہانی کروائی کہ قابض صیہونی رژیم کو جنگ بندی کے موقع سے غلط فائدہ اٹھانے اور وعدہ خلافی کی عادت ہے۔ انہوں نے ان صیہونی جرائم کے خطرناک نتائج کے بارے میں خبردار کیا۔ واضح رہے کہ فلسطینی ذرائع نے آج غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کئی شہریوں پر ڈرون حملوں کی خبر دی، جس کے نتیجے میں اب تک 4 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ شہاب نیوز ایجنسی نے بھی خان یونس کے مشرقی بستی "الفخاری" کے جنوب میں فلسطینی شہریوں کے ہجوم پر صیہونی رژیم کے ڈرون حملے کی خبر دی۔ اس حملے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید جبکہ کئی افراد زخمی ہوگئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم
پڑھیں:
جرمن خفیہ ایجنسی کے نئے سربراہ کا اعلان، روس یورپ کیلیے خطرہ، انٹیلی جنس چیف کا انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس BND (Bundesnachrichtendienst) کے نئے سربراہ مارٹن یاگر کاکہنا ہے کہ ایجنسی کو روس کی بڑھتی ہوئی جارحانہ پالیسیوں اور سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ فعال، خطرہ مول لینے والی اور بین الاقوامی سطح پر ہم آہنگ خفیہ ادارہ بنایا جائے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق پارلیمان کی ایک عوامی کمیٹی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مارٹن یاگر نے کہا کہ جرمنی اور یورپ کو روس کی جانب سے ممکنہ مزید بگاڑ کے لیے تیار رہنا ہوگا ، روس اس وقت بھی یورپی ممالک کے خلاف سائبر حملوں، تخریبی کارروائیوں، جعلی معلومات پھیلانے اور جاسوسی جیسے اقدامات کے ذریعے “ایک ہائبرڈ جنگ میں مصروف ہے۔
مارٹن یاگر نے کہا کہ ہم مخصوص اور مربوط انداز میں زیادہ خطرات مول لیں گے تاکہ ایسی معلومات حاصل کی جا سکیں جو ہمارے مخالفین کے منصوبوں کو ظاہر کریں اور ان کی کمزوریاں بے نقاب کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ BND کو اپنے یورپی اور بین الاقوامی اتحادی اداروں کے ساتھ بہتر تعاون کے قابل بنانا ناگزیر ہے، روس یورپ میں سرد امن کی کیفیت کو کسی بھی وقت کھلی محاذ آرائی میں بدل سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روس اپنی حقیقی نیتوں کو چھپاتا ہے مگر مسلسل ہماری حدود کو آزما رہا ہے۔ ہمیں یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ کوئی بڑا حملہ 2029 سے پہلے نہیں ہوگا — ہم پہلے ہی روسی دباؤ میں ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس کا مقصد نیٹو کو کمزور کرنا، یورپی جمہوریتوں کو غیر مستحکم کرنا اور معاشروں میں خوف و مایوسی پیدا کرکے یورپ کو اپنے اثر میں لانا ہے، ماسکو یورپ کو اقتصادی انحصار میں جکڑنے اور اپنے اثر و رسوخ کو مغرب تک بڑھانے کی کوششوں میں کسی فوجی تصادم سے بھی گریز نہیں کرے گا۔