ڈی جی آئی ایس پی آر کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ہم ابھی بھی آپ سے محبت کرتے ہیں،،مگر اداروں کا کام پارلیمان چلانا نہیں؛سپیکر بابرسلیم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی بابرسلیم سواتی نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو بھی کہنا چاہتا ہوں ہم ابھی بھی آپ سے محبت کرتے ہیں،کیوں ہمارے بچے جو مسلح افواج میں ہے اس پاک سرزمین کا دفاع کررہے ہیں،روز شہید ہورہے ہیں،ہم محبت کرتے ہیں،مگر اداروں کا کام پارلیمان چلانا نہیں ہے۔
سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی نے کہاکہ علی امین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے بڑے زبردست طریقے سے دور اقتدار گزار ااور بڑے باوقار طریقے سے انہوں نے پارٹی قائد کے حکم پر بغیر کوئی تاخیر کئے لبیک کہا۔
معروف صحافی عارف الحق عاردف کے اعزاز میں کشمیری کمیٹی جدہ کے نصر اقبال کاعشائیہ ،ناامیدی نہیں ہونی چاہیے: عارف الحق عارف
بابرسلیم سواتی نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو بھی کہناتھا کہ ہم ابھی بھی آپ سے محبت کرتے ہیں،کیوں ہمارے بچے جو مسلح افواج میں ہے اس پاک سرزمین کا دفاع کررہے ہیں،روز شہید ہورہے ہیں،ہم محبت کرتے ہیں،مگر اداروں کا کام پارلیمان چلانا نہیں ہے،
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: محبت کرتے ہیں
پڑھیں:
بھارت اپنے سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان میں انتشار چاہتا ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اپنے خفیہ سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان کے اندر انتشار پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت، جو معرکۂ حق میں شکست کھا چکا ہے، اب پاکستان میں داخلی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
احسن اقبال کے مطابق، بھارت کی ان کوششوں میں بعض اندرونی عناصر بھی سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جن میں “فتنۂ الخوارج” جیسی شدت پسند سوچ کا کردار خاص طور پر خطرناک اور تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جب غزہ میں مکمل جنگ بندی ہو چکی ہے اور فلسطینی عوام نے سکون کا سانس لیا ہے، ایسے وقت میں پاکستان میں انتشار کی کوششیں مزید سوالات کو جنم دیتی ہیں۔ “یہ سوچنے کی بات ہے کہ ایسے موقع پر بدامنی کی فضا پیدا کرنے کا مقصد کیا ہے اور اس کے پیچھے کن کا ہاتھ ہو سکتا ہے؟”
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت امن، سیاسی استحکام اور معاشی بحالی کی ہے۔ لیکن جو عناصر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، دراصل وہ ملک دشمن ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔
احسن اقبال نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کے امن سے کھیلنے والے عناصر نہ صرف ریاست کے لیے خطرہ ہیں بلکہ قومی مفاد کے بھی صریحاً خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔