data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251013-08-8
پشاور(مانیٹر نگ ڈ یسک ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ کی منظوری میں آئین و قانون کی مکمل پاسداری کروں گا۔پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی وفد نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی، وفد میں ارکان قومی اسمبلی اسد قیصر، عاطف خان، علی اصغر خان جدون، جنید اکبر اور ڈاکٹر امجد خان شامل تھے جب کہ پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ باچا بھی شریک تھے۔تحریک انصاف کے پارلیمانی وفد نے گورنر خیبرپختونخوا سے صوبے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخابات سے متعلق گفتگو کی،وفد نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوری روایات کی پاسداری کی ہے، وزیراعلیٰ کے انتخابات میں بھی آپ سے تعاون درکار ہے۔اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ کی منظوری میں آئین و قانون کی مکمل پاسداری کروں گا۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے ساتھ صوبے کی ترقی کے لیے آگے بڑھا جا سکتا ہے، صوبے میں پائیدار امن اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لیے مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، پیپلزپارٹی جمہوری روایات اور جمہوریت کی مضبوطی کی علمبردار جماعت ہے۔واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد خیبرپختونخوا میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہونا ہے، تاہم گورنر نے ابھی تک علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں کیا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور گنڈاپور کے

پڑھیں:

گورنر پختونخوا نے علی امین کے دستخط پر اعتراض لگا کر استعفیٰ واپس کردیا

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ منظور نہ ہوسکا۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ کے دستخط پر اعتراض لگا کر استعفیٰ واپس کیا ہے۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کنڈی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے نام سے دو متضاد استعفے موصول ہوئے ہیں، خط میں دونوں استعفوں پر دستخط کو مختلف اور غیرمشابہ قرار دیا گیا۔گورنر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استعفوں کی تصدیق کے لیے وزیراعلیٰ علی امین کو 15 اکتوبر کو دن 3 بجے گورنر ہاؤس آنے کی ہدایت کردی۔یاد رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں آج نئے قائد ایوان کا انتخاب ہونے جا رہا ہے جس کے لیے 4 امید واروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے ہیں۔ان امید واروں میں پاکستان تحریک انصاف کے سہیل آفریدی ، جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمان، مسلم لیگ ن کے سردار شاہ جہان یوسف اور پیپلزپارٹی کے ارباب زرک خان شامل ہیں۔دوسری جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان متفقہ امید وار لانے کےلیے مشاورت جاری ہے، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ کے مطابق نئے قائد ایوان کے انتخاب کےلیے اپوزیشن متفقہ امیدوار میدان میں اتارے گی۔خیبرپختونخوا اسمبلی کا ایوان 145 ممبران پر مشتمل ہے جس میں حکومتی ممبران کی تعداد 93 جبکہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 52 ہے، وزیراعلیٰ منتخب کرنے کے لیے 73 ممبران کے ووٹ درکار ہوں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر خیبر پختونخوا نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا
  • گورنر پختونخوا نے علی امین کے دستخط پر اعتراض لگا کر استعفیٰ واپس کردیا
  • دونوں استعفوں پر میرے مستند دستخط ہیں، علی امین گنڈاپور
  • گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ گنڈاپور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا
  • علی امین کے استعفے کی منظوری اور نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب، گورنر پختونخوا کی پی ٹی آئی کو یقین دہانی
  • گنڈاپور کے استعفی کی منظوری میں آئین کی مکمل پاسداری کروں گا، فیصل کریم کنڈی
  • علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ کی منظوری میں آئین و قانون کی پاسداری کروں گا: گورنر کی پی ٹی آئی وفد کو یقین دہانی
  • علی امین گنڈاپور کے استعفے پر گورنر کی رائے کے بغیر نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب، غیرقانونی قرار
  • علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ موصول ہو چکا، منظوری تک وہ وزیراعلیٰ رہیں گے، گورنر خیبرپختونخوا