سندھ ہائیکورٹ: قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل کے تقرر کیخلاف درخواست
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میںقائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے تقرر کے خلاف درخواست کی سماعت، سیکرٹری قانون کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کروا دیا گیا، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی۔ جواب میں کہاگیا ہے کہ سابق پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے بطور جج تقرر کے بعد سندھ حکومت نے عارضی
بنیادوں پر انتظامات کیے ہیں، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی کو قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ تعینات کیا گیا ہے، منتظر مہدی کا نام 4 افراد کی فہرست سے منتخب کیا گیا جو سندھ حکومت کا اختیار ہے، منتظر مہدی کی تعیناتی کا فیصلہ سندھ کیبنٹ نے 7 مارچ 2025 کو کیا تھا، درخواست ناقابل سماعت ہے مسترد کی جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ درخواست گزار ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل کا سنیارٹی میں تیسرا نمبر ہے، سنیارٹی میں 17 ویں نمبر پر موجود افسر کو قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ تعینات کیا گیا ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ یہ عارضی اور اضافی چارج ہے، درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟درخواست گزار کاکہنا تھا کہ 6 ماہ سے زیادہ اضافی چارج نہیں دیا جاسکتا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پراسیکیوٹر جنرل سندھ مقام پراسیکیوٹر جنرل
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر کو لائسنس جاری نہ کرنے پر پی ایم ڈی سی کو نوٹس جاری
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر سارہ گل کی پی ایم ڈی سی رجسٹریشن اور لائسنس کے عدم اجرا کیخلاف درخواست پر پی ایم ڈی سی ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
ہائیکورٹ میں پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر سارہ گل کی پی ایم ڈی سی رجسٹریشن اور لائسنس کے عدم اجرا کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواست گزار نے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے 2021 میں ایم بی بی ایس مکمل کیا۔ جے ایم ڈی سی اب یونیورسٹی میں تبدیل ہوچکی ہے۔
وکیل نے کہا کہ یونیورسٹی کے مطابق پہلے یونیورسٹی کا جامعہ کراچی سے الحاق تھا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اب علیحدہ یونیورسٹی بن چکی ہے لہٰذا پی ایم ڈی سی کے پورٹل تک رسائی نہیں ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی کے مطابق طلبا کا ریکارڈ اپڈیٹ کرنا یونیورسٹی کی ذمہ داری ہے۔ اداروں کے درمیان ذمہ داری کے تنازع کے باعث درخواستگزار کو لائسنس کا اجرا نہیں ہوسکا ہے۔
عدالت نے پی ایم ڈی سی ودیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔