data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے درست استعمال کی طرف راغب کرنے کی ضرورت ہے دشت گردی ایک ذہنی بیماری ہے۔ انہوں نے یہ بات سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم میں‘‘انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے’’کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں دہشت گردی کو تعلیم کے ہتھیار سے ہی شکست دی جا سکتی ہے اور تعلیم کے ذریعے ہی امن و ترقی کی نئی راہیں متعین کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں نوجوانوں میں برداشت کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے جسے بڑھانے کے لیے یونیورسٹی ہم نصابی اور صحت مند سرگرمیوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی واحد ذریعہ ہے جو انتہا پسندی اور منفی سوچ سے بچا سکتا ہے سندھ زرعی یونیورسٹی نہ صرف زراعت ماحولیاتی علوم اور سائنس کا مرکز ہے بلکہ یہ سماجی شعور، تعلیم اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کے لیے‘‘اسٹوڈنٹس ٹیچرز انگیجمنٹ پروگرام کے پلیٹ فارم سے مختلف تعلیمی و سماجی پروگرام منعقد کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی اپنانے کے ساتھ ساتھ اس کے غلط استعمال سے بھی بچنا چاہیے، کیونکہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے دشمن کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ اگر انہیں دشمن کی کسی سرگرمی کے بارے میں کوئی معلومات حاصل ہو تو وہ فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں تاکہ ملک و قوم کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس کے ڈائریکٹر، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کنبھر نے کہا کہ معاشرے میں پائیدار امن اور ترقی کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف بندوق یا دھماکوں کا نام نہیں بلکہ یہ ایک ذہنی بیماری ہے جو معاشرے میں نفرت، بداعتمادی اور تقسیم کو جنم دیتی ہے، اور اس سوچ کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ سیمینار میں فاؤنڈیشن اسکول حیدرآباد کی پرنسپل سدرۃ المنتہیٰ بھٹی، ڈاکٹر بخت علی نوناری اور دیگر مقررین نے بھی نوجوانوں میں شعور اور سماجی ذمے داری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا سیمینار میں طلبہ، اساتذہ، ماہرین اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ تعلیم کے کے لیے

پڑھیں:

کمشنر حیدرآباد کا لیاقت یونیورسٹی لمس جامشورو کا دورہ، امتحانی مراکز کامعائنہ کیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کمشنر حیدرآباد فیاض حسین عباسی نے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (لمس) جامشورو کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نئے تعمیر شدہ اسپتال بلاک اور سینٹرل امتحانی مرکز کا معائنہ کیا، جو اب تمام شعبوں کے طلبہ کے لیے آن لائن امتحانات لے رہا ہے۔دورے کے دوران، وائس چانسلر ڈاکٹر اکرام الدین اجن نے کمشنر کا شاندار استقبال کیا اور یونیورسٹی کی علمی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، اور صحت کے شعبے میں کمیونٹی کے لیے کی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا۔کمشنر نے نئے اسپتال بلاک میں مریضوں سے ملاقات کی اور علاج کی سہولیات، خدمات کے معیار، اور ادویات کی دستیابی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے کمشنر فیاض حسین عباسی نے کہا کہ (لمس) ایک اہم ادارہ ہے جو علاقے میں معیاری طبی تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیا اسپتال بلاک اور جدید آن لائن امتحانی نظام شفافیت، میرٹ اور بہتر عوامی خدمت کے عزم کا ثبوت ہیں۔انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا اور صحت و طبی تعلیم کے مضبوط نظام کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • عالمی مقابلہ حسن قرآت کے شرکا کے اعزاز میں سینٹر طلحہ محمود کا عشائیہ
  • ڈاکٹر علی لاریجانی کے اہم دورہ پاکستان کی تفصیلات
  • وزیراعظم کی بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت — ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی
  • بھارت میں تعلیم کو مذہب کا رنگ دیا جا رہا ہے، عمر عبداللہ
  • کمشنر حیدرآباد کا لیاقت یونیورسٹی لمس جامشورو کا دورہ، امتحانی مراکز کامعائنہ کیا
  • الفلاح یونیورسٹی کیطرح بدر الدین اجمل کے زیر انتظام اسپتال کی تحقیقات ہو، ڈپٹی اسپیکر آسام
  • ڈسکورنگ ڈائبٹیز اور بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبٹالوجی اینڈ انڈوکرائنالوجی کے درمیان معاہدہ
  • بلوچستان میں دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، نوجوانوں کو روزگار دیں گے: غلام مصطفیٰ ملک
  • بنو قابل پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کیا جا رہا ہے، جاوید قصوری
  • اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں تبدیلی ممکن نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی