سعودی عرب نے فیفا ورلڈ کپ 2026ءکےلیےکوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جدہ: سعودی عرب کی فٹبال ٹیم نے فیفا ورلڈ کپ 2026 کےلیے باضابطہ طور پر کوالیفائی کرلیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور عراق کی فٹ بال ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا فیصلہ کن میچ بغیر کسی گول کے برابر ی پر ختم ہوگیا، دونوں ٹیمیں کوئی گول کرنے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔
جدہ کے کنگ عبداللہ اسپورٹس سٹی کے الانما سٹیڈیم میں میچ کا آغاز ہوا تو گرین فالکنز نے میچ کے دونوں ہاف میں گول کرنے کے مواقع گنوا دیے۔اسٹیڈیم کے تمام اسٹینڈز میچ شروع ہونے سے قبل ہی بھر گئے تھے۔ میچ دیکھنے کیلیے اسٹیڈیم میں 60 ہزار افراد موجود تھے۔
سعودی وزیر سپورٹس اور دیگر عہدیداروں نے بھی اسٹیڈیم میں بیٹھ کر میچ دیکھا۔گرین فالکنز نے ساتویں مرتنہ فیفا ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرکے ایک تاریخ رقم کی ہے۔گرین فالکنز کو فیفا ورلڈ کپ 2026 کوالیفائی کرنے کیلیے عراق کے ساتھ میچ میں کامیابی یا کم از کم ڈرا کھیلنا تھا۔
عراقی ٹیم پر اسے گول اوسط کے لحاظ سے برتری حاصل تھی جبکہ عراقی ٹیم کو براہ راست کوالیفائی کرنے کیلیے یہ میچ جیتنا ضروری تھا۔دونوں ٹیمیں ایشیائی پلے آف کے گروپ ’بی‘ میں شامل ہیں۔
اس میچ میں سعودی ٹیم گول کیپر نواف العقیدی، صالح ابو الشامات، حسان تمبکتی، جھاد ذکری، ایمن یحیی، عبداللہ الخیبری، ناصر الدوسری، مصعب الجویر، صالح ابو الشامات، فراس الریکان اور سالم الدوسری پر مشتمل تھی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے انڈونیشیا کو 2-3 سے شکست دی تھی جبکہ عراق نے اسی ٹیم کو 0-1گول سے ہرایا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیفا ورلڈ کپ
پڑھیں:
ریاض میں فائر اینڈ ریسکیو ورلڈ چیمپیئن شپ، 21 ممالک کی شرکت متوقع
دنیا بھر کے فائر فائٹرز اور ریسکیو اہلکاروں کی مہارت دکھانے والا منفرد عالمی مقابلہ ’فائر اینڈ ریسکیو ورلڈ چیمپیئن شپ‘ اس سال پہلی بار سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب: آرامکو کا توانائی شعبے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں توسیع کا اعلان
یہ چیمپیئن شپ 26 اکتوبر سے یکم نومبر تک جاری رہے گی، جس میں 21 ممالک کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔ مقابلوں میں انفرادی اور ٹیم کی بنیاد پر مختلف ایونٹس ہوں گے۔
یہ ایونٹ سعودی عرب کی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس اور انٹرنیشنل اسپورٹ فیڈریشن آف فائر فائٹرز اینڈ ریسکیورز (ISFFR) کے تعاون سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عرب دنیا میں اس عالمی سطح کے مقابلے کی میزبانی کی جا رہی ہے۔
فائر اینڈ ریسکیو ورلڈ چیمپیئن شپ کا آغاز 2002 میں روس کے شہر ماسکو سے ہوا تھا۔ ابتدائی طور پر اس میں چند ممالک نے حصہ لیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ مقابلہ پھیلتا گیا اور اب 25 سے زائد ممالک کے کھلاڑی اس میں حصہ لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب: سیاحت و مہمان نوازی کے شعبے میں اساتذہ کی تربیت کے لیے خصوصی پروگرام کا آغاز
ریاض میں ہونے والے ایونٹ میں فائر فائٹرز اپنی جسمانی طاقت، رفتار اور مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔ اہم مقابلوں میں ہک لیڈر چڑھائی، 100 میٹر رکاوٹ دوڑ، 4×100 میٹر ریلے اور عملی فائر فائٹنگ مظاہرے شامل ہوں گے۔ تمام مقابلے عالمی اینٹی ڈوپنگ اصولوں کے مطابق ہوں گے۔
یہ مقابلہ نہ صرف کھیل بلکہ ایک ان فائر فائٹرز کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ذریعہ بھی ہے جو اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی زندگیاں بچاتے ہیں۔
سعودی عرب کی میزبانی اس بات کی علامت ہے کہ مملکت عالمی سطح پر خصوصی نوعیت کے ایونٹس منظم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، جو وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب فائر اینڈ ریسکیو ورلڈ چیمپیئن شپ فائر فائٹر