data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ غزہ کو فوری طور پر بحالی اور شفا کی ضرورت ہے، ترکی یہ یقینی بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان موجودہ معاہدہ دیرپا امن کی بنیاد بنے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق استنبول میں پانچویں ترکی اورافریقہ بزنس اینڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ اسرائیل کے ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ہمیں محتاط رہنا ہوگا کیونکہ غزہ کو فوری طور پر بحالی اور تعمیرِ نو کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے متحرک کردار ادا کر رہا ہے اور موجودہ معاہدے کو ایک دیرپا سیاسی حل کی جانب لے جانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ غزہ کے عوام کو دوبارہ ایک پرامن زندگی میسر آ سکے۔

اردوان نے اپنے خطاب میں سوڈان کی جاری خانہ جنگی کا بھی ذکرکرتے ہوئے  کہا کہ ترکیہ کو وہاں ہونے والی جھڑپوں اور انسانی المیے پر گہری تشویش ہے، ہم سوڈان میں فائر بندی اور پائیدار امن کے قیام کی امید رکھتے ہیں، کیونکہ وہاں خونریزی کا خاتمہ انسانیت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مغربی دنیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے مغرب افریقہ میں خانہ جنگیوں اور تنازعات کو براعظم کی تقدیر سمجھ بیٹھا ہے، حالانکہ وہاں کے عوام امن، استحکام اور ترقی کے خواہاں ہیں۔

ترک صدر نے زور دیا کہ دنیا کو غزہ اور سوڈان دونوں کے انسانی بحرانوں پر فوری توجہ دینی چاہیے اور عالمی طاقتوں کو انصاف، ہمدردی اور انسانی بنیادوں پر فیصلے کرنے چاہییں تاکہ ان خطوں میں حقیقی امن قائم ہو سکے۔

خیال رہے کہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

حماس کا جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ثالث ممالک سے کردار جاری رکھنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: حماس نے مصر، قطر اور ترکی سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بقیہ نکات پر عملدرآمد کے عمل کی نگرانی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے ان تینوں برادر ممالک کے مخلصانہ کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی دو سالہ کوششوں، مذاکرات کی میزبانی، اختلافات ختم کرنے اور رکاوٹیں دور کرنے کی کاوشوں کے نتیجے میں غزہ پر مسلط جنونی جنگ کا خاتمہ ممکن ہوا۔

حماس کے ترجمان نے کہاکہ  ثالث ممالک اب بھی معاہدے کے اہم نکات، خاص طور پر انسانی امداد کی فراہمی، رفح بارڈر کو دو طرفہ آمد و رفت کے لیے کھولنے، اور گھروں، اسپتالوں، اسکولوں اور بنیادی ڈھانچے کی فوری تعمیرِ نو سے متعلق اقدامات کی نگرانی جاری رکھیں۔

حماس نے زور دیا کہ غزہ کی انتظامیہ کے لیے متفقہ آزاد شخصیات پر مشتمل کمیونٹی سپورٹ کمیٹی کی تشکیل فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دینا شروع کرے اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے عمل کو حتمی شکل دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگی جرائم میں ملوث افراد کے احتساب کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں اور عالمی سطح پر اسرائیل اور اس کی قیادت کے بائیکاٹ و تنہائی کے اقدامات میں تیزی لائی جائے۔

یاد رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ جبکہ 10 کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کیں، جس کے بدلے میں تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 68 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ غزہ کا بیشتر علاقہ رہائش کے قابل نہیں رہا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل مسلسل جنگ بندی کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کررہا ہے ، عالمی ادارے بھی صیہونی فورسز کی جانب سے کی گئی خلاف ورزی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
  • غزہ میں قحط کا خطرہ برقرار، جنگ بندی کے باوجود امداد کی رفتار سست
  • حماس کا جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ثالث ممالک سے کردار جاری رکھنے کا مطالبہ
  • اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے  اعضا چرا لیے، غزہ حکام کا بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے  اعضا چرا لیے ، غزہ حکام کا بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے
  • فوری انجام دینے والے امور
  • یمن؛ اسرائیل کے حملے میں حوثی آرمی چیف شہید
  • اسرائیل نے قید میں رکھی مزید 45 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دیں