ججوں کے ضابطۂ اخلاق میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلا س میں ججوں کے ضابطۂ اخلاق میں کثرتِ رائے سے ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔
اعلامیے کے مطابقچیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت جوڈیشل کونسل کے 2 الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے، پہلے اجلاس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر شریک ہوئے۔
پہلے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر بھی شریک ہوئے۔سپریم جوڈیشل کونسل میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر شکایات کا جائزہ لیا گیا۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے دوسرے اجلاس میں چیف جسٹس سرفراز ڈوگرکی جگہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شریک ہوئے۔ اجلاس میں 7 شکایات کا جائزہ لیا گیا، کونسل نے اکثریتی رائے سے 2 شکایات پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے 5 شکایات داخلِ دفتر کر دیں، آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 67 شکایات کا جائزہ لیا گیا۔65 شکایات متفقہ طور پر مسترد، ایک مؤخر اور ایک کو اکثریتی فیصلے سے مزید کارروائی کے لیے منظور کیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی عدم شرکت کے باعث کونسل کو دوبارہ تشکیل دیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2024ء سے اب تک 155 شکایات پر غور کیا جا چکا ہے، 74 شکایات پر فیصلے کے بعد 87 شکایات ابتدائی غور کے لیے زیرِ التواء ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں ہائی کورٹ چیف جسٹس
پڑھیں:
سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس شروع
—فائل فوٹوسپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس شروع ہو گیا، اجلاس کی صدارت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق بھی غور کیا جائے گا۔