UrduPoint:
2025-12-03@10:45:11 GMT

ڈرائیورلیس ٹیکسیاں اگلے برس لندن میں بھی، ویمو کا منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

ڈرائیورلیس ٹیکسیاں اگلے برس لندن میں بھی، ویمو کا منصوبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 اکتوبر 2025ء) لندن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ویمو (Waymo) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ روبوٹیکسیاں متعارف کرانے والی یہ پہلی کمپنی عام صارفین کو 'ڈرائیورلیس رائیڈز‘ کی فراہمی کی اپنی سروس کو اب بین الاقوامی سطح پر توسیع دینا چاہتی ہے اور اس کا اگلا بزنس ٹارگٹ لندن ہے، جہاں یہ منصوبہ متوقع طور پر 2026ء میں عملی صورت اختیار کر لے گا۔

کرایہ پندرہ یورو مگر لیے پندرہ سو، ٹیکسی ڈرائیور گرفتار

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ویمو کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس کی بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیاں برطانوی دارالحکومت کی سڑکوں پر چلانے کا تجرباتی مرحلہ اگلے چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

ابتدائی طور پر تاہم ان گاڑیوں میں 'سیفٹی ڈرائیور‘ کے طور پر ایک ماہر ڈرائیور اس لیے سٹیئرنگ وہیل کے پیچھے بیٹھا ہوا ہو گا کہ کسی بھی غیر متوقع صورت حال کا مقابلہ کیا جا سکے۔

ویمو کی طرف سے یہ اقدام اس لیے بھی کیا جائے گا کہ یہ کمپنی چاہتی ہے کہ لندن حکومت اسے برطانیہ میں اپنی کمرشل سروسز مہیا کرنے کی اجازت دے دے۔ یہ حکومتی منظوری اسے ابھی تک نہیں ملی۔

لندن سروس کے لیے گراؤنڈ ورک کی تیاریاں

ویمو نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ وہ اپنی لندن سروس کے لیے گراؤنڈ ورک چند ماہ میں شروع کر دے گی۔

ساتھ ہی اس روبوٹیکسی کمپنی کی طرف سے مزید کہا گیا، ''ہم اپنی کمرشل رائیڈ سروس کے لیے لندن میں مقامی اور قومی سطح کی قیادت کے ساتھ رابطے اس لیے جاری رکھیں گے کہ ہمیں لازمی طور پر درکار سرکاری منظوری مل سکے۔‘‘

اب تک کے حکومتی ارادوں کے مطابق ویمو کی سیلف ڈرائیونگ ٹیکسیاں اور بسیں ''محدود پیمانے‘‘ پر ایک ایسے پائلٹ پروگرام میں حصہ لے سکیں گی، جو 2026ء کے موسم بہار میں شروع ہو گا۔

ویمو کی ایک ادارے کے طور پر خاص بات یہ ہے کہ اس کا آغاز امریکی ٹیک جائنٹ کمپنی گوگل کے تنظیمی ڈھانچے کے اندر رہتے ہوئے اور ایک خفیہ منصوبے کے طور پر کیا گیا تھا، تاہم بعد میں یہ گوگل کا حصہ بنی رہنے کے بجائے ایک علیحدہ کاروباری کمپنی بنا دی گئی تھی۔

امریکہ میں کئی برسوں سے جاری سروس

ویمو کی سیلف ڈرائیونگ ٹیکسیاں گزشتہ کئی برسوں سے امریکہ میں استعمال ہو رہی ہیں اور اس وقت ان روبوٹیکسیوں کی سروس فینکس، سان فرانسسکو، لاس اینجلس، اٹلانٹا اور آسٹن جیسے شہروں میں پوری طرح فعال ہے۔

اس کمپنی نے اپنے بزنس کو بین الاقوامی سطح پر وسعت دینے کی کوششیں اسی سال شروع کی تھیں۔ اس کے لیے اس نے جاپان میں ٹیسٹنگ کے لیے ایک مقامی پارٹنر کمپنی کے ساتھ اشتراک عمل کا فیصلہ کیا ہے۔

پولیس نے ’خطرناک حد تک چمکیلی‘ پورشے ضبط کر لی

جاپان میں ویمو کی روبوٹیکسیاں سڑکوں پر لانے سے متعلق کوئی حتمی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی۔

تاہم یورپ میں پہلی بار 2026ء میں ایسا کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔

برطانیہ میں اپنی کمرشل سروس کے لیے قانونی اجازت لینے سے قبل ویمو کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ اس کی ڈرائیورلیس ٹیکسیاں اپنی سیفٹی کے لحاظ سے ''کم ازکم بھی اتنی محفوظ ڈرائیونگ کر سکیں گی، جتنی کوئی بہت محتاط، قابل اعتماد اور تجربہ کار انسان بطور ڈرائیور کرتا ہے۔

‘‘

کیا مستقبل میں مشینوں کو بھی جیل جانا پڑے گا؟

برطانوی حکومت کی طرف سے اجازت کے علاوہ ویمو کو مستقبل میں لندن میں کام کرنے کے لیے 'ٹرانسپورٹ فار لندن‘ نامی اس اتھارٹی کے قواعد و ضوابط پر بھی مکمل عمل کرنا ہو گا، جو لندن کی روایتی 'بلیک کیب‘ کہلانے والی ٹیکسیوں اور اوبر جیسے دیگر ٹیکسی آپریٹر اداروں کو لائسنس جاری کرتی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سروس کے لیے کی طرف سے ویمو کی

پڑھیں:

اوپن اے آئی میں ’کوڈ ریڈ‘ نافذ: گوگل کے ہاتھوں چیٹ جی پی ٹی کی برتری خطرے میں

گوگل نے اپنا جدید جیمنی 3 ماڈل متعارف کر کے چیٹ جی پی ٹی کی عالمی برتری کو خطرے میں ڈال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: انسان اور چیٹ بوٹ کے تعلق کے لیے خاص لفظ جسے کیمبرج ڈکشنری نے سال 2025 کا ورڈ بھی قرار دے دیا

 اس کے بعد اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے کمپنی میں ’کوڈ ریڈ‘ نافذ کر دیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب گوگل کے تازہ ترین جیمنی ماڈل نے نہ صرف اہم بینچ مارکس پر اوپن اے آئی کو پیچھے چھوڑا بلکہ کمپنی کے اسٹاک میں بھی نمایاں اضافہ کیا۔

اوپن اے آئی کی بڑی تبدیلیاں

مصنوعی ذہانت کی اس تیز رفتار جنگ میں آگے رہنے کے لیے اوپن اے آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی میں زیادہ ذاتی نوعیت کی خصوصیات شامل کی جائیں۔

جیسے رفتار اور قابل بھروسہ کارکردگی کو بہتر بنایا جائے اور سرچ صلاحیت کو مزید توسیع دی جائے تاکہ زیادہ پیچیدہ سوالات کے جواب دیے جاسکیں۔

مزید پڑھیے: گوگل نے اپنے صارفین کے لیے جیمینی3 پرو پیش کردیا، اس کی حیران کن خصوصیات کیا ہیں؟

اندرونی میمو کے مطابق آلٹمین نے حکم دیا ہے کہ فی الحال دیگر منصوبوں کو مؤخر کر دیا جائے جن میں اے آئی پر مبنی شاپنگ ٹولز، اشتہارات کی نئی خصوصیات اور ذاتی اسسٹنٹ  چیٹ جی پی ٹی پلس شامل ہیں۔

چیٹ جی پی ٹی کے سربراہ نک ٹرلی نے ایکس  پر لکھا کہ ہماری پوری توجہ چیٹ جی پی ٹی کو مزید طاقتور، استعمال میں آسان اور دنیا بھر کے صارفین کے لیے زیادہ قابل رسائی بنانے پر ہے۔

گوگل کی بڑھتی ہوئی برتری

جیمنی 3 ماڈل اور نئی امیج جنریشن ٹیکنالوجی نینوبنانا کی آمد کے بعد گوگل کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
کمپنی کے مطابق جولائی میں 450 ملین فعال صارفین کی تعداد اکتوبر تک بڑھ کر 650 ملین ہو گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ایپل اور گوگل میں 1 ارب ڈالر کا معاہدہ، کیا ’سری‘ گوگل کے جیمنی اے آئی سے چلے گا؟

اوپن اے آئی کو نہ صرف گوگل بلکہ اینتھراپک جیسے طاقتور اے آئی ماڈلز سے بھی سخت مقابلے کا سامنا ہے جسے کاروباری اداروں میں خاص مقبولیت حاصل ہے۔

کیا اوپن اے آئی مالی بحران سے دوچار ہے؟

اوپن اے آئی فی الوقت منافع بخش کمپنی نہیں اور اسے اپنی بقا کے لیے مسلسل سرمایہ کاری حاصل کرنی پڑ رہی ہے جو اسے گوگل جیسے ٹیک جائنٹس کے مقابلے میں کمزور پوزیشن میں کھڑا کرتی ہے۔

کمپنی کی مالی پیشگوئیوں کے مطابق منافع تک پہنچنے کے لیے اسے سنہ 2030 تک اپنی سالانہ آمدنی تقریباً 200 ارب ڈالر تک پہنچانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: چیٹ جی پی ٹی کا نیا انقلابی فیچر کیا ہے؟

تاہم سیم آلٹمین نے کمپنی کی مالی مشکلات سے متعلق دعوؤں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کے 800 ملین سے زائد ہفتہ وار صارفین ان خدشات کو غلط ثابت کرتے ہیں۔

کوڈ ریڈ کیا ہے؟

کوڈ ریڈ کسی بھی بڑی ٹیک کمپنی میں اس وقت نافذ کیا جاتا ہے جب ادارے کو فوری اور سنجیدہ خطرہ لاحق ہو جائے۔

یہ ایک ہنگامی حالت ہوتی ہے جس میں کمپنی اپنی معمول کی ترجیحات اور منصوبے روک کر اپنی تمام توانائیاں اس مسئلے یا مقابلے پر لگا دیتی ہے جس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہو۔

اس کا مقصد تیزی سے ردِعمل دینا، نئی حکمتِ عملی بنانا اور اپنے مقام کو لاحق خطرے کو ٹالنا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: گوگل جیمنی پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب، یہ کام کیسے ہوا؟

اوپن اے آئی کے معاملے میں کوڈ ریڈ اس لیے نافذ کیا گیا ہے کیونکہ گوگل کے جیمنی 3 ماڈل نے چیٹ جی ٹی کی برتری کو چیلنج کر دیا ہے۔ اس حالت میں کمپنی نے اپنی پوری ٹیم کو ہدایت دے دی ہے کہ وہ فی الحال باقی منصوبوں کو روک کر صرف ایک ہدف پر توجہ دیں جن میں جی پی ٹی کو مزید بہتر، تیز، طاقتور اور مسابقت کے قابل بنانا شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوپن اے آئی اوپن اے آئی میں کوڈ ریڈ جیمنی چیٹ جی پی ٹی کوڈ ریڈ گوگل جیمنی

متعلقہ مضامین

  • محکمہ موسمیات نے اگلے 3 ماہ کا موسمیاتی آؤٹ لک جاری کردیا
  • پی سی بی کا لندن میں پی ایس ایل روڈ شو کرانے کا اعلان
  • پاکستان سپر لیگ کی تقریبات انگلینڈ میں کرانے کا فیصلہ
  • اوپن اے آئی میں ’کوڈ ریڈ‘ نافذ: گوگل کے ہاتھوں چیٹ جی پی ٹی کی برتری خطرے میں
  • پی ایس ایل کی پروموشن کیلیے لندن روڈ شو کروانے کا اعلان
  • آن لائن ٹیکسی سروس میں خاتون مسافر کو ہراساں کرنے کا انکشاف
  • وزیراعظم لندن سے  وطن  واپس پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہبازشریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف لندن سے وطن واپس پہنچ گئے
  • نیپا چورنگی حادثے کے بعد اگلے ابراہیم کے جانے کا انتظار ہوگا، رکن اسمبلی