نیپال پریمیئر لیگ میں بڑا سٹے بازی اسکینڈل، 9 بھارتی شہری گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
کٹھمنڈو میں جاری نیپال پریمیئر لیگ کے دوران بڑے سٹے بازی کے اسکینڈل کا پردہ فاش ہوا ہے۔ نیپال پولیس نے خفیہ اور اچانک چھاپوں کے دوران 9 بھارتی شہری اور ایک نیپالی گرفتار کیے ہیں، جو مبینہ طور پر آن لائن غیر قانونی بیٹنگ نیٹ ورک چلا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار بھارتی باشندے ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی عمریں 19 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔ ابتدائی چھاپے کے دوران پولیس نے سمکھوسی، کٹھمنڈو میں ایک کرائے کے مکان پر آٹھ افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑا، جہاں سے 15 موبائل فون، ڈیجیٹل ریکارڈز اور بیٹنگ کے متعلق ڈیٹا قبضے میں لیا گیا۔
ایک روز بعد کی کارروائی میں ایک اور بھارتی اور ایک نیپالی شہری کو بھی گرفتار کیا گیا، جس کے بعد مجموعی تعداد 10 تک پہنچ گئی۔
پولیس ترجمان ایس پی کاجی کمار آچاریا کے مطابق ابتدائی تفتیش سے ظاہر ہوتا ہے کہ گروہ تقریباً 5 لاکھ نیپالی روپے کے حجم سے بیٹنگ کر رہا تھا، تاہم دیگر شواہد کے مطابق اس نیٹ ورک کا مالی حجم تقریباً 2 کروڑ 50 لاکھ روپے (تقریباً 1.
مزید برآں، ملزمان کرپٹو کرنسی کے ذریعے غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں بھی ملوث پائے گئے، جس سے کیس کی سنگینی اور بڑھ گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں تقریباً 80 لاکھ افراد بیروزگار ہیں، قومی لیبر فورس سروے
قومی لیبر فورس سروے 25-2024ء میں پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد سامنے آئی ہے۔
سروے نتائج کے میں بتایا گیا کہ ملک میں بیروزگاری کی شرح 7 اعشاریہ 1 فیصد ہوگئی ہے، سال 21-2020ء میں یہ شرح 6 اعشاریہ 3 فیصد تھی۔
قومی لیبر سروے کے مطابق گزشتہ 5 سال میں بیروزگاری میں صفر اعشاریہ 8 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ پاکستان میں اس وقت تقریباً 80 لاکھ افراد بیروزگار ہیں۔
سروے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2023ء کی مردم شماری کے مطابق ملکی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے جبکہ پاکستان 3 اعشاریہ 3 فیصد آبادی بیروزگار ہے۔
نتائج کے مطابق قومی اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ سروسز سیکٹر روزگار کی فراہمی میں ٹاپ پوزیشن پر ہے جبکہ زرعی شعبہ دوسرے اور صنعتی شعبہ تیسرے نمبر پر ہے۔
سروے نتائج کے مطابق سروسز سیکٹر میں 3 کروڑ 18 لاکھ 30 ہزار افراد برسر روزگارہیں، روزگار کی شرح سب سے زیادہ 41 اعشاریہ7 فیصد ہے۔
نتائج کے مطابق زرعی شعبے میں روزگار کی شرح 33 اعشاریہ1 فیصد ہے، یہاں 2 کروڑ 55 لاکھ 30 ہزار افراد کو روزگار میسر ہے۔
سروے نتائج کے مطابق صنعتی شعبے میں روزگار کی شرح 25 اعشاریہ 7 فیصد ہے اور یہاں 1 کروڑ 98 لاکھ 60 ہزار افراد برسرروگار ہیں۔
لیبر فورس سروے کے مطابق پاکستان میں فی کس ماہانہ اوسط اجرت 39 ہزار 42 روپے ہے، ماہانہ اجرت میں 5 سال کے دوران اوسطاً 15 ہزار 14 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
سروے نتائج کے مطابق سال 21-2020ء میں ماہانہ اجرت 24 ہزار 28 روپے تھی جبکہ اس وقت مرد حضرات کی ماہانہ اجرت 39 ہزار 302 اور خواتین کی 37 ہزار 347 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔