اے این ایف کا ملک گیر کریک ڈاؤن، کروڑوں کی منشیات برآمد، خاتون سمیت 5 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
راولپنڈی:
اے این ایف کے ملک گیر کریک ڈاؤن میں کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد کرکے خاتون سمیت 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس نے تعلیمی اداروں کے اطراف اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا ہے اور 5 مختلف کارروائیوں کے دوران خاتون سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
حکام نے کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 136.
اسلام آباد کے سیکٹر ایچ-9 میں یونیورسٹی کے قریب گاڑی سے 380 گرام چرس برآمد کی گئی، جب کہ گرفتار ملزم نے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
دیگر کارروائیوں میں باچا خان ایئرپورٹ پشاور سے شارجہ جانے والے مرد اور خاتون کے پیٹ سے مجموعی طور پر 134 ہیروئن بھرے کیپسولز (690 گرام وزنی) برآمد کیے گئے۔ اسی طرح اٹک کے حاجی شاہ بس اسٹاپ پر مسافر کے قبضے سے 500 گرام افیون، ملتان کے شاہ شمس تبریز ٹول پلازہ کے قریب ملزم کے بیگ سے 250 گرام ہیروئن اور پنجگور کے سی پیک روڈ پر ایک فیکٹری کے قریب ٹرک سے 135 کلوگرام آئس برآمد کی گئی۔
ترجمان کے مطابق تمام ملزمان کے خلاف انسدادِ منشیات ایکٹ 1997 کے تحت مقدمات درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
میانمار میں آن لائن فراڈ سینٹرز کیخلاف فوج کا کریک ڈاؤن، 38 پاکستانی رہا
اسکرین گریپمیانمار میں آن لائن فراڈ سینٹرز کے خلاف مقامی فوج نے کریک ڈاون کرتے ہوئے 38 پاکستانیوں سمیت سینکڑوں غیر ملکی رہا کردیے۔
تھائی آرمی نے میانمار سرحد عبور کرتے ہوئے 38 پاکستانیوں کو ریسکیو کیا اور بنکاک امیگریشن سینٹر منتقل کیا جہاں سے انہیں مرحلہ وار ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
تھائی حکومت کی جانب سے پاکستان کو تحریر کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ میانمارمیں 60 مزید پاکستانی بھی شیلٹر ہاؤس میں موجود ہیں جو فراڈ سینٹرز سے نکل کر وہاں پہنچے تھے۔
تھائی حکومت نے کہا کہ پاکستانی متعلقہ ادارے ڈی پورٹ افراد سے تفتیش کے بعد ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کریں۔
ڈی پورٹ ہو کر آنے والے پاکستانیوں کے نام پانچ سال کیلئے ای سی ایل میں بھی ڈالے جائیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ، میانمار اور کمبوڈیا آن لائن فراڈ کے مرکز ہیں، فراڈ سینٹرز چلانے والے کال سینٹرز میں نوکریوں کے آن لائن اشتہار دیتے ہیں۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کو ورک ویزا پر بلا کر قید کر لیا جاتا ہے، پاکستانی ان ممالک میں ورک ویزوں اور ایسی آن لائن ملازمتوں کے جھانسے میں نہ آئیں۔