آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ قوم کے شہیدوں تمہیں سلام جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ قوم کے شہیدوں تمہیں سلام جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ قوم کے شہیدوں تمہیں سلام ریلیز کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر نے وطن پر جان نچھاور کرنے والے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔قومی نغمہ کے ذریعے وطن عزیز کی بقا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جان دینے والے شہدا کو پوری قوم کا سلام پیش کیا گیا ہے۔
وطن کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی داستانیں قوم کے دلوں میں زندہ ہیں، نغمے میں معصوم بچوں اور خواتین کی شہادت کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔بزدل دشمن کے دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے بہادروں کی قربانیاں پر ہر پاکستانی کو فخر ہے۔نغمے میں خون کے آخری قطرے تک وطن کے لیے قربانیاں دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ شہدا کا ہر قطرہ لہو پاکستان کی بقا اور امن کی ضمانت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربالاج قتل کیس میں اہم پیشرفت، طیفی بٹ کی ہلاکت کے بعد گوگی بٹ پولیس کو مطلوب، فائل سی سی ڈی کے حوالے بالاج قتل کیس میں اہم پیشرفت، طیفی بٹ کی ہلاکت کے بعد گوگی بٹ پولیس کو مطلوب، فائل سی سی ڈی کے حوالے اسلامی ممالک کا اتحاد اور مذہبی ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے، سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی قومی ائیر لائن کی نجکاری، ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار ترکیے کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیزفائر کا خیر مقدم غذائی دہشت گردوں کیخلاف معزز عدالتیں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شانہ بشانہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں، اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر قوم کے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان پُرامن حل کیلیے مذاکرات جاری، دفتر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی کے باوجود مسئلے کے پُرامن حل کے لیے تعمیری مذاکرات جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے بارہا افغانستان میں فتنۃ الخوارج کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے، 11 سے 15 اکتوبر کے دوران طالبان فورسز کے سرحدی حملوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی، جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت مؤثر کارروائی کرتے ہوئے ان حملوں کو پسپا کیا۔
ترجمان کے مطابق جوابی کارروائی شہری آبادی کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گرد عناصر کے خلاف تھی، جس کے نتیجے میں طالبان فورسز اور ان کے زیرِ استعمال ٹھکانوں کو بھاری نقصان پہنچا، طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹے کی جنگ بندی نافذ کی گئی۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے اور توقع رکھتا ہے کہ طالبان حکومت اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے گی، پاکستان نے چار دہائیوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، لیکن اب ہماری پالیسی ہے کہ غیر ملکیوں کی موجودگی عالمی اصولوں اور ملکی قوانین کے مطابق منظم کی جائے۔”
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں مستند انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی جاتی ہیں اور ان کا مقصد شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، پاکستان ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ پاک افغان سرحد پر فائرنگ اور کشیدگی کے باعث تجارتی سرگرمیاں فی الحال معطل ہیں، جبکہ افغانستان میں لاشوں کی بے حرمتی اور تشدد کے واقعات ناقابلِ قبول اور انسانیت سوز ہیں۔ پاکستان نے افغان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان جرائم میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
شفقت علی خان نے بھارت اور افغانستان کے مشترکہ اعلامیے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اعلامیے میں جموں و کشمیر سے متعلق مؤقف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے افغان قائم مقام وزیرِ خارجہ کے اس بیان کو بھی مسترد کیا کہ دہشت گردی پاکستان کا داخلی مسئلہ ہے، پاکستان نے افغانستان کو ان دہشت گرد گروہوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں جو ہماری سرزمین پر حملوں میں ملوث ہیں۔ افغان حکومت اس ذمہ داری سے بری نہیں ہو سکتی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے آخر میں کہا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون جاری رکھے گا، اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔