ایراج الٰہی نے کہا کہ اپنے قیام کے دوران میں نے عظیم ہندوستانی قوم اور اسکی حکومت کو اپنے جائز عالمی مقام کو حاصل کرنے کیلئے انتھک کوششوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں ایران کے سابق سفیر ایراج الٰہی نے بھارت میں اپنے سفارتی مشن کے اختتام پر انہوں نے الوداعی نوٹ میں لکھا کہ بھارت اور ایران فطری شراکت دار ہیں۔ ایراج الٰہی نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ان کے دور میں چابہار آپریشنل ہوا جو ایک اہم سنگ میل تھا۔ انہوں نے کہا "میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ ایران اور ہندوستان کی قدرتی صلاحیتیں، ثقافتی وابستگی اور مشترکہ اسٹریٹجک آزادی انہیں فطری شراکت دار بناتی ہے"۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس مدت کے دوران چابہار کی اسٹریٹجک بندرگاہ میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون فعال ہوا، ایک گیٹ وے جو جلد ہی ایران کے ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ہو جائے گا، جو علاقائی ترقی اور عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیسے کہ بھارت میں میرا سفارتی مشن ختم ہو رہا ہے، میں اس خوبصورت سرزمین کو اپنی پیاری اور ناقابل فراموش یادوں کے ساتھ چھوڑ کر جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے قیام کے دوران میں نے ہمیشہ بھارت کے گرمجوش اور مہربان لوگوں کے درمیان اپنے گھر جیسا محسوس کیا، اس دوران میں نے عظیم ہندوستانی قوم اور اس کی حکومت کو اپنے جائز عالمی مقام کو حاصل کرنے کے لئے انتھک کوششوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بھارت جلد ہی اپنا یہ مقصد حاصل کر لے گا۔

ایراج الٰہی نے ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی تعریف کی اور ضرورت کے وقت ایران کے ساتھ کھڑے ہونے پر بھارت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا "ان برسوں میں مجھے ہندوستان کے بہت سے علاقوں اور شہروں کا دورہ کرنے، اس کے مالامال ثقافتی اور تاریخی ورثے کو دیکھنے کا شرف حاصل ہوا ہے"۔ انہوں نے مزید کہا "میں نے ایران اور ہندوستان کے عظیم لوگوں کے درمیان دوستی کے لازوال رشتے کو دل کی گہرائیوں سے محسوس کیا، جو تاریخ کی لہروں میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں"۔

اس کے بعد انہوں نے بھارتیوں کو ایران کا دورہ کرنے اور ان کے تہذیبی تعلقات کا تجربہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ ''میں تمام ہندوستانی دوستوں کو تہہ دل سے دعوت دیتا ہوں کہ وہ ایران کا دورہ کریں، اس کی خوبصورتی کو خود دریافت کریں اور ہماری دونوں قدیم تہذیبوں کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتوں کا تجربہ کریں"۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت اور ایران کے درمیان بات چیت کی ایک ہزار سال پرانی تاریخ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ایراج ال ہی نے کے درمیان کہ بھارت ایران کے

پڑھیں:

استنبول میں ایرانی اپوزیشن کارکن فائرنگ سے ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول (انٹرنیشنل ڈیسک) استنبول میں ایرانی اپوزیشن کارکن کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ مسعود نظری کو ارناؤوط کوئی کے علاقے میں ان کے گھر واپس آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ مقامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق مسعود نظری ایک ایرانی کارکن تھا جو اپنے ملک کے نظام پر تنقید کرتا تھا۔ ایران سے باہر مقیم انسانی حقوق کی تنظیم ہالفش کے مطابق مقتول ایک کرد ایرانی شخص تھا جو مغربی ایران کے صوبہ کرمانشاہ سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ 10 سال قبل ایران سے ترکیہ فرار ہوکر آیا تھا۔ تنظیم نے مقول کے ایک خاندانی فرد کے حوالے سے بتایا کہ اسے ایرانی سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ’تمام پابندیوں سے آزاد ہیں‘، ایرانی جوہری پروگرام پر 10 سالہ عالمی معاہدہ باضابطہ ختم
  • تمام پابندیوں سے آزاد ہیں، ایرانی جوہری پروگرام پر 10 سالہ عالمی معاہدہ باضابطہ ختم
  • پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلیے ایران کی پیشکش
  • سندھ طاس معاہدہ: بھارت کو حق نہیں دوسروں کے آبی تحفظ کو یرغمال بنائے: مشیر وزیراعظم 
  • ٹرمپ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن پر فرد جرم عائد
  • پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے،ایرانی صدر
  • پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے: ایرانی صدر
  • استنبول میں ایرانی اپوزیشن کارکن فائرنگ سے ہلاک
  • ایران پاک افغان کشیدگی کم کرنے وسائل استعمال کریگا؛مسعود پزشکیان