بدلتے موسم میں نزلہ،فلو اور کھانسی سے بچنے کے آزمودہ گھریلو طریقے
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی نزلہ، زکام، فلو، کھانسی اور سانس کی دیگر وائرل بیماریاں تیزی سے پھیلنے لگتی ہیں۔
ٹھنڈا موسم جہاں آرام دہ محسوس ہوتا ہے، وہیں صحت کے لیے کئی چیلنجز بھی لاتا ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور کمزور مدافعت والے افراد کے لیے۔ سردی میں لوگ عموماً بند کمروں میں زیادہ وقت گزارتے ہیں، جس سے وائرس کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ خشک ہوا ناک اور گلے کی اندرونی جھلیوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے جسم کی قدرتی مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق درجہ حرارت میں کمی سے مدافعتی نظام کی کارکردگی سست ہو جاتی ہے، جس سے معمولی وائرس بھی جلد حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں چند آسان احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں تو موسمِ سرما کا لطف صحت مند انداز میں لیا جا سکتا ہے۔
سب سے پہلے جسم کو گرم رکھنا ضروری ہے۔ ٹھنڈی ہوا سے بچنے کے لیے تہ دار لباس پہنیں، سر اور پاؤں کو ڈھانپیں اور اچانک درجہ حرارت کی تبدیلی سے گریز کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ غذا میں وٹامن سی اور زنک سے بھرپور اشیا جیسے مالٹا، لیموں، سبزیاں، اور خشک میوہ جات شامل کریں۔ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے پانی، سوپ اور ہربل چائے کا استعمال بڑھائیں۔
صفائی کا خاص خیال رکھنا بھی بے حد ضروری ہے۔ ہاتھ بار بار دھونا یا سینیٹائزر کا استعمال، چھینک یا کھانسی کے وقت منہ ڈھانپنا اور استعمال شدہ ٹشوز فوراً پھینک دینا مؤثر احتیاطی تدابیر ہیں۔ اگر آس پاس کسی کو کھانسی یا نزلہ ہے تو بہتر ہے کہ مناسب فاصلہ رکھا جائے اور ہجوم والی جگہوں میں ماسک کا استعمال کیا جائے۔
گھریلو ماحول کو صحت مند رکھنے کے لیے روزانہ کچھ دیر کے لیے کھڑکیاں کھول کر تازہ ہوا کو اندر آنے دیں۔ ہیٹر کے استعمال سے کمرہ خشک نہ ہو، اس کے لیے قریب پانی کا پیالہ رکھنا مفید ہے اور سب سے بڑھ کر ہر سال فلو ویکسین لگوانا بہترین دفاعی قدم ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور حاملہ خواتین کے لیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جازان میں سردیوں کے آغاز کے ساتھ باز شکاری کا موسم شروع
سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال باز شکاری کا موسم شروع ہو جاتا ہے، جو خطے کی قدیم روایات اور ثقافتی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔
یہ روایت نسل در نسل منتقل ہوتی آئی ہے، اور ہر سال ستمبر سے جنوری تک جاری رہتی ہے، جب ایشیا کے شمالی علاقوں سے ہجرت کرنے والے باز جازان کی پہاڑیوں اور ساحلی وادیوں سے گزرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی انٹرنیشنل باز و شکار میلہ اختتام پذیر: 7 ملین ریال کے باز نیلام
باز شکاری کے اس قدیم شوق کو منظم انداز میں فروغ دینے کے لیے سعودی باز کلب اور ماحولیاتی اداروں نے واضح ضابطے متعارف کرائے ہیں، جن میں شکاریوں کی باضابطہ رجسٹریشن، غیر قانونی طریقوں کی ممانعت، اور نایاب پرندوں کے تحفظ جیسے اقدامات شامل ہیں۔
جازان میں بازوں کو پکڑنے کے کئی روایتی طریقے رائج ہیں، جن میں ’کبوتر پر جال ڈالنا‘ اور ’روشنی سے پکڑنے کا طریقہ‘ سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔
تربیت یافتہ شکاری ان بازوں کی دیکھ بھال اور تربیت کے بعد انہیں بازوں کی نیلامی میں پیش کرتے ہیں، جہاں بعض بازوں کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ریال تک جا پہنچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش 2025 کا آغاز، 45 ملکوں کے 1300 سے زائد نمائندوں کی شرکت
ماہرین کے مطابق باز شکاری اب محض ایک مشغلہ نہیں رہا بلکہ ایک منظم اقتصادی سرگرمی کی شکل اختیار کر چکا ہے، جو نہ صرف سعودی عرب کے ثقافتی ورثے کے تحفظ بلکہ قدرتی ماحول کے استحکام میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باز شکاری سعودی عرب