سونے کی برآمدات اور درآمدات پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے سونےکی برآمدات اور درآمدات پر پابندی ختم کرنےکا فیصلہ کر لیا۔
میڈیا ذرائع نے بتایا کہ سونے کی تجارت پر پابندی ہٹانےکے لیے سمری ای سی سی کو بھیجی جائےگی، اس سال مئی میں سونےکی ایکسپورٹ اور امپورٹ پرپابندی عائد کی گئی تھی۔ سونےکی اسمگلنگ کی شکایت پر ایکسپورٹ اور امپورٹ پرپابندی عائد لگائی گئی تھی، حالیہ مہینوں میں سونےکی اسمگلنگ کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل شدہ ایس آر او کی بحالی میں مسلسل تاخیرکے باعث زیورات کی برآمدات بند اور برآمد کنندگان شدید مالی بحران کا شکار ہیں-
شماریات پاکستان کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا تھا کہ جون اور جولائی میں بالکل بھی سونا درآمد نہیں ہوا، جبکہ مئی میں صرف 9 کلوگرام سونا درآمد کیا گیا تھا، جس کی مالیت 9 لاکھ 27 ہزار ڈالر تھی، یہ سونا زیادہ تر ایس آر او معطلی سے پہلے بھیجی گئی شپمنٹس کا حصہ تھا، اس کے برعکس جولائی 2024 میں سونے کی درآمدات 22 لاکھ ڈالر تک ریکارڈ کی گئی تھیں۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط میں اپیل کی تھی کہ جیولری ایکسپورٹ انڈسٹری کے تحفظ کے لیے ایس آر او 760 کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بہت سے برآمد کنندگان نے قانونی معاہدوں کے تحت خام سونا وصول کر کے جیولری تیار کر لی تھی کہ اچانک نوٹی فکیشن معطل کر دیا گیا، جس سے سپلائی چین ٹوٹ گئی اور عالمی خریداروں کا اعتماد مجروح ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
9 مئی فسادات، تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد
9 مئی کے فسادات کے مقدمات میں ملوث سیاسی رہنماؤں کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی، عمر ایوب، فواد چوہدری اور شبلی فراز کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں علی امین گنڈا پور، شہریار آفریدی، عثمان ڈار، شیریں مزاری، زرتاج گل، مسرت چیمہ اور کنول شوذب بھی بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔ شیخ رشید، طاہر صادق، راجہ بشارت اور واثق قیوم پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی حکومت کو 132 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی، جس پر منظوری دے دی گئی ہے۔