فیصل آبادضمنی الیکشن،این اے104سے3امیدوارسامنےآ گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
مکو آ نہ: فیصل آباد این اے 104 سے تین امیدوار سامنے آ چکے ہیں ،ن لیگ کی طرف سے سابقہ ایم این اے رانا افضل کے فرزند دوسری طرف چناب کلب کے سابقہ سیکرٹری اس کے علاوہ سابق ایم این اے راجہ ریاض اس حلقے سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔
ایک اور امیدوار رانا حسن فرقان این اے 104 سے ایم این اے کا الیکشن لڑیں گے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژن صدر حلقہ این اے 104 سے الیکشن ضمنی کے امیدوار ہیں لیکن افسوس کی بات ہے این اے 104 میں کوئی بھی ترقی کام نہیں ہوا اور اب یہ لوگ جب ووٹ لینے ائیں گے تو ان کے کئی تعلقات اور اپنی خدمات کو عوام کے سامنے پیش کریں گے۔
اس دفعہ وہی لوگ کامیاب ہوں گے جو حلقے کے ترقی اتی کم پہلے کروائیں گے، اہل حلقہ نے بھی سر جوڑ لیے ہیں جس میں سب سے بڑا ایشو بجلی کا مہنگا ہونا ہے۔
اس کے علاوہ صفائی کا ناقص انتظام اور سیور سسٹم نکارہ میٹھا پانی گندے پانی میں مکس حلقے کی سڑکیں ٹوٹی پھوٹی کارپوریشن اور پی ایچ اے کے لاکھوں روپے لگنے کے باوجود سیر و تفریح کے لیے پارک برباد ڈیوٹی پر کام کرنے والے اہلکار ڈیوٹی سے غیب ،اور کئی ایسے لوگ ہیں جو بڑے لوگوں کے گھروں میں جا کر کام کرتے ہیں۔
یہ دو تین امیدوار موجودہ حکومت کے ہیں این 104 کے لیے جب کوئی فنڈ ریلیز نہیں کروائیں گے تو عوام بھی اب فیصلہ خود کرے گی-
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کا بیرسٹر گوہر کی چیئرمین پی ٹی آئی کی حیثیت تسلیم کرنے سے انکارر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرسٹر گوہر خان کو چیئرمین تحریک انصاف تسلیم کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ انہیں اس عہدے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں، الیکشن کمیشن نے یہ موقف بیرسٹر گوہر کے جانب سے بھجوائے گئے خط کے باضابطہ جواب میں دیا۔
جواب میں کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر نے 13 نومبر کو الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے سینیٹرز کی پی ٹی آئی میں شمولیت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے، الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا مقدمہ تاحال زیرِ التواء ہے، جبکہ اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کا اسٹے آرڈر بھی برقرار ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قانونی صورتِ حال میں بیرسٹر گوہر خان کو پارٹی چیئرمین کے اختیارات دینا ممکن نہیں اور نہ ہی وہ کسی ایسے فیصلے یا کاروائی کے مجاز ہیں جو چیئرمین کے دائرہ اختیار میں آتی ہو۔
الیکشن کمیشن کے مطابق جب تک انٹرا پارٹی الیکشنز کا فیصلہ نہیں ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے پر کوئی تقرری تسلیم نہیں کی جاسکتی، اور نہ ہی ایسے کسی دعوے کی قانونی حیثیت موجود ہے۔