افغان عوام دیگر ممالک میں ویزہ لےکرجاتے ہیں لیکن پاکستان میں اسکے بغیر آنا چاہتے ہیں، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہمارے مغربی پڑوسی باقی ممالک میں ویزہ لے کر جاتے ہیں لیکن پاکستان میں ویزہ کے بغیر آنا چاہتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں آرمی پبلک اسکول کے بعد ہم نے 2 آپریشنز کیے، ہم نے پانچ گنا بڑے دشمن کو شکست دی، پاکستان کی خارجہ پالیسی آج سے زیادہ موثر کبھی نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان بہت جامع پالیسی تھی، نفرت انگیز مواد، تقاریر، وال چاکنگ، انتہا پسندی پر پابندی لگائی گی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو واپس نہ لایا جاتا تو حالات مختلف ہوتے، ہمارے مغربی پڑوسی باقی ممالک میں ویزہ لے کر جاتے ہیں لیکن پاکستان میں ویزہ کے بغیر آنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں ویزہ
پڑھیں:
پی آر اے پارلیمانی جمہوری نظام کا مضبوط ستون ہے،عطا تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا کہ پی آر اے کے ساتھ ہمیشہ گہرا رشتہ رہا ہے اور پریس گیلری ایوان کا لازمی حصہ محسوس ہوتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ہمیشہ قومی، سماجی اور صحافتی ایشوز پر مضبوط اور فعال آواز کے طور پر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب صحافی واک آؤٹ کرتے ہیں تو انہیں وہی عزت اور پروٹوکول ملتا ہے جو ایوان کے اراکین کو حاصل ہے، جو ایک منفرد اعزاز ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی آر اے پارلیمانی عمل اور جمہوری نظام کا مضبوط ستون ہے اور ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ صحافیوں کے ساتھ رابطہ برقرار رہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل، ان کے روزگار کے تحفظ اور بہتر ورکنگ ماحول کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کو اپنا حلقہ اور ان کا کسٹوڈین سمجھتا ہوں اور پی آر اے کے کردار کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے تجویز دی کہ صحافیوں کو ملازمتوں سے نکالنے کے مسئلے پر پی آر اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنی سفارشات ارسال کرے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کا قیام خوش آئند ہے، جس میں تمام بڑی صحافتی تنظیموں کی نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کا پہلا اجلاس ہو چکا ہے اور جاب سیکورٹی صحافیوں کا بنیادی حق ہے جس کے لیے وہ ہمیشہ صحافی برادری کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
وزیر اطلاعات نے پی آر اے سے کہا کہ وہ ورکنگ ماحول بہتر بنانے کے لیے تجاویز دیں، حکومت ان پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام مسائل کا حل مل کر نکالا جائے گا۔