Jasarat News:
2025-12-10@05:46:39 GMT

پاکستان میں سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

پاکستان میں سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارہ نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف نے مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا ریجینل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ شدید سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث معاشی اشاریوں کا توازن بگڑنے کا خدشہ ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بتایا کہ سیلاب کے باعث معاشی ترقی، مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ توازن بگڑ سکتا ہے، رواں سال معاشی شرح نمو 4.

2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.6 فیصد رہے گی اور مہنگائی بھی دوبارہ بڑھے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 کی تیسری سہ ماہی میں شدید سیلاب کے باعث معاشی شرح نمو، مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ اندازوں سے زیادہ متاثر ہوسکتا ہے، سیلاب کے ان منفی اثرات کی شدت تاحال غیر یقینی ہے البتہ معاشی پالیسیوں کے تسلسل کے نتیجے میں اگلے پانچ سال یعنی 2030 تک معاشی شرح نمو بڑھ کر 4.5 فیصد ہو جائے گی۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق رواں سال مہنگائی بھی دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ہے، بجلی پر سبسڈی کے خاتمے اور ٹیرف کے معمول پر آنے سے بھی دباؤ بڑھے گا۔ جبکہ رپورٹ میں پاکستان میں معاشی اصلاحات کے تسلسل اور مالی بہتری کا بھی اعتراف کیا ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان میں سیلاب کے کا خدشہ

پڑھیں:

پاکستان میں کرپشن کے تاثر میں واضح کمی؛ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سروے رپورٹ جاری

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی سروے رپورٹ میں ملک کے اندر شفافیت میں اضافہ اور کرپشن میں کمی واقع ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے NCPS 2025 جاری کر دیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے مطابق این سی پی ایس پاکستان میں بدعنوانی کے "تاثر" کو جانچنے کا ایک پیمانہ ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 66  فیصد پاکستانیوں نے بتایا کہ انہیں گزشتہ 12 ماہ میں کسی سرکاری کام کے لیے کوئی رشوت نہیں دینی پڑی جبکہ 60 فیصد پاکستانیوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے اور ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے ذریعے معیشت کو مستحکم کیا۔

رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ملکی معیشت زبوں حالی سے استحکام اور استحکام سے ترقی کی طرف گامزن ہے ،رپورٹ کے مطابق 43 فیصد لوگوں نے قوتِ خرید میں بہتری جبکہ 57 فیصد نے قوتِ خرید میں کمی کی رپورٹ دیجبکہ 51  فیصد شرکا چاہتے ہیں کہ ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے والے این جی اوز، اسپتال، لیبارٹریاں، تعلیمی ادارے اور دیگر فلاحی ادارے عوام سے کوئی فیس وصول نہ کریں۔53  فیصد شرکا کے مطابق ٹیکس چھوٹ یافتہ فلاحی اداروں کو اپنے ڈونرز کے نام اور عطیات کی تفصیل عوام کے سامنے ظاہر کرنا چاہیے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے مطابق یہ سروے 22 سے 29 ستمبر 2025 کے دوران کیا گیا۔2023  میں 1600 کے مقابلے میں 2025 میں ملک بھر سے 4000 افراد نے اس سروے میں حصہ لیا۔ شرکا میں 55 فیصد مرد، 43 فیصد خواتین اور 2 فیصد خواجہ سرا شامل تھے جبکہ 59 فیصد شرکا کا تعلق شہری علاقوں اور 41 فیصد کا تعلق دیہی علاقوں سے تھا۔

یاد رہے، یہ سروے بدعنوانی کی اصل شرح نہیں ناپتا بلکہ بدعنوانی کے بارے میں عوامی تاثر کو ظاہر کرتا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان   کے مطابق بدعنوانی کے تاثر میں پولیس سرفہرست  جبکہ ٹینڈر اور پروکیورمنٹ دوسرے، عدلیہ تیسرے، بجلی و توانائی چوتھے اور صحت کا شعبہ پانچویں نمبر پر ہے۔

ادارہ جاتی سطح پر پولیس کے بارے میں عوامی رائے میں 6 فیصد مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔یہ بہتری قابلِ ذکر ہےکیونکہ اس بار  4000  افراد نے سروے میں حصہ لیا۔ یہ بہتری ادارہ جاتی اصلاحات کے تحت پولیس کے رویے اور سروس ڈلیوری میں بہتری کی عکاس ہے۔

اس کے علاوہ تعلیم، زمین و جائیداد، لوکل گورنمنٹ اور ٹیکسیشن سے متعلق عوامی تاثر میں بھی بہتری آئی ہے۔ عوامی تاثر کے مطابق بد عنوانی کی بڑی وجوہات میں شفافیت کی کمی، معلومات تک محدود رسائی اور کرپشن کیسز کے فیصلوں میں تاخیر شامل ہیں۔ 59 فیصد شرکا کے مطابق صوبائی حکومتیں زیادہ بد عنوان سمجھتی جاتی ہیں۔

عوام کے مطابق کرپشن کے خاتمے کے اہم اقدامات میں احتساب مضبوط بنانا، صوابدیدی اختیارات محدود کرنا، حقِ معلومات کے قوانین کو مضبوط کرنا اور عوامی خدمات کو ڈیجیٹل بنانا شامل ہیں۔83  فیصد شرکا سیاسی جماعتوں کو بزنس فنڈنگ پر مکمل پابندی یا سخت ضابطہ کاری چاہتے ہیں۔

42 فیصد شرکا پاکستان میں مزید موثر تحفظ قوانین کے حامی ہیں جبکہ 70 فیصد شرکا کسی بھی سرکاری کرپشن رپورٹنگ نظام سے ناواقف ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی معیشت کا جھوٹ؟ آئی ایم ایف رپورٹ کی روشنی میں
  • معیشت کو ڈنڈے سے نہیں چلایا جا سکتا، ضلعی اکانومی ناگزیر ہے، بلاول
  • پاکستان میں شفافیت میں اضافہ، کرپشن میں کمی واقع ہوئی ہے: رپورٹ
  • 1.2 ارب ڈالر منظور، پاکستان کی معاشی سمت درست ہے: آئی ایم ایف اعلامیہ
  • 1.2 ارب ڈالر منظور، پاکستان کی معاشی سمت درست ہے: آئی ایم ایف
  • پاکستان میں شفافیت میں اضافہ، کرپشن کم، معیشت ترقی کر رہی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
  • پاکستان میں شفافیت میں اضافہ اور کرپشن میں کمی ہوئی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
  • پاکستان کو شدید آبی بحران کا سامنا، 80 فیصد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم، رپورٹ
  • پاکستان میں کرپشن کے تاثر میں واضح کمی؛ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سروے رپورٹ جاری
  • پاکستان میں مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ قرار