عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ شدید سیلاب کے باعث معیشت کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قدرتی آفت کے نتیجے میں معاشی ترقی کی رفتار سست، مہنگائی میں اضافہ اور کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن متاثر ہونے کا امکان ہے۔ رواں سال شرحِ نمو 4.2 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.

6 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ مہنگائی بھی دوبارہ بڑھ سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق 2025 کی تیسری سہ ماہی میں سیلاب کے ممکنہ اثرات اندازوں سے زیادہ گہرے ہو سکتے ہیں، تاہم معاشی پالیسیوں کا تسلسل برقرار رہا تو 2030 تک شرحِ نمو 4.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ ادارے نے بجلی پر سبسڈی کے خاتمے اور ٹیرف میں معمول کے اضافے کو بھی مہنگائی بڑھنے کی ایک ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں پاکستان میں جاری معاشی اصلاحات اور مالیاتی بہتری کو سراہتے ہوئے تسلیم کیا گیا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود معیشت کو استحکام کی جانب لانے کی کوششیں جاری ہیں۔

 

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

معاشی اصلاحات کا تسلسل: آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو میں بہتری کی پیشگوئی کردی

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی ترقی کے اندازوں میں بہتری لاتے ہوئے سال 2025 کے لیے شرحِ نمو 3.2 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے، جو کہ گزشتہ سال 2024 کی 2.1 فیصد شرحِ نمو سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

ادارے نے اس بہتری کی وجہ پاکستان کے مضبوط معاشی بنیادوں اور خطے میں مالی استحکام کو قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کے لیے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا

یہ پیش گوئی آئی ایم ایف کی مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2025 میں شامل ہے، جس میں تیل برآمد کرنے اور درآمد کرنے والے دونوں ممالک کے لیے مجموعی معاشی امکانات میں بہتری دکھائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یہ بہتری ترسیلاتِ زر میں اضافے، توانائی کی قیمتوں میں کمی اور پائیدار معاشی اصلاحات کی بدولت ممکن ہوئی ہے جنہوں نے ملکی مالی صورتحال کو مستحکم کیا۔

آئی ایم ایف کے مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے رپورٹ میں کہا کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک نے پیداوار میں اضافے سے فائدہ اٹھایا ہے، جبکہ تیل درآمد کرنے والے ممالک اور پاکستان نے کم توانائی قیمتوں، مضبوط ترسیلاتِ زر اور فروغ پاتے سیاحت کے شعبے سے نمایاں فوائد حاصل کیے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت آئندہ 5 برسوں میں 4.5 فیصد کی جی ڈی پی شرح نمو تک پہنچ سکتی ہے، جو پائیدار معاشی بحالی کی علامت ہے۔

رپورٹ کے مطابق خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باعث مہنگائی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، البتہ 26-2025 میں توانائی سبسڈی کے خاتمے اور بجلی ٹیرف کے معمول پر آنے سے مہنگائی میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شرح نمو 4.3 فیصد تک جانے کی توقع، آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت کے حوالے سے مثبت پیش گوئیاں

آئی ایم ایف نے مزید کہاکہ ٹیکس اصلاحات اور توانائی قیمتوں میں ساختی تبدیلیوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور ریونیو کلیکشن کے نظام میں بہتری آئی ہے۔ تاہم رپورٹ میں حالیہ سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی لچک اور جاری اصلاحاتی اقدامات نے اسے ابھرتی ہوئی منڈیوں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے، اور اگر اصلاحات کا تسلسل برقرار رہا تو درمیانی مدت میں تیز تر اقتصادی ترقی ممکن ہو سکے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ پاکستان شرح نمو عالمی مالیاتی ادارہ معاشی اصلاحات کا تسلسل وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • معاشی اصلاحات کا تسلسل: آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو میں بہتری کی پیشگوئی کردی
  • پاکستان میں سیلاب کے معیشت پر منفی اثرات پڑنے کا خدشہ
  • پاکستان میں رواں مالی سال معاشی ترقی 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف
  • آئی ایم ایف نے معیشت پر حالیہ سیلاب کے منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا،مالی بہتری کا بھی اعتراف
  • آئی ایم ایف نے معیشت پر حالیہ سیلاب کے منفی اثرات پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا
  • ڈیجیٹل لوٹ مار؛ پاکستانی صارفین کو ہر سال 9 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان
  • پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، رواں سال تعداد 30 ہوگئی
  • چین کا نیا 5 سالہ منصوبہ: معیشت اور ٹیکنالوجی کے سنگم پر اہم فیصلے متوقع
  • سیلاب سے 40 لاکھ افراد بے گھر معاشی نقصان کا تخمینہ 822 ارب: مزمل اسلم