امریکی اقتصادی و دفاعی میڈیا آوٹ لیٹ بلومبرگ کے مطابق برطانیہ جو یوروفائٹر کنسورشیم کا رکن ہے، قطر اور ترکی کے درمیان ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوغان اس ہفتے اپنے علاقائی دورے کے دوران قطر کا دورہ بھی کریں گے، جہاں وہ استعمال شدہ 24 یوروفائٹر ٹائیفون جنگی طیاروں کی خریداری پر بات چیت کریں گے۔ اس خریداری کا مقصد ترک فضائیہ کی تعمیرنو اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ امریکی اقتصادی و دفاعی میڈیا آوٹ لیٹ بلومبرگ کے مطابق برطانیہ جو یوروفائٹر کنسورشیم کا رکن ہے، قطر اور ترکی کے درمیان ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔

اگرچہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، تاہم حتمی معاہدہ تاحال نہیں ہو سکا اور تکنیکی طور پر بات چیت جاری ہے۔ ترکی، جو دنیا میں امریکی ایف-16 طیاروں کا دوسرا بڑا آپریٹر ہے، اب تک اس نے غیر ملکی ماڈلز استعمال نہیں کیے۔ اس سودے کو ترک یورپ دفاعی تعاون میں اضافے کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔ یوروفائٹرز کی ابتدائی ترسیل آئندہ سال سے ممکن ہے، ترکی نئے اور استعمال شدہ طیاروں کے علاوہ ایئر ٹو ایئر میزائل میٹیور کی خریداری کے لیے تقریباً 10 ارب یورو تک خرچ کریگا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

روسی تیل کی خریداری پر ٹرمپ کی بھارت کو پھر دھمکی،اگر باز نہ آئے تو بھاری ٹیرف دینا ہوگا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روسی تیل کی خریداری جاری رکھی تو اسے بھاری محصولات (ٹیرف) کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے اس معاملے پر بات کی ہے، اور مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ بھارت روسی تیل نہیں خریدے گا۔ ٹرمپ کے مطابق،میں نے مودی سے بات کی، اور انہوں نے کہا کہ وہ اب روسی تیل کے حوالے سے ایسا نہیں کریں گے۔
تاہم جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ بھارتی حکومت تو اس بات چیت کی تردید کر رہی ہے، تو ٹرمپ نے دوٹوک جواب دیاکہ مجھے نہیں پتا وہ ایسا کیوں کہہ رہے ہیں، اگر وہ انکار کرنا چاہتے ہیں تو پھر وہ بھاری ٹیرف دیتے رہیں — اور وہ یقیناً ایسا نہیں چاہیں گے۔
صدر ٹرمپ کے ان بیانات کے برعکس، بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان حالیہ دنوں میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں واضح کیاکہ ہماری معلومات کے مطابق گزشتہ روز مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان کسی قسم کی ٹیلیفونک گفتگو نہیں ہوئی۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر روسی تیل کی خرید و فروخت پر مغربی ممالک کی سخت پابندیاں جاری ہیں، اور امریکا اپنے اتحادی ممالک سے روس سے دوری اختیار کرنے کا دباؤ ڈال رہا ہے۔
ٹرمپ کا جارحانہ مؤقف بھارت-امریکا تعلقات میں ممکنہ تناؤ کی طرف اشارہ کر رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت اپنی توانائی ضروریات کے لیے سستے روسی تیل کا بڑا خریدار بن چکا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • روسی تیل کی خریداری پر ٹرمپ کی بھارت کو پھر دھمکی،اگر باز نہ آئے تو بھاری ٹیرف دینا ہوگا
  • پاکستان نے قطر اور ترکی کی ضمانت پر سیز فائر کیا، طالبان اب ٹھیک ہوجائیں گے، سابق سفیر طارق رشید
  • ’انہیں بھگتنا پڑے گا‘، روسی تیل خریدنے پر ٹرمپ کی بھارت کو پھر وارننگ
  • بھارت نے روسی تیل کی خریداری بند نہ کی تو بھاری ٹیرف جاری رہیں گے، ٹرمپ
  • بھارت نے روسی تیل کی خریداری نہ روکی تو بھاری ٹیرف جاری رہیں گے: ٹرمپ
  • جنگی مشق ’’انڈس سیلڈ الفا‘‘میں شرکت ‘ پاک فضائیہ کا دستہ آذر بائیجان پہنچ گیا 
  • پاکستان ایئر فورس کے طیاروں کی بغیر رکے آذربائیجان تک پرواز
  • سی پیک کی پائیدار ترقی کے حصول میں ڈیٹا ریسورسز کا اہم کردار
  • مشقوں میں شرکت کیلئے پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کا دستہ آذربائیجان پہنچ گیا