ترکی یوروفائٹر جنگی طیاروں کے حصول کے لئے کوشاں ہے، بلومبرگ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
امریکی اقتصادی و دفاعی میڈیا آوٹ لیٹ بلومبرگ کے مطابق برطانیہ جو یوروفائٹر کنسورشیم کا رکن ہے، قطر اور ترکی کے درمیان ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوغان اس ہفتے اپنے علاقائی دورے کے دوران قطر کا دورہ بھی کریں گے، جہاں وہ استعمال شدہ 24 یوروفائٹر ٹائیفون جنگی طیاروں کی خریداری پر بات چیت کریں گے۔ اس خریداری کا مقصد ترک فضائیہ کی تعمیرنو اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ امریکی اقتصادی و دفاعی میڈیا آوٹ لیٹ بلومبرگ کے مطابق برطانیہ جو یوروفائٹر کنسورشیم کا رکن ہے، قطر اور ترکی کے درمیان ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔
اگرچہ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، تاہم حتمی معاہدہ تاحال نہیں ہو سکا اور تکنیکی طور پر بات چیت جاری ہے۔ ترکی، جو دنیا میں امریکی ایف-16 طیاروں کا دوسرا بڑا آپریٹر ہے، اب تک اس نے غیر ملکی ماڈلز استعمال نہیں کیے۔ اس سودے کو ترک یورپ دفاعی تعاون میں اضافے کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔ یوروفائٹرز کی ابتدائی ترسیل آئندہ سال سے ممکن ہے، ترکی نئے اور استعمال شدہ طیاروں کے علاوہ ایئر ٹو ایئر میزائل میٹیور کی خریداری کے لیے تقریباً 10 ارب یورو تک خرچ کریگا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان نے 45 LNGکارگوز کی خریداری منسوخ کردی، پٹرولیم ڈویژن
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قطر سے 24 اور اٹلی سے ایل این جی کے 21 کارگوز کی خریداری منسوخ کی، قطر سے 2026 میں درآمد کیے جانے والےایل این جی کارگوز میں سے 24 منسوخ کیے گئے۔
اٹلی کی کمپنی سے 2026 میں 12 کی بجائے صرف ایک ایل این جی کارگو درآمد کیا جائے گا۔
اٹلی کی کمپنی سے درآمد کیا جانے والا واحد ایل این جی کارگو جنوری 2026 میں آئے گا، 2027 میں اٹلی کی کمپنی سے خریدے جانے والے 12 میں سے 10 کارگوز منسوخ کردیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے قطر اور اٹلی کی کمپنی سے ایل این جی خریداری کے طویل مدتی معاہدے ہیں، یہ منسوخی ایل این جی خریداری کے طویل معاہدوں کے تحت آنے والے کارگوز کے لیے کی گئی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ متعلقہ عالمی کمپنیوں کے ایل این جی کارگوز کی منسوخی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
اٹلی کی کمپنی کا پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے ساتھ کارگوز سپلائی کا 15سال کامعاہدہ ہے، قطر کی کمپنی کا ایل این جی کارگوز کی فراہمی کا پی ایس او کے ساتھ طویل مدتی معاہدہ ہے، پاکستان طویل مدتی معاہدوں کے تحت ہر ماہ 10ایل این جی کارگوز درآمد کرتا ہے۔