Express News:
2025-10-21@20:59:31 GMT

ویویک چوہان

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

چولستان:


 

 دھرمیندر کمار بالاچ، چولستان

([email protected])

 

مصور کی پہچان اس کے رنگوں سے ہوتی ہے کہ وہ کس طرح ان کے ساتھ کھیلتا ہے۔

یہ وہ خداداد صلاحیتیں ہوتی ہیں جو ہر کسی کی حصے میں نہیں آتیں ایک مصور اپنی لگن اور سوچ سے بکھرے رنگوں کو کینوس پر اس طرح سجاتا ہے کہ تصویر ہر اس شخص سے ہم کلام ہوتی جو صاحبِ قدردان ہو۔

رحیم یار خان محلہ کانجواں کا یہ نوجوان بچپن سے کاغذ پر پینسل کے ذریعے اپنی غیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کام میں عدم مساوات، غربت، ثقافت اور دیہی زندگی کی ایسی عکاسی کرتا ہیں اور دیکھنے والا کوئی بھی شخص دنگ رہ جاتا ہے۔ ابتدا میں اپنے فیملی ممبرز، قومی شخصیات اور کرنسی کی تصویریں بنانا شروع کیں۔

ہنرمند نوجوان کی حوصلہ افزائی

 ہمارے لیے المیہ یہ کہ یہاں بچوں کی خوبیوں اور صلاحیتوں کو پسند نہیں کیا جاتا اس کو فن نہیں فارغ سمجھا جاتا ہے اور یہ حقیقت بھی ہے لیکن اس وقت اس ایک استاد کی ضرورت ہوتی ہے جو اس ہنر کی قدر کرے اس کی راہ نمائی کرے۔ جب میں نے بطور پیشہ مصوری کا آغاز کیا سب سے پہلے مجھے والدین کو راضی کرنا بہت مشکل تھا کیوںکہ فن مصوری ان کے لیے نیا پیشہ تھا یا میری لیے محنت آمیز تھا بالآخر ان کی طرف سے مجھے ہری جھنڈی مل گئی۔ شروع میں مجھے کچھ آڈر ملتے تھے لیکن کام مکمل ہونے کے بعد لوگ میرا فون نہیں اٹھاتے اور نہ معاوضہ دیتے ہیں۔

ویویک کمار نے کہا کہ آرٹسٹ کا تعلق اگر متوسط گھرانے سے ہو اس کو دگنی تگ ودو کرنی پڑتی ہے۔ ایک طرف تو رنگ بہت مہنگے ہیں دوسرا اس کے قدردان بہت کم ہیں۔ اب میں سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی تخیل کردہ پینٹنگ کی مارکیٹنگ کرتا ہوں جس سے کچھ حد تک میرے حالات بہتر ہوئے ہیں۔

ویویک کمار نے بتایا کہ انسان کی سوچ ہر گھڑی نیا روپ لیتی ہے۔ شاعر اس کو شاعری میں پروتا اور موسیقار اس کو دھن میں لیکن مصور اس سوچ کو حقیقت کا رنگ دینے میں کئی دن اور ہفتے مگن رہتا ہے تب جاکر وہ ایک فن پارے کا روپ لیتی ہے۔

 نوجوان مصور ویویک کمار نے آٹھویں جماعت سے اس کی ابتدا کی بعد انہوں نے شیف کا کام شروع کیا لیکن قدرت کو یہ منظور نہ تھا قسمت ویویک کو واپس پینٹنگ کی طرف لے آئی۔

آرٹسٹ کی کام یابی کا راز

اگر میں بُرا آرٹ نہیں کرتا تو میں کبھی ایک اچھا آرٹسٹ بھی نہیں بن سکتا میری نظر میں آرٹ ایک سنجیدہ چیز ہے اور آرٹسٹ ایک غیرسنجیدہ چیز ہے کسی بھی انسان کا کام ہی اس کی پہچان ہے مصور اور موجد ہمیشہ گزر جانے کے بعد اپنے تخلیق کردہ نسخوں کی وجہ سے زندہ رہتا ہے۔ آرٹسٹ کا ہتھیار اس کا قلم اور کینوس جنگ کا میدان ہے جہاں پر وہ معاشرے میں ہونے والی مثبت اور منفی پہلوؤں کو باریک بینی سے پرکھتا ہے اور اپنی فکر سے اس کو بھر کردنیاکے سامنے پیش کرتا ہے تاکہ ایک صاحب علم اس کی خوبیاں اور خامیاں دیکھ کراپنی رائے قائم کرے کہ ایک مصور نے کس حد تک انصاف کیا ہے۔

پسندیدہ آرٹسٹ: میں نے کلر پینسل،آئل پینٹنگ، اسکیچ، ڈرائینگ اور اسٹنگ جیسے آرٹ ورک کاکام کیا ہے اس کی وجہ میرے پسندیدہ آرٹسٹ ہیں صحفہ اول میں صادقین اس کے بعد وین گو، سالواٹور دالی، بابلو پکاسو، جنوڈاری اور رونالڈو ڈی وینسی شامل ہیں۔ ہر آرٹسٹ ایک خاص دائرے میں رہ کر کام کرتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ ہر فن کار کو وقت کے ساتھ خود کو بدلنا چاہیے تاکہ سوشل میڈیا کے دور میں خود کو اس قابل بنائے کہ کسی کا محتاج نہ ہو۔

آرٹسٹ کی مشکلات: یہاں پر کیلی گرافی، آئل پینٹنگ اور پینسل اسکیچ کا سامان لاہور یا کراچی سے منگوانا پڑتا ہے۔ چھوٹے شہروں میں آرٹسٹ کا کوئی خاص مقام نہیں ہوتا ہے۔ نہ ہی ایسا کام کرنے والے ملتے ہیں۔ اور اگر کوئی اپنے فن میں استاد بن جائے تو وہ شہروں کا رخ کرلیتے ہیں۔ یہاں اسکول، کالج اور یونیورسٹی میں آرٹ کا کوئی شعبہ نہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ ضلعی سطح پر کوئی آرٹ اسٹوڈیو یا آرٹ گیلری کا اہتمام کرے تاکہ نوجوانوں کو اس کی طرف راغب کیا جائے اور ان کے لیے خصوصی اسکالرشپ اور انٹرپنورشپ کا انتظام کیا جائے تاکہ اس صدیوں پرانے معدوم ہوتے اس ہنر میں ایک نئی روح پھونکے اور اس کو آسمان کی بلندی تک پہنچایا جائے۔

آرٹسٹ کی خاصیت

آرٹسٹ کی اپنی ایک دنیا ہوتی ہے جہاں وہ آزاد تخیل سے فن پارے کی نقوش کو کینوس پر بکھیرتا ہے۔ دنیا میں زندگی کا سبق، اتار چڑھاؤ، آوارہ گردی اور کتابیں کے اوراق پڑھنے سے ملتا ہے۔ اسی طرح ہر آرٹسٹ کے اپنے پیرامیٹر ہوتے ہیں جہاں وہ سمندر کو کوزے میں اور صحرا کو ریت کے ذرے میں بند کردیتا ہے۔

ویویک چوہان نے مزید بتایا کہ جب مجھے پنسل پکڑنا نہیں آتا تھا تب ایک الگ دنیا تھی۔ بچپن میں مجھے چیزوں کی نقل کرنا اچھا لگتا تھا۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ایک آرٹسٹ نقل کرنے کا محتاج نہیں لیکن کاپی کرنے سے سے ہی آپ کے فن میں نکھار آتا ہے۔ ہر شخص کسی نہ کسی وقت نقل کرتا ہے۔ یہ مقولہ مشہور ہے کہ ایک چور اچھا آرٹسٹ نہیں ہوتا لیکن ایک آرٹسٹ اچھا چور ضرور ہوتا ہے۔ اس طرح جب میری کاغذ، قلم اور رنگوں سے دوستی ہوئی تو تخلیقیِ کائنات کے عجیب خیال دل کو سکوں دینے لگے۔ اب مجھے کسی بھنور میں کھو جانے سے ڈر نہیں لگتا، کیوںکہ ڈر انسان کو محدود کردیتا ہے۔ آرٹسٹ کی زندگی میں کبھی بھی ٹھہراؤ نہیں ہونا چاہیے، کیوںکہ ٹھہراؤ انسان کو نامکمل اور ناامید کرنا شروع کردیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا رٹسٹ کی کہ ایک

پڑھیں:

اب پاکستان میں جائیداد رہے گی نہ کوئی افغانی یہاں رہے گا‘حنیف عباسی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251021-08-14
راولپنڈی (آن لائن) ریلوے کے وفاقی وزیر محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے لیکن امن کی خواہش کو کچھ لوگ کمزوری سمجھنے لگے تھے لیکن اب ریاست نے فیصلہ کرلیا ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ان کے گھروں میں نشانہ بنایا جائے گا، اب پاکستان میں نہ کسی افغانی کی جائیداد رہے گی نہ کوئی افغانی یہاں رہے گا۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان میں بار بار دہشت گردی پر افغانستان کو دفتر خارجہ کے ذریعے 800 سے زائد مرتبہ احتجاج ریکارڈ کرایا گیا 40 سے زیادہ ڈیلیگیشن افغانستان بھیجے گئے مگر کوئی اثر نہیں ہوا حالانکہ معرکہ حق میں پاکستان کو دنیا بھر میں اللہ تعالیٰ نے جو عزت دی ہے اس کے بعد ہم نے بار بار افغانستان کو سمجھایا لیکن سمجھانے کے باوجود یہ اس وقت بات چیت پر آئے جب پاکستان نے دہشت گردانہ کاروائیوں کا دلیرانہ اور موثر انداز میں جواب دیا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر ان دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جب ہم نے قندھار اور کابل میں جا کر ان دہشت گردوں کو مارا تب یہ بات چیت پر آئے انہوں نے واضح کیا کہ ہم ہر اس شخص کا پیچھا کریں گے جو پاکستان میں ہمارے شہدا اور ہمارے شہریوں کا قاتل ہے ہماری پولیس کا قاتل ہے ایسا ناسور جہاں ہوگا اسے وہاں نشانہ بنایا جائے گا ریاست نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کیا ہم کشمیر کو بھولتے جارہے ہیں؟
  • جو قبر جہاں ہے وہیں رہے گی لیکن قبر پر چندہ اکٹھا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے:عظمیٰ بخاری
  • اب پاکستان میں جائیداد رہے گی نہ کوئی افغانی یہاں رہے گا‘حنیف عباسی
  • آئن اسٹائن اور ملیوا ماریچ
  • ویمنز ورلڈکپ میں حیران کن اسٹمپ آؤٹ، کھلاڑی اور کمنٹیٹرز دنگ رہ گئے
  • سابقہ شوہر کی شکرگزار ہوں، شادی کے 10 ماہ بعد شوہر نے طلاق دیدی: زینب قیوم
  • بھارتی حکومت جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کر رہی ہے، عمر عبداللہ
  • دیکھا جنھیں پلٹ کے
  • ویمنز ورلڈ کپ، بھارت کو 4 رنز سے شکست، انگلینڈ سیمی فائنل میں