حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ریڈ کراس کے ذریعے دو یرغمالیوں کی لاشیں وصول کی گئی ہیں، جنہیں بعد ازاں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فرانزک میڈیسن منتقل کیا گیا ہے تاکہ ان کی شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق حماس اب تک ہلاک 28 مغویوں میں سے 15 کی لاشیں اسرائیل کو واپس کر چکی ہے، جن میں سے تازہ دو لاشیں بھی شامل ہیں جو آج حوالے کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی قید میں اب بھی 13 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جن کی واپسی کے لیے رابطے جاری ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام جنگ بندی معاہدے کے تسلسل کی علامت ہے اور ممکنہ طور پر مزید انسانی بنیادوں پر تبادلے کے لیے راستہ ہموار کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیئے ، امریکی صدر ٹرمپ کا مودی کو دو ٹوک پیغام پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیئے ، امریکی صدر ٹرمپ کا مودی کو دو ٹوک پیغام مشرق وسطی کے ممالک نے غزہ میں حماس کیخلاف لڑنے کی پیشکش کی ہے، ٹرمپ کا دعوی سعودی عرب میں اعضا عطیہ کرنے والے 200شہریوں کو خصوصی اعزازات دینے کا اعلان جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان نایاب معدنیات کا معاہدہ طے پاگیا چین مخالف سانائے تاکائچی جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخبCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دو یرغمالیوں کی لاشیں
پڑھیں:
حماس کا اسرائیل پر حملوں میں کمی پر مشروط آمادگی مگر غیر مسلح ہونے سے صاف انکار
حماس کے سینئر رہنما اور خارجہ امور کے سربراہ خالد مشعل نے ایک حالیہ انٹرویو میں اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی معاہدے کے مستقبل پر کھل کر گفتگو کی ہے۔
الجزیرہ عربی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انھوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ حماس کے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ ناقابل قبول ہے کیوں یہ تنظیم کی روح نکالنے جیسا ہے۔
خالد مشعل نے مزید کہا کہ البتہ حماس غزہ سے اسرائیل پر مستقبل میں حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات پر آمادہ ہے جس کے لیے اسرائیلی اقدامات کو دیکھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزیاں نہیں روکے گا جنگ بندی کے اگلے مراحل پر پیش رفت ممکن نہیں ہوسکے گی۔
خالد مشعل نے یہ بھی واضح کیا کہ حماس غزہ میں کسی بھی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی جس میں فلسطینیوں کی نمائندگی نہ ہو۔
خیال رہے کہ حماس رہنما کا اشارہ امریکی صدر ٹرمپ کے مجوزہ بورڈ آف پیس کے حوالے سے تھا جس کی سربراہی کے لیے برطانوی سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کا نام بھی سامنے آیا تھا۔
جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے حوالے سے خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اس مرحلے میں اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا شامل ہونا چاہیے کیونکہ صرف "زرد لائن" کے پیچھے ہٹنے سے بھی غزہ کے نصف سے زائد حصے پر اسرائیل قابض رہے گا۔
اسرائیل کے اس مطالبے کہ دوسرے مرحلے میں حماس کو مکمل غیر مسلح ہونا گا کے جواب میں خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فی الحال ایسا ممکن نہیں ہے۔
اگرچہ حماس پہلے بیان دے چکی ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں وہ اپنے ہتھیار فلسطینی حکومتی فوج کو سونپ سکتی ہے۔