Islam Times:
2025-12-07@07:26:42 GMT

بھارت نے کابل میں اپنا سفارتخانہ بحال کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

بھارت نے کابل میں اپنا سفارتخانہ بحال کر دیا

بھارت نے تاحال طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ بھارت نے اگست 2021ء میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ فعال کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اقدام افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے حالیہ دورہ بھارت کے بعد کیا گیا جس میں طے پایا تھا کہ بھارت اپنے تکنیکی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دے گا۔رپورٹ کے مطابق بھارت کابل میں اپنے مشن کے سربراہ کو چارج ڈی افیرز (chargé d’affaires) مقرر کرے گا اور بعدازاں سفیر تعینات کرے گا جبکہ طالبان حکومت نومبر تک اپنے دو سفارت کار نئی دلی بھیجے گی جو افغان سفارتخانے سے کام کریں گے۔ بھارت نے تاحال طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ بھارت نے اگست 2021ء میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا تاہم جون 2022ء میں سکیورٹی یقین دہانیوں کے بعد کابل میں ایک تکنیکی مشن فعال کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اپنا سفارتخانہ بھارت نے کابل میں کے بعد کر دیا

پڑھیں:

امریکا،یورپ میں بھارتی شہریوں پرپابندی سےمودی حکومت پریشان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی: امریکا اور یورپی ممالک میں داخلے سے بھارتی شہریوں کو روکے جانے کے خلاف مودی حکومت پریشان ہوگئی۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خبردار کیا کہ اگر امریکا اور یورپ جیسے ممالک امیگریشن پر حد سے زیادہ پابندیاں عائد کرتے ہیں اور پیشہ ور افراد کی نقل مکانی میں رکاوٹ ڈالتے ہیں تو وہ اپنے ہی آپ کو کمزور کر سکتے ہیں اور بالآخر وہی خسارے میں رہیں گے۔

بدھ کے روز نئی دہلی میں بھارت کے ورلڈ اینول کنکلیو 2025 میں جے شنکر نے بہت سے ممالک میں امیگریشن کے خلاف بڑھتے ہوئے سیاسی اور سماجی ردعمل پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ بحث اکثر غلط جگہ پر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے ایسے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ کئی معاملات میں حقیقی بحران کا پیشہ ور افراد کی نقل مکانی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں موجودہ بہت سے خدشات کا تعلق غیر ملکی پیشہ ور افراد کی موجودگی کے بجائے کئی دہائیوں کے دوران کیے گئے پالیسی فیصلوں سے ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکا یا یورپ میں کوئی خدشہ ہے تو ایسا اس لیے ہے کیوں کہ انہوں نے پچھلی دو دہائیوں میں جان بوجھ کر اپنے کاروبار کو دوسری جگہ جانے دیا۔

یہ ان کی پسند اور حکمت عملی تھی، انہیں اسے ٹھیک کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

جے شنکر نے صلاحیت کو ملکوں کے درمیان آزادانہ طور پر منتقل ہونے کی اجازت دینے کے مشترکہ فوائد کو اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

 انہوں نے کہا کہ ہماری تشویش انہیں یہ سمجھنا ہے کہ نقل و حرکت یعنی سرحدوں کے پار ٹیلنٹ کا استعمال ہمارے باہمی فائدے کے لیے ہے، اگر وہ حقیقت میں ٹیلنٹ کی نقل و حرکت میں بہت زیادہ رکاوٹیں ڈالتے ہیں تو انہیں نقصان اٹھانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے معیشت جدید مینوفیکچرنگ کی طرف بڑھ رہی ہے، ہنر مند پیشے ور افراد کی ضرورت اور بڑھے گی اور صرف گھریلو سسٹم ضرورت کو پورا نہیں کر سکے گا۔

 انہوں نے کہاجیسے جیسے ہم ایڈوانس مینوفیکچرنگ کی طرف بڑھیں گے، ہمیں کم نہیں بلکہ زیادہ ٹیلنٹ کی ضرورت ہوگی اور ٹیلنٹ کو تیزی سے اپنے آپ تیار نہیں کیا جا سکتا۔

وہاں ایک طرح کی اسٹرکچرل رکاوٹ ہے، ان کے اپنے معاشروں میں آپ تنائو دیکھ سکتے ہیں۔ جے شنکر نے یقین ظاہر کیا کہ مغربی ممالک بالآخر سیاسی دبائو اور معاشی حقیقت میں توازن پیدا کرنے کا راستہ تلاش کر لیں گے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • دہشت گرد قوم پر اپنا نظام مسلط نہیں کر سکتے، فوج کے ساتھ ہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • مودی کا کرپٹ دور حکومت
  • تیسرا ون ڈے، بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
  • بھارت نے فیصلہ کن ون ڈے میں جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
  • ذہنی مفلوج اقتدار میں آنے کیلئے طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے: عظمیٰ بخاری
  • افغانستان کے یورپ کے ساتھ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں گے، نائب وزیراعظم
  • صوبائی حکومتیں وسائل پر قابض‘ ادارہ جاتی کھیل بحال کیے جائیں:حافظ نعیم 
  • روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنے ہندوستان دورے پر نئی دہلی پہنچے، نریندر مودی نے کیا استقبال
  • امریکا،یورپ میں بھارتی شہریوں پرپابندی سےمودی حکومت پریشان
  • پاکستان اور ایران کے درمیان مال بردار آئی ٹی آئی ٹرین بحال کرنے پر اتفاق