بی جے پی ہمیں نہیں ہم بی جے پی کو گھیریں گے، شمیمہ فردوس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
نیشنل کانفرنس کی خاتون لیڈر نے کہا کہ بی جے پی اگر نہیں ہوتی تو یہاں یہ تباہی نہیں ہوتی، یہاں متوازی حکومت چلائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کی سینیئر لیڈر اور رکن اسمبلی حبہ کدل شمیمہ فردوس نے فتح کدل کے آگ متاثرہ علاقہ بونہ محلے کا دورہ کیا اور اس دوران متاثرین سے بات چیت کی اور انہیں حکومت کی طرف سے بھرپور امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے اس موقع پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حبہ کدل سب سے زیادہ گنجان آبادی والا علاقہ ہے، یہاں آگ کی وجہ سے پانچ مکان مکمل طور پر خاکستر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ متاثرین کی بھر پور مدد کرے گی اور ہم یہ معاملہ وزیراعلٰی کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔
بی جے پی کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا کہ وہ اسمبلی میں ہمیں کیا گھیریں گے ہم ان کو گھیریں گے کیونکہ یہاں جو تباہی ہے اس کی وجہ بی جے پی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اگر نہیں ہوتی تو یہاں یہ تباہی نہیں ہوتی، یہاں متوازی حکومت چلائی جا رہی ہے، ہم اپنا کام چلا رہے ہیں۔ اس دوران نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلٰی اور رکن اسمبلی تنویر صادق کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن جمعرات کو ہونے والے اسمبلی سیشن میں خلل نہیں ڈالے گی تو کچھ اہم بل پیش ہونے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے جس ہم کچھ اہم امور پر بات چیت ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نہیں ہوتی نے کہا کہ بی جے پی
پڑھیں:
نا م نہاد بلوچ نیشنل موومنٹ کا برطانیہ میں بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
اسلام آباد(آئی این پی )نام نہاد بلوچ نیشنل موومنٹ کا برطانیہ میں بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔بھارتی خفیہ ایجنسی ’را ‘کی ایما پر نام نہاد بلوچ نیشنل موومنٹ کے بیرون ملک احتجاج کی حقیقت آشکار ہوگئی، بلوچستان کے علاقے زہری میں حقائق کے برعکس پروپیگنڈا کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔پروپیگنڈا کرنے والوں سے خاتون صحافی کے سوالات پر مظاہرین زہری کے موجودہ حالات سے لاعلم پائے گئے، مظاہرے میں شریک افراد خاتون صحافی کے سوالات پر جواب دینے سے کتراتے رہے۔خاتون صحافی نے سوال کیا کہ مظاہرین اور غیر مقامی باشندوں کو اس مظاہرے کے لئے غیر ملکی لابیز کے ذریعے کرایے پر خریدا گیا؟ خاتون صحافی نے بتایا کہ مظاہرین نے جن افراد اور بچوں کی تصویریں اٹھائی تھیں، انہیں ان کے نام تک معلوم نہیں۔مظاہرین نے اعتراف کیا کہ وہ بلوچستان کے بارے میں کچھ نہیں جانتے حتی کہ وہ کبھی وہاں گئے ہی نہیں، یہ مظاہرہ جھوٹے نعروں، مصنوعی جذبات اور پروپیگنڈا پر مشتمل تھا۔درحقیقت بلوچستان کے علاقے زہری میں فتن الہندوستان کے دہشتگردوں کے حوالے سے عوامی شکایات موصول ہو رہی تھیں، ابتدائی طور پر بعض حلقوں نے سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور سکیورٹی فورسز کے حوالے سے گمراہ کن دعوے پھیلائے، یہ فتن الہندوستان کے مسنگ پرسن اور احساس محرومی جیسے پروپیگنڈا کا تسلسل تھا۔مقامی آبادی کی مدد سے سکیورٹی فورسز نے زہری کو دہشت گرد عناصر سے پاک کر کے مکینوں کو امن و تحفظ فراہم کیا، آج زہری بلوچستان کی سڑکیں کھلی ہیں، بازار آباد ہیں اور بچے بلا خوف و خطر سکول جا رہے ہیں۔بلوچ عوام اور ریاست کے درمیان اعتماد اور تعاون کے باعث علاقے میں پرامن اور خوشحال ماحول اس پروپیگنڈا کی نفی ہے۔