میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کام ہمارا ہوتا ہے اور تختی منعم ظفر  کی لگا دیتے ہیں، میں بارہا وضاحت کے ساتھ کہہ چکا ہوں کہ کام کریں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میرا مقصد ووٹ کاٹنا نہیں لوگوں میں امید جگانا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نارتھ ناظم آباد کی شاہراہِ نور جہاں میں نے بنوائی ہے اور بینر شکریہ جماعت اسلامی کے لگائے گئے، اگر یہ لوگ کام کریں گے تو 11 بجے تنقید اور تعصب کی پریس کانفرس کیسے کریں گے؟

رقم وصولی کے باوجود ٹی ایم سیز نے سڑکوں کی مرمت نہیں کی، مرتضیٰ وہاب کا سعید غنی کو خط

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گیس کی فراہمی ضروری ہے مگر سڑکوں کی مرمت بھی اتنی ہی اہم ہے، بیشتر سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں، حالیہ بارشوں سے مزید بگاڑ پیدا ہوا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ سمیت دنیا بھر میں بسنے والے سندھیوں کو سندھی کلچر ڈے کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ دھرتی امن اور محبت کرنے والوں کی ہے، ہمارا پیغام امن، محبت اور اتحاد ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ پرانے شہر میں برتن گلی، کھجور مارکیٹ، جونا مارکیٹ کا علاقہ ہے، یہاں یومیہ کروڑوں روپے کی تجارت ہوتی ہے، اطراف میں سو اور سوا سو سالہ پرانی عمارتیں نظر آتی ہیں، جب کوئی چیز پرانی ہوتی ہے تو لوگ اسے بھول جاتے ہیں، اس علاقے کے عوام کو بیشتر مشکلات درپیش ہیں، اس علاقے کا سیوریج، نکاسیٔ آب کا نظم تباہ حالی کا شکار تھا، یہ علاقہ اور حدود کسی اور کی ہیں۔

میں بچے کے گھر والوں سے معافی مانگتا ہوں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب

میئر کراچی نے کہا کہ معطل کرنا شروعات ہے، ابھی انکوائری شروع ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے صبح اجلاس بلایا تھا، انکوائری ہونی ہے،

انہوں نے کہا کہ چائنہ کٹنگ کر کے اس علاقے کے ساتھ بد دیانتی کی گئی،  پیپلز پارٹی کا صرف ایک کونسلر ہے یہاں پر، اس علاقے کے کونسلر نے یہاں کا مقدمہ ہم سے لڑا، یہاں پر میں رات کو آتا تھا تو ہر جگہ گندگی و غلاظت تھی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے وعدہ کیا کہ ہم آپ کے گلی محلوں کو ٹھیک کر کے دیں گے، ایک ایک پائی جو کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں آتی ہے وہ اس شہر کی ترقی و بحالی پر خرچ ہوتی ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ چار بازاروں کی سیوریج لائنز ڈالی گئیں، ہم نے یہاں سڑکوں پر پیور لگائے، 2 لاکھ 20 ہزار اسکوائر فٹ پیور لگائے گئے، یہاں کی تاجر برادری نے کہا کہ پہلی بار شہر کا پیسہ شہر میں لگا ہے، تاجر و مکین ان سڑکوں کی تعمیر سے خوش ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کراچی کے انفرااسٹرکچر میں دلچسپی نہیں رکھتے، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب

جیو نیوز کے پروگرام

انہوں نے کہا کہ نکاح کے لیے لوگ چھوارے لینے انہی سڑکوں پر آتے ہیں، 15 دسمبر تک ہم اسی علاقے کے لیے ایک اور اسکیم لا رہے ہیں، 50 کروڑ روپے مزید ہم ان سڑکوں پر لگائیں گے۔

میئر کراچی نے بتایا کہ لیاری ٹاؤن کی اندرونی گلیوں کو بنانے کے لیے 1 ارب روپے لگانے جا رہے ہیں، کے ایم سی ملیر میں ڈیڑھ ارب روپے سے فلائی اوور تعمیر کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وہاب نے کہا کہ میئر کراچی نے اس علاقے علاقے کے

پڑھیں:

کراچی حکمرانوں کی غفلت کا شکار، شہر کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے،  منعم ظفر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے رہنما منعم ظفر خان نے شہر کی بگڑتی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں کی بدانتظامی پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی اس وقت حادثات، تباہ حالی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث شدید بحران کا شکار ہے لیکن حکمرانوں کو عوامی مشکلات کی کوئی پروا نہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور کرپشن نے کراچی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، پورا کراچی کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے، سڑکیں جگہ جگہ سے ٹوٹی پڑی ہیں اور شہر کا کوئی بڑا مسئلہ آج تک حل نہیں کیا گیا۔

منعم ظفر خان کے مطابق بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے،  یہ منصوبہ 2022 میں شروع ہوا، 2024 میں مکمل ہونا تھا، لیکن اب 2026 کی تاریخ دے دی گئی ہے،  ساڑھے 26 کلومیٹر کا یہ پروجیکٹ تین سے چار سال میں بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا، مرکزی چوراہوں کو بغیر کسی پلاننگ کے اکھاڑ دیا گیا، نہ متبادل راستے دیے گئے اور یونیورسٹی روڈ پر روزانہ لاکھوں طلبہ شدید اذیت کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2.7 کلومیٹر کے K-IV آگرمنٹیشن پروجیکٹ نے صورتحال مزید بدتر کر دی ہے، اسکیم 33 اور صفورا کے لاکھوں شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا،  کریم آباد انڈر پاس کی لاگت تین گنا بڑھ چکی ہے، دو سال میں مکمل ہونا تھا مگر تین سال بعد بھی کام جاری ہے۔

انہوں نے نارتھ کراچی 7000 روڈ پر کے ایم سی کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ادارے نے کٹنگ کے پیسے لے کر کام ادھورا چھوڑ دیا، صوبائی حکومت اختیارات نہیں دیتی، صرف دعوے کرتی ہے،  مرتضیٰ وہاب نے 60 دن میں سڑکیں موٹریبل کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن شاید 60 دن ابھی تک شروع ہی نہیں ہوئے۔

جہانگیر روڈ کی تباہ حالی کو انہوں نے مرتضیٰ وہاب کی کارکردگی پر بڑا سوال قرار دیتے ہوئے  کہا کہ 30 کروڑ روپے کا نیا ٹینڈر بھی شہریوں کے مسائل حل نہ کر سکا،  گلستان جوہر انڈر پاس پر جاری کام کے باعث عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہیں، جماعت اسلامی نے اپنے ٹاؤنز میں گزشتہ دو سال کے دوران اپنی مدد آپ کے تحت ہزاروں مین ہول کور لگائے تاکہ شہریوں کو حادثات سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ سالانہ اربوں روپے لیتا ہے لیکن کارکردگی صفر ہے،  کے الیکٹرک نے یوٹیلٹی چارجز کے نام پر مزید 4 ارب روپے شہریوں سے وصول کر لیے ہیں،  1.6 بلین ڈالر کے KWSSIP منصوبے کا پہلا فیز تک عوام کو نظر نہیں آیا، 2019 سے 2025 تک چھ سال گزر گئے، لیکن شہر کا پانی اور سیوریج نظام آج بھی جوں کا توں ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا شہر کی ترقی اور عوام کے لیے اقدامات پر زور
  • ایک ایک پائی کراچی کی ترقی پر خرچ کی جائے گی، مرتضی وہاب
  • کراچی حکمرانوں کی غفلت کا شکار، شہر کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے،  منعم ظفر
  • پیپلز پارٹی کی 17 سال کی کرپشن نے شہر کو تباہ حال کر دیا: منعم ظفر
  • نیشنل گیمز کا افتتاح، نوجوان ہمارا مستقبل، عالمی سطح پر میڈلز جیت کر لائیں گے: بلاول
  • میئر کراچی اختیارات نہیں دیتے ذمہ داری بھی نہیں لیتے؛ چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد
  • میئر کراچی اختیارات نہیں دیتے ذمہ داری بھی نہیں لیتے؛ گلشن اقبال ٹاؤن چیئرمین فواد احمد
  • کراچی کی 26 سڑکوں پر رکشوں پر پابندی عائد
  • گٹروں کے ڈھکن روز لگائے جاتے ہیں لیکن چوری ہوجاتے ہیں: مرتضیٰ وہاب