جماعت اسلامی صرف چہرے نہیں نظام بدلنے کی تحریک ہے‘ محمد یوسف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی صرف چہرے نہیں نظام بدلنے کی تحریک ہے، نوجوان اجتماع عام میں بھرپور شرکت کرکے نظام بدلنے کی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔سندھ میں قیام امن وڈاکوراج کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ ظالم سرداروں،پولیس میں موجود کالی بھیڑیوں اورڈاکوؤں کا نیٹ ورک توڑا جائے نمائشی پروگرام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔سندھ میں جاری ڈاکوراج کوپیپلزپارٹی حکومت میں شامل لوگوں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔حکومتی پارٹی سے وابستہ رکن سندھ اسمبلی پراغوابرائے تاوان کا مقدمہ درج ہونا اورصوبائی مشیرکے پولیس اسکواڈ سے اسلحہ اسمگلنگ ہوتے پکڑاجاناواضح ثبوت ہے،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو اورکیا ثبوت چاہیے۔کچے کے ڈاکوؤں کا سرینڈرکرنے کا مطلب چھوٹے مجرموں نے بڑے مجرموں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ سندھ حکومت نے صرف کرپشن میں ترقی کی ہے۔عدل وانصاف کے نظام کے بغیر امن نہیں مل سکتا اس لیے جماعت اسلامی نظام کو بدلنے کی جدوجہد کر ر ہی ہے، اجتماع عام بھی اس سلسلے کی کڑی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزاسلامی کنڈیارو میں جماعت اسلامی ضلع نوشہروفیروز کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع نعیم کمبوہ،قیم ضلع مولانا ہاشم لاشاری اوربزرگ رہنما وسابق چیئرمین بلدیہ کنڈیارو سرداراکبراجن ودیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی کراچی سے کشمور ہمیشہ سندھ کے عوام کی آواز بنی ہے، ان شاء اللہ اجتماع عام میں بھی سندھ کے سلگتے مسائل پرآوازبلند کریں گے۔
نوشہروفیروز: جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں ضلعی نظم کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی بدلنے کی سندھ کے
پڑھیں:
پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کا مختلف شہروں میں احتجاج
لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر پنجاب حکومت کے ’’کالے بلدیاتی قانون‘‘ کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور، فیصل آباد، وہاڑی، مظفر گڑھ، چنیوٹ، بہاولنگر سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا جس میں کارکنوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
لاہور میں مال روڈ پر احتجاجی جلسے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی صورتحال قوم کے سامنے ہے، 78 سال سے لوگ کسمپرسی کا شکار ہیں، پاکستان میں صرف معاشی ہی نہیں سیاسی ماڈل بھی ناکام ہوا ہے، حکمران طبقہ عوام کو ریلیف نہیں دے رہا، یہ فارم 47 کے ذریعے آئی حکومت ہے، اشرافیہ کے چند لوگوں نے پورے نظام پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ کالا قانون ہے، ووٹ کو عزت دینے والوں نے طے کیا کہ یونین کونسل کا سربراہ بھی ووٹ کے ذریعے نہیں ہوگا، یہ کالا قانون تمام اختیارات بیورو کریسی اور صوبائی حکومتوں کو دے رہا ہے، نوازشریف سے پوچھتے ہیں آپ نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا لیکن بلدیات کی سطح پر الیکشن کیوں نہیں کروائے گئے، 21 دسمبر کو تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی دھرنے ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ انگریز کی تیار کردہ بیورو کریسی ہے خود کو عوام کا حاکم سمجھتی ہے، نوازشریف سے پوچھتا ہوں کہ 2019 والا بلدیاتی الیکشن ن لیگ نے نہیں کروایا، کون سی جمہوریت ہے جو کہتی ہے غیر جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروائیں اور ایک ماہ میں پارٹی شمولیت اختیار کریں، نوازشریف کو لانے والے ہی ذمہ دار ہیں، ہم جانتے ہیں کس طرح فارم سینتالیس پر حکومت دی گئی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آرڈیننس سے بلدیاتی اداروں پر قبضہ کیا جسے قبول نہیں کریں گے، بلدیاتی کالے قانون کے خلاف 21 دسمبرکو ڈویژن ہیڈ کوارٹرز میں دھرنا دیں گے، پیپلزپارٹی نے سندھ میں سب اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھ کر خزانے پر قبضہ کررکھا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی خاندانی بنیاد پر چلتی ہیں بھانجوں بھتیجوں کو ہی ٹکٹیں بانٹی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیر اعلیٰ ہے لیکن خود نوازشریف ناراض ناراض رہتے ہیں لیکن یہ عوام کو اختیار دینے کو تیار نہیں، اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ سر پر آنے سے سیاستدان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں۔