اسلام آباد ہائیکورٹ نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کمی کی درخواست مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کمی کی درخواست مسترد کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات میں اضافے کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق 15 ہزار روپے تنخواہ لینے والے شہری عبداللہ شفیق نے سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور دیگر اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو چیلنج کیا تھا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ درخواست کی سماعت کی۔
عدالت نے قرار دیا کہ ریلیف کے لیے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہیے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سپیکر، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں کم کی جائیں اور انہیں حقیقت پر مبنی بنایا جائے۔تاہم رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھایا کہ درخواست میں استدعا واضح نہیں۔ عدالت نے اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراہم حکومتی وزیر کی عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش اہم حکومتی وزیر کی عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش صنعتی بجلی اور گیس کنکشنز کی تبدیلی کیلئے نیا طریقہ کارمتعارف امریکا کا روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان اسرائیلی پارلیمنٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کی منظوری دے دی وزیرِ اعظم سے خیبر پختونخوا کے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی قیادت کی ملاقات وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کی تنخواہوں اراکین پارلیمنٹ کی اسلام ا باد
پڑھیں:
26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251021-08-19
کراچی (اسٹاف رپورٹر)26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت کاکہنا تھا کہ کیس میں پہلے سے تاریخ فکس ہے، اب کیا جلدی ہے؟ درخواست گزار کاکہنا تھا کہ عدالت کی طرف سے نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے، فوری سنا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں 26 آئینی ترمیم کے خلاف زیر سماعت ہے،عدالت عظمیٰ کا آئینی بینچ ترجیحی بنیادپر کیس سن رہا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے بیان کے بعد عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کر دی۔ درخواست الٰہی بخش ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ26 ویں آئینی ترمیم پاس کرکے عدلیہ کی آزادی اور رول آف لا کی خلاف ورزی کی گئی ہے، آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کرکے عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعیناتی میں انتظامیہ کی مداخلت بڑھا دی گئی ہے، اس قسم کی ترمیم عدلیہ کی آزادی اور عدلیہ کو انتظامیہ کے ما تحت کرنا ہے، آئینی ترمیم کی سیکشن8، 11 اور 14 کالعدم قرار دی جائیں۔ درخواست میں سیکرٹری کیبنیٹ ڈویژن، سیکرٹری لا اینڈ جسٹس اینڈ پارلیمانی افیئرز و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،26 ویں آئینی ترمیم کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کی جانب سے بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔