data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین کی سرکاری تیل کمپنیوں نے امریکی پابندیوں کے بعد روسی خام تیل کی خریداری عارضی طور پر معطل کر دی ہے، جس سے عالمی توانائی منڈیوں میں نئی بے یقینی پیدا ہو گئی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، روس کی دو بڑی توانائی کمپنیوں پر واشنگٹن کی جانب سے پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد چین کی سرکاری کمپنیوں نے روسی خام تیل کے نئے معاہدوں پر عمل روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پابندیوں کے خدشے کے پیشِ نظر چینی بینک بھی روس سے منسلک مالی لین دین میں محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔

اسی طرح بھارت کی آئل ریفائنریز نے بھی روسی تیل کی درآمد میں بتدریج کمی لانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ ماہرین کے مطابق، بھارت اور چین روسی تیل کے سب سے بڑے خریدار رہے ہیں اور ان دونوں ممالک کی جانب سے خریداری میں کمی روس کی برآمدی آمدنی پر نمایاں دباؤ ڈال سکتی ہے۔

اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا حصہ ہے، جس کے روسی معیشت پر طویل المدتی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چین کے سرکاری ادارے کے سابق اعلیٰ عہدیدار کو سزائے موت دے دی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: چین میں سابق اعلیٰ عہدیدار کو رشوت لینے پر سزائےموت دے دی گئی۔چینی عدالت نے مئی 2024 میں سابق ایگزیکٹو Bai Tianhui کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق چین نے منگل کو رشوت لینے پر سرکاری ادارے کے سابق ایگزیکٹو Bai Tianhuiکو سزائےموت دی۔سزا پانے والا مجرم چین کی بڑی سرکاری اثاثہ جات کا انتظام کرنے والی کمپنی China Huarong International Holdings میں جنرل مینیجر کے عہدے پر تعینات تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق چینی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق ایگزیکٹو نے 2014 سے 2018 کے دوران 156 ملین ڈالر سے زائد رشوت لینے کا اعتراف کیا تھا۔ملزم کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اپیل پر چینی سپریم کورٹ نے ملزم کے جرم کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے سزائےموت برقرار رکھی تھی۔اور منگل کی صبح Bai Tianhui کوچینی شہر Tianjinمیں اپنے قریبی رشتہ داروں سے آخری ملاقات کے بعد سزائے موت دی گئی۔

اس سے قبل اسی کمپنی کے سابق چیئرمینLai Xiaomin کو جنوری 2021 میں 253 ملین ڈالر کی رشوت لینے پر سزائے موت دی گئی تھی جبکہ کمپنی کے کئی دیگر افسران بھی بدعنوانی کی تحقیقات کی زد میں آ چکے ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد،موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی گرم ملبوسات کی خریداری میں اصافہ ہوگیا ہے
  • جاپان نے روسی اثاثے ضبط کرنے کا یورپی مطالبہ مسترد کردیا
  • کپڑوں کی خریداری ‘ملزم کی والدہ کا پولیس ہراسانی کیخلاف تحفظ کی استدعا
  • چین کے سرکاری ادارے کے سابق اعلیٰ عہدیدار کو سزائے موت دے دی گئی
  • روسی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ آزمائشی پرواز کے دوران گر کر تباہ
  • روسی فوجی طیارہ ٹیسٹ فلائٹ کے دوران گرکر تباہ
  • معیشت مستحکم، پولیس اور سرکاری خریداری میں کرپشن ٹاپ پر، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا تازہ سروے
  • پنجاب حکومت سے مذاکرات کامیاب‘ ٹریفک آرڈیننس پر عملدرآمد معطل‘ ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال ختم کردی
  • ٹریفک آرڈیننس معطلی کی خبریں بے بنیاد، قانون پر مکمل عمل ہوگا،مریم نواز
  • انڈونیشیا کے صدر سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے