روسی فوجی طیارہ ٹیسٹ فلائٹ کے دوران گرکر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس کا ایک فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ منگل کو ٹیسٹ فلائٹ کے دوران ماسکو سے 254 کلومیٹر دور شمال مشرق میں ایوانوو ریجن میں گر کر تباہ ہو گیا۔
روسی سرکاری خبر رساں ادارے تاس نے بتایا کہ حادثے کے وقت طیارے میں 7 افراد سوار تھے اور ان کی حالت کے بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔
وزارتِ دفاع نے بیان میں کہا کہ ’آئیوانوو ریجن میں مرمت کے بعد کی گئی ٹیسٹ فلائٹ کے دوران اے این-22 ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہوگیا‘۔ بیان کے مطابق طیارہ غیر آباد علاقے میں گرا۔
آئیوانوو کا علاقہ ماسکو کے مشرق میں تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ وزارتِ دفاع نے مزید بتایا کہ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں موقع پر بھیج دی گئی ہیں جبکہ حادثے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق روس کے یوکرین کے خلاف جاری حملے یا کیف کے کسی ممکنہ کردار کے حوالے سے اس حادثے کا کوئی تعلق ظاہر نہیں کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتی ٹینک پھر نہر میں ڈوب گیا، فوجی مشقوں میں سنگین ناکامیوں کا نیا سلسلہ بے نقاب
بھارت میں معمول کی فوجی مشقوں کے دوران ایک اور بڑا حادثہ پیش آگیا ہے، جس نے بھارتی فوج کی تربیتی صلاحیت اور حفاظتی اقدامات پر نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان میں فوجی مشق کے دوران ایک بکتر بند ٹینک اندرا گاندھی نہر میں ڈوب گیا۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ٹینک نہر پار کرنے کی مشق کر رہا تھا۔ واقعے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ جون 2024 میں لداخ میں اسی نوعیت کی مشق کے دوران ٹینک دریا میں بہہ گیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار جان کی بازی ہار گئے تھے۔
اس سے قبل اکتوبر 2022 میں بھی فائرنگ کی مشق کے دوران ٹینک کی بیرل پھٹنے سے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔
ماہرین کے مطابق بار بار پیش آنے والے یہ حادثات بھارتی فوج میں معیار، تربیت اور حفاظتی انتظامات کے سنگین مسائل کو ظاہر کرتے ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایک ٹینک معمولی نہر عبور نہ کر سکے تو حقیقی جنگی حالات میں اس کی کارکردگی پر سوال اٹھنا فطری ہے۔
حادثات میں ہونے والی ہلاکتوں نے بھارتی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور تربیتی طریقہ کار پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔