ٹی ایل پی جماعت نہیں مائنڈسیٹ، اس کیخلاف موثر جنگ لڑنا ہوگی: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
ٹی ایل پی جماعت نہیں مائنڈسیٹ، اس کیخلاف موثر جنگ لڑنا ہوگی: عظمیٰ بخاری WhatsAppFacebookTwitter 0 24 October, 2025 سب نیوز
لاہور: (آئی پی ایس)صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی ایک جماعت نہیں مائنڈسیٹ ہے، اس کیخلاف موثر جنگ لڑنا ہوگی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات و نشریات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک “مائنڈسیٹ” قرار دیا جانا چاہیے اور اس کے خلاف مؤثر معنوں میں جنگ لڑنی ہو گی، سابقہ پابندیوں اور اقدامات کے باوجود یہ گروپ دوبارہ مختلف ناموں اور شکلوں میں سامنے آتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ نہ مذہبی جماعت ہے اور نہ سیاسی، یہ ایک پروجیکٹ جیسا سلوک کرتی ہے، جب باہر نکلتے ہیں تو خون ریزی اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں، اس پریشر گروپ کا ریکارڈ ہے جس نے ریاست کو ڈکٹیٹ کیا۔
عظمیٰ بخاری نے سابقہ تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگیں تو وہ بعد میں کسی اور نام یا شکل میں ابھر آتی رہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان گروہوں کے مدارس اور مساجد کو اہلِ سنت والجماعت جیسے معتدل حلقوں کے حوالے کیا جانا چاہیے اور ایسے عناصر کو مذہب کے نام پر قتل و دہشت کے فتوے جاری کرنے سے روکا جائے۔
عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ ریاست کو گزشتہ دور میں ایسی صورت حال میں خود مختارانہ فیصلوں پر مجبور ہونا پڑا، اس فتنہ انگیز گروہوں کے خلاف اصلاحی اقدامات اور واضح پالیسی پر عملدرآمد کے ذریعے ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کا موقع ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹی ایل پی پر پابندی عمران خان دور میں لگی، موجودہ پی ٹی آئی قیادت کرایے پر لائی گئی ہے، فواد چودھری ٹی ایل پی پر پابندی عمران خان دور میں لگی، موجودہ پی ٹی آئی قیادت کرایے پر لائی گئی ہے، فواد چودھری سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات میں ایک دہائی بعد نمایاں کمی آزاد کشمیر کے 78 یوم تاسیس کے موقع پر مظفرآباد میں 21 توپوں کی سلامی لاہور اور بہاولپور سے خاتون اور کم سن بچیوں کے مبینہ اغوا کا معاملہ، عدالت نے اعلیٰ حکام کو طلب کرلیا ڈپٹی ڈائریکٹر سینیٹ چوہدری ناصر رفیق کے والد انتقال کر گئے آزاد کشمیر حکومت کیساتھ اتحاد قائم رکھا جائے یا نہیں؟،پی پی قیادت کا اجلاس کل طلبCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جماعت نہیں ٹی ایل پی
پڑھیں:
ہمیں کوے سے نہیں لڑنا، اونچی اڑان کرنی ہے، وزیراعلیٰ کے پی
پشاور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ دو سیاسی مسخرے وزراء آکر عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں، ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے، ہمیں تصادم کی سیاست نہیں کرنی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ ہمیں کوے سے نہیں لڑنا ہمیں اونچی اڑان کرنی ہے، دو سیاسی مسخرے وزراء آکر عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں، ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے، ہمیں تصادم کی سیاست نہیں کرنی۔ یہ بات انہوں ںے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی نے آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان کردیا۔ جلسے سے محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، اسد قیصر، محمود خان اچکزئی، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے جو عزت ملی بانی چیئرمین عمران خان کی وجہ سے ملی، 2013ء سے 2024ء تک تحریک انصاف کو ووٹ دیا کلین سویپ کیا، پشاور کے لیے 100 ارب روپے کا اعلان کرتا ہوں، سو بستروں کا اسپتال اور انڈر پاسز بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا میں گورننس نہیں اگرگورننس نہ ہوتی تو تیسری بار حکومت نہ بناتے، یہ بھی کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا حکومت سنجیدہ نہیں ہے اگر ہم سنجیدہ تو آپ بھی نہیں ہیں آپریشن پر آپریشن ڈرون پر ڈرون کررہے ہیں آپ کی پالیسی کامیاب نہیں ہورہی تو پالیسی تبدیل کریں ہمارا کیا قصور ہے؟ انہوں نے آئی ایم ایف رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ کرپشن کے 5 ہزار 3 سو ارب روپے کھانے نہیں دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا صوبہ ہے لیبارٹری نہیں ہے جہاں تجربے کیے جائیں، ہمارے مشران، سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹرین بیٹھے گے وہ پالیسی بنائیں گے، سیاسی نابالغ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم لوگ صرف بانی چیرمین کی بات کرتے ہیں، جب میرا نام وزیراعلی کے لیے آیا مجھ پر الزامات لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوے سے نہیں لڑنا ہمیں اونچی اڑان کرنی ہے، تحریک انصاف تصادم کی سیاست نہیں کرتی ہم نے آئین و قانون کا راستہ اپنایا ہے، دو سیاسی مسخرے وزراء آکر عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں، ایک ادارے کا ڈی جی پریس کانفرنس کرتا ہے اور میرے خلاف غلط الفاظ کا استعمال کرتا ہے، میں قبائلی ہوں پاکستان اداروں سے محبت کرتا ہوں ہم کسی کو برا بھلا نہیں کہتے، ہم نے وطن کے لیے 80 ہزار سے زائد جانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان کی ترقی خوشحالی کے لیے قربانیاں دیں، ایک جعلی سینٹر اور ادارے کے ڈی جی میں فرق ہونا چاہیے، اپنے بارے میں کچھ نہیں کہتے؟