اسلام آباد:دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کل ترکی میں اہم سلامتی مذاکرات ہوں گے، جن میں سرحد پار دہشتگردی اور علاقائی امن و استحکام پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے افغان طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے سلامتی سے متعلق خدشات کو دور کریں اور عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی میزبانی ترکیہ کرے گا، جبکہ یہ مذاکرات دوحہ عمل کے تحت جاری مشاورت کا تسلسل ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان خطے میں پائیدار امن کے لیے افغانستان کے ساتھ تعمیری روابط کا خواہاں ہے اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کی تشکیل پر زور دیتا ہے،  پاکستان ایک ٹھوس اور قابلِ تصدیق میکنزم کے قیام کی حمایت کرتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس موقع پر اسرائیل کے مغربی کنارے کے حصوں کو ضم کرنے کی کوششوں کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کہ پاکستان دفتر خارجہ

پڑھیں:

پاکستان ،افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا اہم دور آج ترکیہ میں ہوگا، اجلاس میں دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اور قابل تصدیق مانیٹرنگ میکنزم کے قیام پر بات چیت ہوگی۔ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی اور افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے استنبول میں ہونے والے مذاکرات کی تصدیق کی ہے۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ترکیہ کے شہر استنبول میں ہوگا اور اس مذاکرات کا مقصد ’افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشتگردی اور پاکستانی زندگیوں کے مزید ضیاع کو روکنا ہے۔اجلاس میں دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک واضح اور قابلِ تصدیق نگرانی کا طریقہ کار وضع کرنے پر بات چیت ہوگی۔دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ایک ٹھوس اور قابلِ تصدیق طریقہ کار کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔دوسری جانب ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے نائب وزیرِ داخلہ حاجی نجیب کی قیادت میں افغان وفد ترکی کے لیے روانہ ہوگیا۔یاد رہےکہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں مذاکرات کا پہلا دور دوحہ میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں پاکستان اورافغانستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ،افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا
  • پاکستان، افغان طالبان مذاکرات کا دوسرا دور آج، افغانستان سے دہشتگردی روکنےکیلئے مانیٹرنگ میکنزم پربات ہوگی
  • پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کا ترکیہ میں آج دوسرا دور، سرحدی گزرگاہیں بدستور بند
  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سیکیورٹی صورتحال کے جائزے تک بند رہے گی، پاکستانیوں کی جانیں تجارتی سامان سے زیادہ قیمتی ہیں،دفترِ خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کل ہونگے، افغان طالبان ہمارے خدشات دور کریں، دفتر خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا اگلا مرحلہ کل ترکیہ میں ہوگا — ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان کی اسرائیلی پارلیمان کے متنازع بل اور فلسطینی خودمختاری کمزور کرنے کی شدید مذمت
  • پاکستان کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت
  • اسرائیل کی امن معاہدے کی خلاف ورزیاں، پاکستان کا اظہار مذمت