قبائل اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہوئے، اپنا حق مانگ رہے ہیں بھیک نہیں، سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا ( کے پی کے) کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ قبائل نے اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ پاکستانی تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ قبائلی عوام کو کسی کی مہربانی نہیں بلکہ اُن کا جائز حق دیا جائے۔
امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کےپی کے نے کہا کہ میری نامزدگی پر اعتراضات ضرور اٹھائے گئے، لیکن میرا عزم ہے کہ میں صوبے کے تمام عوام خصوصاً ضم اضلاع کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہوں گا، ضم شدہ اضلاع کے بقایاجات فوری طور پر ادا کیے جائیں، کیونکہ قبائلی عوام بھیک نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ان علاقوں کی ترقی، روزگار، تعلیم اور امن کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ برسوں کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ امن و استحکام کے فروغ کے لیے ہر ضلع میں امن جرگوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ عوامی سطح پر بات چیت اور رابطے کا سلسلہ مضبوط ہو۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام نے ہمیشہ ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے قربانیاں دی ہیں اور اُن کی حب الوطنی کسی سے کم نہیں، قبائل اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہوئے، کسی دباؤ یا مجبوری کے تحت نہیں، اور وہ آج بھی اسی عزم کے ساتھ پاکستانی ہیں اور رہیں گے۔
سہیل آفریدی نے زور دیا کہ وفاقی حکومت اور متعلقہ ادارے ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے وعدے پورے کریں تاکہ قبائلی عوام کو وہ مقام دیا جا سکے جس کے وہ مستحق ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہ قبائلی عوام کے لیے
پڑھیں:
قبول نہ کرنے والوں کی فکر نہیں، پالیسی بانی کی چلے گی: سہیل آفریدی
وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—تصویر بشکریہ فیس بکوزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے قبول نہ کرنے والوں کی فکر نہیں، پالیسی صرف بانی چیئرمین کی چلے گی۔
چارسدہ میں جلسے سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کے لیے نامزد ہوا تو کہا گیا کہ ہمیں قبول نہیں، لیکن آج ثابت ہوا کہ میں عوام کو قبول ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی صرف بانیٔ پی ٹی آئی کی چلے گی، بانی سے ملنا چاہتے تھے، لیکن عدالتی حکم کے باجود ملنے نہیں دیا گیا۔
خیبرپختونخوا پولیس کےلیے نئی آپریشن گاڑیاں خریدی جائیں گی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے سمری پر دستخط کردیے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں تمام فیصلے بانیٔ پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق ہوں گے، ہمیں اعتماد میں لیے بغیر بند کمروں کے فیصلے نہیں مانیں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ مجھے ان قبول نہ کرنے والوں کی فکر نہیں، اپنے عوام سے پوچھتا ہوں کہ قبول ہوں یا نہیں، آج چارسدہ میں ثابت ہوا کہ میں قبول ہوں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ میرے خلاف پاکستان بھر میں پروپیگنڈا کیا گیا، مجھے دہشت گرد بنانے کی ناکام کوشش کی گئی، کہا گیا کہ نااہل، ناتجربہ کار، بچہ ہوں، ڈیلیور نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عوام کی عدالت میں جانے اور اپنا مقدمہ ان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا، مجھے کہا گیا کہ چارسدہ، خیبر، کرک نہ جاؤ، جان کو خطرہ ہے، مارے جاؤ گے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا کہ مایوس نہ ہوں، ملک میں حقیقی آزادی آئین و قانون کی بالادستی لائیں گے، ملک اور قوم پر ظلم و جبر کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاؤں گا۔
اُن کا کہنا ہے کہ حکومت، عوام، پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا ایک بھی فیصلہ نہیں مانیں گے۔