کالعدم مذہبی جماعت سے تعلق کی بنیاد پر اہلکاروں اور دیگر عملے پر نظررکھی جا رہی ہے
اسکریننگ کا عمل جاتی عمرہ سے لے کر وزیراعلیٰ آفس تک جاری ہے، پولیس ذرائع

مذہبی جماعت ٹی ایل پی پر پابندی کے بعد مریم نواز کے سکیورٹی اسٹاف اور دیگر عملے کی اسکریننگ شروع کردی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی سکیورٹی کے تمام اہل کاروں کی اسکریننگ شروع کردی گئی ہے۔ یہ اسکریننگ جاتی عمرہ سے وزیراعلی آفس تک تمام اہل کاروں کی جا رہی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف سکیورٹی اہلکاروں بلکہ دیگر عملے کی بھی اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ سکیورٹی اسٹاف اور دیگر اسٹاف کی اسکریننگ کالعدم مذہبی جماعت سے تعلق کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔اسکریننگ میں تمام اسٹاف کو چیک کیا جا رہا ہے کہ ان کا کالعدم مذہبی جماعت سے کوئی تعلق تو نہیں اور چیکنگ کے دوران تصدیق کی صورت میں انہیں جاتی عمرہ اور سی ایم آفس کی سکیورٹی سے ہٹا دیا جائے گا۔ اسکریننگ اور چیکنگ کا عمل مذہبی جماعت کے خلاف حالیہ آپریشن کے بعد کیا جا رہا ہے۔ وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے پنجاب حکومت کی سفارش پر ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی تھی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ٹی ایل پی پر پابندی کی اسکریننگ جا رہی ہے

پڑھیں:

آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی شروع؛ کتنا جرمانہ ہوگا؟

آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پابندی کا بل آج سے نافذ العمل ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا آج سے یہ پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ جس کے لیے قانون سازی کئی ماہ سے جاری تھی۔

سوشل میڈیا پابندی بل کے نافذ ہونے سے 16 سال سے کم عمر بچوں پر انسٹاگرام، فیس بک، ایکس، اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت متعدد پلیٖ فارم بند ہوجائیں گے۔

آسٹریلوی حکام نے واضح کیا کہ قانون کی خلاف ورزی پر والدین اور بچوں کو کسی قسم کی سزا نہیں ہوگی مگر سوشل میڈیا ایپس کمپنیوں پر 32 ملین امریکی ڈالر تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔

آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پابندی بچوں اور نوجوانوں کو بیہودہ اور نقصان دہ مواد اور سائبر کرائم سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔

تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدام سے نوجوانوں کے انٹرنیٹ کے غیرمحفوظ اور غیر ضابطہ شدہ گوشوں کی طرف جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

ادھر آسٹریلوی نوجوانوں کے درمیان اس پابندی پر ملا جلا ردعمل دیکھا گیا بعض نوجوان نے اسے توہین آمیز کہا جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے بغیر رہنے کےعادی ہو جائیں گے۔

خیال رہے کہ یورپی ممالک بھی بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی پر غور کر رہے ہیں اور کچھ نے قانون سازی بھی شروع کردی ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز خصوصی اجلا س کی صدارت کررہی ہیں
  • آسٹریلیا، 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی شروع، کتنا جرمانہ ہوگا؟
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی شروع؛ کتنا جرمانہ ہوگا؟
  • آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی، ٹی20 دورے کی تیاریوں کا جائزہ شروع
  • مریم نواز کا کینسر اور دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کے علاج کیلئے ’وزیراعلیٰ سپیشل اینیشیٹو کارڈ‘ متعارف کرانے کا فیصلہ 
  • پنجاب کو محفوظ ترین صوبہ بنانے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی: مریم نواز
  • وزیراعلیٰ پنجاب کی تعلیمی اداروں میں فرضی مشقیں کرانے کی ہدایت
  • پنجاب کو محفوظ ترین صوبہ بناؤں گی، مریم نواز کا تعلیمی اداروں کے باہر کیمرے نصب کرنے کا حکم
  • بلدیاتی انتخابات رکوانے کے لئے وزیراعلیٰ نے درخواست دائر کر دی
  • موثر اقدامات سے لاہور کے فضائی معیار میں نمایاں بہتری، راوی سٹی میں ترقیاتی کام تیز کئے جائیں: مریم نواز