آزاد کشمیر: پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے 10ارکان شامل ‘ پی پی کو حکومت بنانے کیلئے سادہ اکثریت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
مظفر آباد+ اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ ) آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی متحرک ہوگئی۔ صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے شہباز شریف کو آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے فیصلے پر اعتماد میں لیا، اور تعاون مانگا۔ شہباز شریف نے مسلم لیگ آزاد کشمیر امور کمیٹی کو پیپلز پارٹی سے مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے شہباز شریف نے احسن اقبال کی زیر صدارت کمیٹی بنا دی۔ مسلم لیگ (ن) کی کمیٹی میں احسن اقبال، رانا ثناء اللہ اور امیر مقام شامل ہیں اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات سے قبل کمیٹی نے مسلم لیگ آزاد کشمیر سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر کا کہنا ہے آئین ساز اسمبلی میں اس وقت پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے۔ مسلم لیگ (ن) اس وقت 9 ممبران اسمبلی کے ساتھ ایوان میں موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کی تعداد 4 ہے۔ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی ایک ایک رکن کے ساتھ ایوان میں موجود ہیں جبکہ فارورڈ بلاک میں 20 ارکان اسمبلی شامل ہیں۔ آزاد کشمیر کی 52 رکنی قانون ساز اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی نے فارورڈ بلاک میں شامل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری گروپ سے رابطہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری گروپ نے پیپلز پارٹی سے سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کا عہدہ مانگ لیا ہے۔ دوسری جانب صدر مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر شاہ غلام قادر کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی۔ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے گی ۔ پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے 10 ارکان نے فریال تالپور سے ملاقات کرکے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ فارورڈ بلاک کے ارکان نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ چودھری رشید، یاسر سلطان، چودھری ارشد، چودھری اخلاق، سردار محمد حسین، ملک ظفر، عبدالماجد خان، اکبر ابراہیم، عاصم بٹ اور فہیم ربانی پی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان میں 5 وزراء بھی شامل ہیں۔ فریال تالپور نے خیر مقدم کرتے کہا سیاسی و معاشی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ نئے شامل ہونے والے رہنماؤں نے صدر زرداری اور بلاول پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ آزاد کشمیر میں وزیراعظم لانے کیلئے پیپلزپارٹی نے ارکان کی حمایت کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل کرلی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو مطلوبہ 27 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق فریال تالپور کی قیادت میں پیپلز پارٹی حکومت سازی کے اقدامات کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ ممکنہ حکومت سازی کے فیصلے آج یا کل متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ پی پی رہنما فریال تالپور سے آزاد کشمیر کے سلطان محمود گروپ کے ارکان بھی ملے جس میں یاسر سلطان، سردار محمد حسین، چوہدری ارشد، چوہدری رشید، چوہدری اخلاق شریک تھے۔ علاوہ ازیں بیرسٹر سلطان محمود گروپ نے عدم اعتماد کے لیے پی پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پیپلز پارٹی آج پاور شو کے ذریعہ اپنی عددی برتری ثابت کرے گی اور اسلام آباد میں دیا جانے والا ڈنر سیاسی طاقت کے مظاہرے میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے 30 سے زائد ارکان ہمارے ساتھ، دو کی حمایت خفیہ رکھی گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کی کمیٹی کی آج صدر آصف زرداری سے ملاقات کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پیر کی شام ملاقات کے بعد وزیراعظم کے امیدوار کا اعلان کرے گی۔ وزیراعظم اور صدر مملکت کے رابطے کے بعد کمیٹی ارکان کی ملاقات طے ہوئی۔ ن لیگی وفد وزیراعظم جموں و کشمیر کی تبدیلی سے متعلق صدر زرداری سے مشاورت کرے گا۔ پیپلز پارٹی قیادت نے چودھری یاسین، لطیف اکبر اور فیصل راٹھور سے حتمی ناموں پر مشاورت کی۔ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر تنظیم نے پارٹی قیادت کو اپوزیشن میں ہی رہنے کا پیغام پہنچا دیا۔ حکومتی ٹیم آزاد کشمیر کے مؤقف کو لیکر صدر زرداری سے ملے گی۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر سے فیصل راٹھور اور چودھری یاسین بھی شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق فریال تالپور فارورڈ بلاک پیپلز پارٹی شہباز شریف حکومت سازی ارکان کی کی حمایت مسلم لیگ کے ساتھ کیا ہے
پڑھیں:
مسلم ممالک کے اعتراض پر ٹونی بلیئر کا نام غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کو عرب اور مسلم ممالک کے اعتراضات پر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں یہ امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹونی بلیئر غزہ میں اب بھی کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی ملکوں کے اعتراض کے بعد سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کا نام غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کو عرب اور مسلم ممالک کے اعتراضات پر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے میں غزہ امن کونسل سے نکال دیا گیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں یہ امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹونی بلیئر غزہ میں اب بھی کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ستمبر میں غزہ میں امن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کا نام غزہ امن کونسل کے لیے تجویز کیا تھا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کی حیثیت سے ٹونی بلیئر نے 2003ء میں عراق پر حملے کی بھرپور حمایت کی تھی اور امریکا کا ساتھ دینے کے لیے برطانوی فوجیوں کو بھی عراق بھیجا تھا۔ یہ جنگ ان دعووں کی بنیاد پر شروع کی گئی تھی کہ عراقی صدر صدام حسین کی قیادت میں عراق کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، تاہم بعد میں یہ سب دعوے غلط ثابت ہوئے۔