Express News:
2025-10-27@14:11:02 GMT

صبا قمر کو کراچی سے متعلق بیان دینا مہنگا پڑگیا

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

اداکارہ صبا قمر شہر کراچی سے متعلق اپنے حالیہ بیان کے باعث سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔

ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں میزبان نے صبا قمر سے سوال کیا کہ ’آپ کام کے لیے کراچی منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں؟‘

اس سوال کے جواب میں صبا قمر نے کہا، ’استغفراللہ، کبھی نہیں، لیکن شاید یہ نہیں کہنا چاہیے، کیونکہ مستقبل کا کچھ پتا نہیں۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صرف کام کے سلسلے میں کراچی جاتی ہیں اور فوراً واپس آجاتی ہیں۔

صبا قمر کا کہنا تھا کہ انہیں لاہور اور اسلام آباد میں رہنا زیادہ پسند ہے کیونکہ وہ اپارٹمنٹس کے بجائے گھروں میں رہنا پسند کرتی ہیں انہیں کھلی فضا اور لان وغیرہ زیادہ پسند ہیں۔

اداکارہ کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل دیا۔ کئی افراد نے صبا قمر پر کراچی کی توہین کرنے کا الزام بھی لگا دیا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ غیر مقامی میٹروپولیٹن سٹی سے صرف پیسے کمانا چاہتے ہیں اور صرف اس ہی لیے یہاں آتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا، ’’انہوں نے کراچی کے لیے استغفراللہ کہا، یہ انتہائی نامناسب ہے۔‘‘

ایک اور صارف نے سوال کیا کہ، ’’جب کراچی کے ڈراموں میں کام کرنا ہے تو شہر کے خلاف بات کیوں؟‘‘

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بی جے پی کیساتھ اتحاد کا سوال ہی نہیں ہے، سریندر چودھری

نامہ نگاروں کیساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ووٹوں کی خرید و فروخت سے گریز کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلٰی سریندر چودھری نے بی جے پی کے ساتھ کسی بھی مفاہمت یا سمجھوتے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) حکومت سے علیحدہ ہونا پسند کرتے گی، مگر کبھی بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے نگروٹہ اسمبلی حلقے سے شمیم بیگم کو امیدوار بنانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی سے کسی قسم کے سیاسی اتحاد کے موڑ میں نہیں ہے۔

سریندر چودھری نے ان باتوں کا اظہار جموں کے نگروٹہ حلقے کے انتخابی مہم کے آغاز کے دوران کیا۔ نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ووٹوں کی خرید و فروخت سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے راجیہ سبھا انتخابات میں تین نشستیں جیتیں، چوتھی پر بھی مضبوط پوزیشن میں تھے، مگر چند ارکان نے دھوکہ دیا اور بی جے پی کے حق میں ووٹ دیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ "ووٹ چوری" کی سیاست کرتی ہے اور اس بار یہ بات واضح ہوگئی۔

سریندر چودھری نے بھی تسلیم کیا کہ بی جے پی کے پاس صرف 28 ووٹ تھے، مگر اضافی ووٹ کہاں سے آئے، اس کا جواب ابھی تک نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے تمام دباؤ کے باوجود اپنی اخلاقی برتری قائم رکھی۔ سریندر چودھری کے مطابق ہم نے نہ پیسے دیے، نہ لالچ دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کے لئے لڑائی لڑی، تین نشستیں جو ہم نے جیتی ہیں وہ عوام کی ہیں اور ہمارے نمائندے ان کی آواز دہلی تک پہنچائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ وزیراعظم آزاد کشمیر کا سوال
  • کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کا فیصلہ کراچی کے صارفین کے مفاد میں ہے، پاور ڈویژن
  • کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کا فیصلہ کراچی کے صارفین کے مفاد میں ہے: پاور ڈویژن
  • صبا قمر کا کراچی سے متعلق بیان سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں
  • الیکس کیری کا کیچ پکڑنا مہنگا پڑ گیا، شریاس ائیر آئی سی یو منتقل
  • بی جے پی کیساتھ اتحاد کا سوال ہی نہیں ہے، سریندر چودھری
  • کراچی میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم کا انعقاد، وزیر صحت کا بروقت تشخیص پر زور
  • عالمی و مقامی گولڈ مارکیٹس میں 5 دن بعد سونا پھر سے مہنگا ہوگیا
  • عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر