حب کینال کو سروے اور مرمت کیلیے48 گھنٹے بند رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-02-16
کراچی(اسٹاف رپورٹر)واپڈا انتظامیہ نے واپڈا کے حدود میں آنے والے حب کینال کو 48 گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا، پروجیکٹ ڈائریکٹر حب ڈیم واپڈا نے واٹر کارپوریشن حکام کو بندش سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کردیا،واپڈا انتظامیہ نے باضابطہ مراسلہ ارسال کرکے واٹر کارپوریشن حکام کو حب کینال کی بندش کے شیڈول سے مطلع کردیا ہے۔ مراسلے کے مطابق واپڈا کے حدود میں آنے والے حب کینال کو 28 اکتوبر سے 29 اکتوبر 2025ء تک مکمل طور پر بند رکھا جائے گا، حب کینال کی بندش کا مقصد حب ڈیم سے ایکس ریگولیٹر تک تفصیلی سروے اور مرمتی کاموں کی انجام دہی ہے، حب کینال کی بندش کے دوران کراچی کے ضلع غربی، ضلع کیماڑی اور ضلع وسطی میں پانی کی فراہمی عارضی طور پر معطل رہے گی، رجمان واٹر کارپوریشن نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں تاکہ کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے،پانی کی فراہمی معمول کے مطابق بحال ہوتے ہی شہریوں کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حب کینال
پڑھیں:
کراچی میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک اور بچہ جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے حادثات میں عام شہریوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ نہ تھم سکا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں افسوسنک واقعہ پیش آیا جہاں واٹر ٹینکر کی زد میں آکر کمسن بچہ جان کی بازی ہار گیا، جس کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعے کی صبح کورنگی 100 کوارٹرز، بنگالی پاڑا کے مرکزی بازار کے قریب پیش آنے والے حادثے میں 12 سالہ فرحان ولد نور محمد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے بعد اہل محلہ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور مشتعل شہریوں نے واٹر ٹینکر کو گھیرے میں لے لیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس بھی جائے وقوعہ پہنچ گئی اور فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹینکر کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا جب کہ بچے کی لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
فرحان مقامی مدرسے کا طالب علم اور آٹھ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔ مدرسے سے چھٹی کے باعث وہ محلے کے دیگر بچوں کے ساتھ گھر کے قریب گراؤنڈ میں کھیل رہا تھا۔ اسی دوران اس نے کرائے پر لی گئی سائیکل واپس دکاندار کو پہنچانے کا فیصلہ کیا، مگر چند لمحوں بعد ہی یہ معمولی سا کام اس کی زندگی کا آخری سفر بن گیا۔
حادثے کے عینی شاہد اور فرحان کے دوست کے مطابق متوفی گراؤنڈ میں سائیکل چلا رہا تھا۔ جب واپسی کا وقت قریب آیا تو وہ سائیکل واپس کرنے بازار کی طرف روانہ ہوا، لیکن جیسے ہی وہ مرکزی بازار میں داخل ہوا تو واٹر ٹینکر کی زد میں آ گیا۔
علاقہ مکینوں نے ایک اور پہلو بھی بیان کیا۔ اُن کے مطابق تیز رفتار موٹر سائیکل سوار نے پہلے فرحان کی سائیکل کو معمولی ٹکر ماری، جس سے وہ توازن کھو بیٹھا اور زمین پر جا گرا۔ اسی لمحے پیچھے سے آنے والے واٹر ٹینکر کے پچھلے ٹائر اس پر چڑھ گئے، اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
علاقہ مکینوں نے کہا کہ کورنگی اور اطراف میں ہیوی ٹریفک کے بے قابو داخلے نے شہریوں کی زندگیوں کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق اگر ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے اور رہائشی علاقوں میں بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت محدود کی جائے تو اس طرح کے المناک حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔