ہنڈائی ٹکسن کی خواہش رکھنے والوں کے لیے بڑی آفر، بغیر سود قسطوں پر گاڑی لینے کا نادر موقع
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ہنڈائی نے پاکستان میں اپنی مقبول SUV Tucson Hybrid AWD کے لیے بغیر سود قسطوں پر نئی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد گاڑی کو عام خریداروں کے لیے زیادہ قابلِ رسائی بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ آفر Tucson Hybrid Signature AWD ویریئنٹ پر دستیاب ہے۔
ایکس فیکٹری قیمت: 1 کروڑ 22 لاکھ 40 ہزار روپے
ڈاؤن پیمنٹ: 50 فیصد (یعنی 66 لاکھ 20 ہزار روپے)
ماہانہ قسط: 3 لاکھ 40 ہزار روپے
مدت: 18 ماہ
شرحِ سود: 0% (بغیر سود)
مزید پڑھیں: ہنڈائی نشاط کی ’سانتافی‘ اور ’ایلانترا ہائبرڈ‘ پر خصوصی اکتوبر آفر
کمپنی کے مطابق تمام انتظامی چارجز اس پلان میں شامل ہیں، جبکہ گاڑی پر 4 سال یا 1 لاکھ کلومیٹر کی جنرل وارنٹی اور 8 سال یا 1 لاکھ 60 ہزار کلومیٹر کی بیٹری وارنٹی بھی دی جا رہی ہے۔
ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ جدید ہائبرڈ ٹیکنالوجی، بہترین فیول ایفیشنسی اور آل وہیل ڈرائیو کارکردگی کے امتزاج کے ساتھ پیش کی گئی ہے۔ کمپنی کے مطابق خریدار قریبی ہنڈائی ڈیلرشپ سے تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں یا ٹیسٹ ڈرائیو کے لیے بکنگ کروا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
SUV Tucson Hybrid AWD ہنڈائی.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس پیش، خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی فہرست سامنے آگئی
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں (چوتھی ترمیم) آرڈیننس 2025 پیش کر دیا گیا جس کی منظوری پہلے ہی گورنر پنجاب نے دے دی تھی اور اسے حالیہ اجلاس میں ایوان میں پیش کیا گیا۔
آرڈیننس کے مطابق مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے اور سزاؤں کی حد مقرر کی گئی ہے۔ کالے شیشے رکھنے، کم عمر بچوں کے موٹر گاڑی چلانے، ون وے گاڑی چلانے اور بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔
ڈرائیور اور مسافر دونوں کے لیے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ تیز رفتاری کرنے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار، تھری وہیلر کو 3 ہزار، عام گاڑی کو 5 ہزار اور لگژری یا ٹرانسپورٹ گاڑیوں پر 20 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔
اوور لوڈنگ، سگنل توڑنے، خراب لائٹس کے ساتھ رات کو گاڑی چلانے، ون وے کی خلاف ورزی، زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی، بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے، دھواں چھوڑنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسے جرائم کے لیے بھی مخصوص جرمانے مقرر کیے گئے ہیں، جو گاڑی کی نوعیت کے مطابق مختلف ہیں۔
مثال کے طور پر، موٹر سائیکل سوار کو ان خلاف ورزیوں پر 2 ہزار سے 3 ہزار روپے، عام گاڑیوں کو 3 ہزار سے 5 ہزار روپے، لگژری گاڑیوں کو 8 سے 10 ہزار اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو 10 سے 15 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
آرڈیننس کو اب پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اسمبلی کی منظوری کے بعد یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔