واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی مختصر فوجی جھڑپ میں سات بالکل نئے اور خوبصورت طیارے مار گرائے گئے تھے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جاپان کے دورے کے دوران کاروباری رہنماؤں سے عشائیے میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حکومت کی جانب سے مختلف ممالک پر لگائے گئے ٹیرِف (درآمدی محصولات) نے کئی جنگوں کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ٹرمپ نے کہا، “اگر آپ بھارت اور پاکستان کو دیکھیں، وہ ایک دوسرے سے الجھنے والے تھے، ان کی مختصر جھڑپ میں سات نئے اور خوبصورت جہاز تباہ ہو گئے۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خبردار کیا تھا کہ اگر دونوں ممالک لڑے تو امریکا کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرے گا۔

https://x.

com/KamranSarwar98/status/1983168102960652437?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1983168102960652437%7Ctwgr%5Ef5997ae8d0cad4e29880f3b4648b71acff170ab6%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dawnnews.tv%2Fnews%2F1272643

انہوں نے کہا، “ہم نے واضح کر دیا تھا کہ اگر تم لوگ لڑو گے تو کوئی ڈیل نہیں ہوگی، اور 24 گھنٹوں کے اندر اندر معاملہ ختم ہو گیا۔”

یاد رہے کہ مئی میں ہونے والی جھڑپ میں پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے گئے ہیں، جن میں رافیل بھی شامل تھا، جس کے ثبوت بھی فراہم کیے گئے۔ تاہم بھارت نے طیاروں کی تباہی کے دعوے کو تسلیم کرنے سے گریز کیا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جھڑپ میں تھا کہ

پڑھیں:

مودی نے ٹرمپ سے بچنے کے لیے آسیان سمٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا، بلومبرگ کا بڑا دعویٰ

کوالالمپور: امریکی جریدے بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملائیشیا میں ہونے والی آسیان سربراہی کانفرنس میں شرکت سے اس لیے گریز کیا تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور پاکستان سے متعلق ممکنہ گفتگو سے بچا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام کو خدشہ تھا کہ صدر ٹرمپ ایک بار پھر یہ دعویٰ دہرا سکتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی کا کردار ادا کیا تھا، جس سے بھارت کے لیے سفارتی طور پر شرمندگی پیدا ہو سکتی تھی۔

بلومبرگ نے بتایا کہ مئی میں پاک-بھارت کشیدگی کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پایا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت سے جب ٹرمپ نے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یہ اقدام جزوی طور پر بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری کے باعث کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مودی کی ٹیم نے یہ فیصلہ کیا کہ ٹرمپ سے ممکنہ ملاقات بھارت کے لیے کسی واضح فائدے کا باعث نہیں بنے گی۔ گزشتہ ہفتے دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی فون کال بھی نئی دہلی کی توقعات پر پوری نہیں اتری۔

بلومبرگ نے لکھا کہ مودی کی آسیان سمٹ سے غیرحاضری غیر معمولی ہے، کیونکہ 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے سوائے 2022 کے، تمام اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔ 2020 اور 2021 کے اجلاس کورونا کے باعث ورچوئل طور پر منعقد ہوئے تھے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی اس بار اجلاس میں شریک نہ ہو کر ٹرمپ کے غیر متوقع بیانات سے بچنا چاہتے تھے، جو ماضی میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور جنوبی افریقا کے سیرل راما فوسا جیسے رہنماؤں کے لیے شرمندگی کا باعث بن چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مودی نے اجلاس سے ورچوئل خطاب کیا، جبکہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی۔

بلومبرگ کے مطابق مودی اگلے ماہ جوہانسبرگ میں ہونے والے جی-20 اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں ان کی دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے، اور اگر تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہوئی تو آنے والے مہینوں میں مودی اور ٹرمپ کی براہ راست ملاقات بھی ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی نے ٹرمپ سے بچنے کے لیے آسیان سمٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا، بلومبرگ کا دعویٰ
  • مودی نے ٹرمپ سے بچنے کے لیے آسیان سمٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا، بلومبرگ کا بڑا دعویٰ
  • مودی کے زخم پھر تازہ، صدر ٹرمپ کا جاپان میں دوسری بار پاک بھارت جنگ کا تذکرہ
  • پاک بھارت جنگ کے دوران 7 نئے خوبصورت طیارے مار گرائے گئے، ٹرمپ
  • مودی نے پاکستان پر بات سے بچنے کے لیے آسیان سمٹ میں شرکت منسوخ کی: بلومبرگ
  • صدر ٹرمپ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ کے دوران 7 طیاروں کے گرائے جانے کا تذکرہ
  • پاکستان نے بھارت کے 7 بالکل نئے خوبصورت طیارے مار گرائے، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دوبارہ دعویٰ: پاک بھارت جنگ میں 7 طیارے گرانے کا ذکر
  • صدر ٹرمپ سے مودی سرکار تک