’ممدانی میئر بنائیں گے‘، ظہران ممدانی کی انتخابی مہم میں اردو گیت وائرل
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
نیویارک کے میئر کے انتخاب میں 33 سالہ ظہران ممدانی نمایاں امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں، جنہیں امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے امید کی نئی کرن قرار دیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اس بات کا اشارہ ہے کہ ڈیموکریٹس شہری ووٹرز کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
ظہران ممدانی نہ صرف اپنی سیاسی مہم بلکہ منفرد اندازِ بیان اور سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کی بدولت بھی خاصی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ کبھی ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ جیسے عوامی نعرے لگاتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن کا معروف ڈائیلاگ ’آج میرے پاس بلڈنگیں ہیں، پراپرٹی ہے، بینک بیلنس ہے، بنگلہ ہے، گاڑی ہے، تمہارے پاس کیا ہے؟‘ دہراتے نظر آتے ہیں، جو نوجوان ووٹرز میں خاص طور پر مقبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک کی میئر شپ: ٹرمپ کو ظہران ممدانی کی جیت کیوں یقینی نظر آنے لگی؟
حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ظہران ممدانی کے لیے ایک نیا اردو گیت پیش کیا گیا ہے۔ یہ گیت معروف پاکستانی گلوکارہ سیما جہاں نے گایا ہے جبکہ اس کے بول ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے تحریر کیے ہیں۔
Zohran Mamdani’s Pakistani supporters wrote this lovely Urdu song to back his campaign.
— Ailia Zehra (@AiliaZehra) October 28, 2025
یہ نغمہ جیکسن ہائٹس میں پاکستانی اور بنگلہ دیشی برادری کی خواتین کی جانب سے ایک تقریب میں گایا گیا، جس کے بول تھے ’ممدانی میئر بنائیں گے، ظہران کو ہی لائیں گے‘۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے سامنے آئے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا، ’ممدانی تمام کمیونٹیز کو قریب لے آئے ہیں‘ جبکہ ایک اور صارف کا کہنا تھا، ’میں اس گانے پر ظہران ممدانی کا ردِعمل دیکھنا چاہتا ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک میئر کے لیے نامزد امیدوار ظہران ممدانی نے ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ کا نعرہ لگادیا
مصطفیٰ نامی صارف نے کہا کہ ’قدم بڑھاؤ ظہران ممدانی، نیویارک تمہارے ساتھ ہے‘ جبکہ عذرا ممدانی نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ان کے دوست اس گانے کو اپنی رنگ ٹون بنانا چاہتے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اس گانے اور اس کے عوامی ردِعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ظہران ممدانی جنوبی ایشیائی برادری میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں اور ان کی انتخابی مہم نیویارک کے متنوع ووٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ظہران ممدانی نیو یارک نیویارک میئرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نیو یارک نیویارک میئر کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا میئر کراچی کی حمایت کرنے والے 32 اراکین سے اعلانِ لاتعلقی
تحریک انصاف نے مئیرکراچی مرتضیٰ وہاب کی حمایت کرنے والے اراکین سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں راجہ اظہر اور ارسلان خالد کے دستخط سے مرتضی وہاب کو خط بھیجا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ مئیر کراچی کے حمایت یافتہ 32 پی ٹی آئی ارکان سے تحریک انصاف لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 32 تحریک انصاف کےمنحرف ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کی جاچکی ہے، 10 ارکان میں اسد امان، صلاح الدین اسرار، امجد علی، عاصم حیدر، اسلم خان نیازی، صنوبر فرحان، زبیر موسی، عبد الغنی، عزیز اللّہ، فرحان خان سے بھی پی ٹی آئی کا اظہار لاتعلقی کرتی ہے۔
خط کے مطابق منحرف 32 ارکان سے پاکستان تحریک انصاف کا تعلق نہیں ہے، سرکاری خط و کتابت، عوامی حلقوں میں 32 ارکان کا تعلق پی ٹی آئی سے نا جوڑا جائے۔ 32 منحرف ارکان سٹی کاؤنسل کو آزاد ممبر سمجھا جائے پی ٹی آئی نے ہر قسم کی غلط فہمی سے محفوظ رہنے کے باعث باقاعدہ مئیر کراچی کو خط ارسال کیا ہے۔
خط میڈیا پر آنے کے بعد سٹی کونسل میں منحرف تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر اسد امان نے رد عمل میں وڈیو بیان جاری کردیا اسد امان کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کو آج پی ٹی آئی کے صدر اور جنرل سیکریٹری نے خط لکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس اس بات کا ہے آج کرائے دار مالک مکان بننے چلے ہیں، ہم استعفیٰ اس صورت میں دینگے جب جیل سے عمران خان آئے گا پاکستان تحریک انصاف کی سیاست 32 چیئرمینز پر شروع اور ختم ہوتی ہے ہم سے استعفیٰ لینے کا اختیار صرف اور صرف عمران خان کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب جیل سے پیغام دینگے 32 اراکین استعفیٰ دیں ہم دینگے، کراچی کی قیادت اتنی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں نوٹیفکیشن میں ایک چیئرمین کا نام دو مرتبہ لکھا ہے ہم اس شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسد امان کا کہنا تھا کہ آپ کے چیئرمینز نے ہم سے زیادہ کام کیا ہو تو بتائیں جو آپ کی سزا وہ ہماری سزا ہے، عوام کے پیسے جیبوں میں ڈالنے کے بجائے ہم نے کام کیا، سانحہ 9 کے مئی کے بعد ہم منظر عام پر نہیں آئے تھے جو مخصوص نشست پر خواتین منتخب ہوئیں ہم نے کسی جگہ دستخط نہیں کیے تھے کسی بھی کاغذ پر دستخط کئے بغیر مخصوص نشست پر خواتین کیسے منتخب ہو گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مرتضٰی وہاب کو ووٹ نہیں دیا تھا۔ واضح رہے کہ اگر تحریک انصاف کے اراکین سٹی کونسل میں مئیر کراچی کی حمایت سے دستبردار ہوتے ہے تو مرتضی وہاب کی سادہ اکثریت ختم ہوجائیں گی۔