بھارتی سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں نے دہلی دھماکے کو بی جے پی کا انتخابی فالس فلیگ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
بھارتی سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں نے گزشتہ روز نئی دہلی میں ہونے والے دھماکے کو حکمران جماعت بی جے پی کا انتخابی فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا۔
سفاک مودی سرکار کی نئی دہلی دھماکے کو لیکر فالس فلیگ پاکستان مخالف پروپیگنڈا مہم مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔
بھارتی صحافی شالنی شکلہ نے کہا کہ جب بھی بی جےپی بحران میں آتی ہے نیا ڈرامہ رچایا جاتا ہے، دہشتگردی یا دھماکے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا دیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست بہار میں انتخابات کا دوسرا مرحلہ جاری ہے اور بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ بہار کے انتخابات میں بی جے پی سرکار کڑے امتحان سے کم نہیں ہیں۔
صحافی روی نیر نے لکھا بہار الیکشن میں بی جے پی کمزور پوزیشن پر ہے، مزید دھماکوں کی توقع ہے جبکہ آسام سے کانگریس سے رکن پارلیمنٹ پردیوت بوردولوی نے کہا یہ بہار انتخابات سے پہلےکا متوقع سیاسی اقدام تھا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بی جے پی پر سیاسی مفاد کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں جبکہ سابق آر ایس ایس رہنما یشونت شنڈے کے عدالتی حلفیہ بیان کا حوالہ دوبارہ زیربحث ہے۔
بھارتی صحافی نے کہا کہ احتجاج کے لیے بی جے پی حکومت کا نئی دہلی میں شہریوں پر بم گرانا دہشتگردی ہے۔
دی ٹریبیون انڈیا نے لکھا ایک اعلیٰ بھارتی پولیس افسر کے مطابق ابتدائی شواہد اس مفروضے کی تردید کرتے ہیں کہ گاڑی میں ہونے والا حملہ کوئی خودکش حملہ تھا۔
اخبار نے لکھا نئی دہلی پولیس نے مقبوضہ کشمیر اور فرید آباد برآمد اسلحے سے جوڑنے سے گریز کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فالس فلیگ نئی دہلی بی جے پی
پڑھیں:
نئی دہلی ،میٹرو اسٹیشن کے قریب کار بم دھماکا، ہلاکتوں کا خدشہ
نئی دلی(ویب ڈیسک)بھارتی دارالحکومت میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار میں دھماکا ہوا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کی شام 7 بجکر 5 منٹ پر فائربریگیڈ کو دھماکے کی اطلاع ملی، جس کے بعد گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر1 کے پاس ہونے والا دھماکا شدید نوعیت کا تھا، جس میں جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے سے 4 گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ کچھ گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔