data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک تیز رفتار بس نے  اسٹاپ پر موجود شہریوں کو کچل ڈالا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اس افسوس واقعے میں کئی افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ کچھ لوگ زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔ واقعے کے بعد حکام نے علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے کر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سویڈن کی پولیس نے ابتدائی معلومات میں بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ اسٹاک ہوم کے قلب میں اس وقت پیش آیا جب ایک بس اچانک اپنا کنٹرول کھو کر بس اسٹاپ سے ٹکرا گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ واضح نہیں کہ یہ حملہ تھا یا محض ایک حادثہ، لیکن دونوں امکانات کو سامنے رکھ کر تفتیش جاری ہے۔ واقعے کی نوعیت اور وجوہات جاننے کے لیے متعلقہ ماہرین کو طلب کر لیا گیا ہے۔

اسٹاک ہوم ریسکیو سروس کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کم از کم 6 افراد اس حادثے کا نشانہ بنے ہیں، مگر ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی حتمی تعداد کے بارے میں ابھی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے وقت بس پر کوئی مسافر موجود نہیں تھا، جس کی وجہ سے اس غیر معمولی واقعے کے حوالے سے مزید سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ جائے حادثہ پر فائر بریگیڈ، ریسکیو ٹیمیں اور طبی امدادی دستے مسلسل سرگرم ہیں۔

پولیس نے مزید بتایا کہ بس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم اس سے حملے یا دہشت گردی کے امکان کو ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب تک کی شواہد میں کسی ٹھوس حملے کے عنصر کی نشاندہی نہیں ہوئی، لیکن ہر پہلو کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

پولیس ہلاک ہونے والوں کی تعداد، عمر یا شناخت کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کر رہی، تاکہ متاثرہ خاندانوں کی رازداری قائم رکھی جائے۔

حکام کے مطابق یہ حادثہ عالمی شہرت یافتہ رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قریب پیش آیا، جس کے باعث علاقے میں فوری طور پر سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور شہریوں کو دور رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔ جائے وقوعہ کی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں جبکہ بس کے فنی پہلوؤں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ گاڑی کے نظام میں کوئی خرابی تھی یا معاملہ کچھ اور تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بتایا کہ

پڑھیں:

وسطی بحیرہ روم میں مہاجرین کی ہلاکتیں 1,000 سے تجاوز کر گئیں، آئی او ایم کا انتباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

روم: اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین آئی او ایم نے بتایا کہ اس سال وسطی بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والے مہاجرین کی تعداد پہلے ہی 1,000 سے تجاوز کر چکی ہے اور ہر نئی سانحے کے ساتھ اموات کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

بین الاقوامی  میڈیا رپورٹس کےمطابق حالیہ واقعے میں 8 نومبر کو لیبیا کے ساحل کے نزدیک ایک پلاسٹک کشتی الٹ جانے کے بعد 40 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے،  کشتی زوارا سے روانہ ہوئی تھی اور چھ گھنٹے بعد بلند لہروں کی وجہ سے انجن فیل ہو گیا۔ 49 افراد سوار تھے، جن میں 47 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں، لیکن صرف سات مرد زندہ بچ سکے، جن میں چار سوڈانی، دو نائیجیریائی اور ایک کیمروونی شامل ہے،  باقی 42 افراد لاپتہ ہیں اور ہلاک ہونے کا امکان ہے، جن میں 29 سوڈانی، 8 صومالی، 3 کیمروونی اور 2 نائیجیریائی شامل ہیں۔

IOM نے بتایا کہ زندہ بچنے والوں کو فوری طبی امداد، خوراک اور پانی فراہم کیا گیا۔ ادارے نے کہا کہ “یہ المناک واقعہ، جو سرمان اور لیمپیڈوسا کے دیگر ہلاکت خیز سانحات کے کچھ ہفتوں بعد پیش آیا، وسطی بحیرہ روم راستے پر مہاجرین اور پناہ گزینوں کو لاحق خطرات کو اجاگر کرتا ہے۔

IOM نے علاقائی تعاون مضبوط کرنے، محفوظ اور قانونی مہاجرت کے راستے بڑھانے، اور مزید مؤثر تلاش اور بچاؤ کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مزید جانی نقصان روکا جا سکے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • سویڈن، بس نے اسٹاپ پر کئی افراد کو کچل دیا
  • سویڈن، بس نے اسٹاپ پر کئی افراد کو کچل دیا، متعدد افراد ہلاک
  • کراچی، تیز رفتار کوچ کی ٹکر، شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے کوچ نذر آتش کردی
  • کراچی، تیز رفتار کوچ کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے کوچ نذر آتش کردی
  • خانیوال میں سسر نے گھریلو ناچاقی پر بہو پر تیزاب پھینک دیا
  • ’آپ لوگوں کو شرم آنی چاہیے‘، سنی دیول گھر کے باہر کھڑے فوٹوگرافرز پر برس پڑے
  • وسطی بحیرہ روم میں مہاجرین کی ہلاکتیں 1,000 سے تجاوز کر گئیں، آئی او ایم کا انتباہ
  • کراچی، سمندر پر نہاتے ہوئے میڈیکل یونیورسٹی کے 5 طلبہ ڈوب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں
  • کراچی: سمندر پر نہاتے ہوئے میڈیکل یونیورسٹی کے 5 طلبہ ڈوب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں