بیوروکریسی نے 3 لاکھ ٹن چینی منگوا کر کروڑوں روپے کمائے
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک) شوگر ڈیلر ایسوسی ایشن کے رکن عاصم شیخ کا کہنا ہے کہ چینی کی کرشنگ کے بعد ہول سیل ریٹ نیچے آگیا ہے۔
عاصم شیخ نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی کا ہول سیل ریٹ 160 روپے کلو ہوگیا اور پرچون ریٹ 165 روپے کلو ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جنوری کے سودے میں چینی کی قیمت 144 روپے کلو طے پا رہی ہے، 3 لاکھ میں سے 2 لاکھ ٹن امپورٹ چینی فروخت ہو چکی ہے۔
عاصم شیخ نے پہلے ملی بھگت سے چینی برآمد کروائی پھر یہاں قیمت بڑھا کر اربوں روپے کمائے، بیورو کریسی نے 3 لاکھ ٹن چینی منگوا کر کروڑوں روپے کمائے۔
اُنہوں نے بتایا کہ گنا اور چینی وافر ہے امید ہے قیمت مزید کم ہو جائے گی، شوگر ملوں والے اس سال اچھے گنے سے چینی بنا کر اضافی کمائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ریلوے میں بجلی بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کی بوگس ادائیگیوں کا انکشاف
ویب ڈیسک : ریلوے کی ویجلنس نے انکوائری رپورٹ میں بجلی کے بلوں کی مد میں کروڑوں روپے کی بوگس ادائیگیوں کا انکشاف کیا ہے۔
ڈی جی ویجلنس نے انکوائری رپورٹ مکمل کرکے چیف ایگزیکٹو ریلوے کو ارسال کردی۔انکوائری رپورٹ میں 11 کروڑ سے زائد کی بوگس ادائیگیوں کی نشان دہی کردی گئی ہے، ریلوے کی تین رہائشی کالونیوں کا بجلی اور بلنگ کا مکمل انتظام 2023 میں لیسکو کے سپرد کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیسکو نے رہائشی کالونیوں میں بجلی کے میٹرز لگائے اور بلنگ بھی شروع کی، الگ الگ بلنگ کے باوجود لیسکو نے اجتماعی طور پر ریلوے کو بھی بل بھجوائے اور مجموعی طور پر لیسکو نے 11 کروڑ سے زائد کی بوگس بلنگ کی۔ویجلنس کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ریلوے ورکشاپس ڈویژن کے شعبہ الیکٹرک کی جانب سے یہ تمام ادائیگیاں بغیر کسی انویسٹی گیشن کے لیسکو کو کر دی گئیں، ڈویژنل الیکٹریکل انجینئر ورکس اور دیگر الیکٹرک افسران کی غفلت اور لاپرواہی سے ریلوے کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل میڈیا کیلئے رِیل بنانے والا نوجوان 50 فٹ بلندی سے گر کر ہلاک
انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکوائری میں غفلت برتنے والے افسران ڈویژنل الیکٹریکل انجینئر ورکس، ایس ای ای ورکشاپس اور وائرمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارشات کر دی ہیں جبکہ مذکورہ افسران 7 سال سے ایک ہی سیٹ پر براجمان ہیں۔
ریلوے ویجلنس نے کہا ہے کہ ریلوے میں روٹیشن پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔