ویسٹ انڈیز کا تاریخی فائٹ بیک، یقینی شکست ڈرا میں تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
جسٹن گریوز کی ناقابل شکست ڈبل سنچری کی بدولت ویسٹ انڈیز نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں یقینی شکست سے بچ گیا۔
کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے 531 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 163.3 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 457 رنز بنائے۔
یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی اننگز کا دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔
جسٹن گریوز 202 اور کیمار روچ 58 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔ یہ دونوں کا ٹیسٹ کرکٹ میں کیریئر بیسٹ اسکور ہے۔
ہدف کے تعاقب میں صرف 72 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد شائے ہوپ اور جسٹن گریوز نے 196 رنز کی شراکت قائم کی۔
شائے ہوپ 140 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ چھٹی وکٹ صرف 9 رنز کے اضافے کے بعد ہی گرگئی۔
بعد ازاں کیمار روچ نے جسٹن گریوز کے ساتھ تاریخ ساز اننگز کھیلی اور 180 رنز کی ناقابل شکست پارٹنرشپ قائم کرکے ٹیم کو یقینی شکست سے بچالیا۔
جسٹن گریوز کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے جیکب ڈفی نے 3 جبکہ میٹ ہینری، زیک فولکس اور مائیکل بریسویل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز 466 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کی تھی۔ رچن رویندرا 176 اور کپتان ٹام لیتھم 145 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیمار روچ نے 5، اوجے شیلڈز نے 2 اور جیڈن سیلز نے ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی تھی تو نیوزی لینڈ ٹیم پہلی اننگز میں 231 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔
کین ولیمسن 52 اور مائیکل بریسویل 47 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیمار روچم جیڈن سیلز، اوجے شیلڈز اور جسٹن گریوز نے 2،2 جبکہ جوہان لین اور روسٹن چیز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
ویسٹ انڈیز ٹیم اپنی پہلی اننگز میں صرف 167 رنز ہی بناسکی تھی۔ شائے ہوپ 56 اور ٹیگنارائن چندرپال 52 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔
نیوزی لیںڈ کی جانب سے جیکب ڈفی نے 5، میٹ ہینری نے 3 اور زیک فولکس نے 2 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ ویسٹ انڈیز جسٹن گریوز کی جانب سے رنز بناکر حاصل کی کی تھی
پڑھیں:
پیوٹن کا انڈیا میں تاریخی استقبال، بھارت کے روسی تیل خریدنے پر امریکی دباؤ کو کھلا چیلنج دے دیا
نئی دہلی: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھارت کے سرکاری دورے کے دوران امریکی دباؤ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا خود روس سے جوہری ایندھن خرید سکتا ہے تو بھارت کو بھی روسی تیل خریدنے کا برابر حق ہے۔
پیوٹن کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ائیرپورٹ پر غیر معمولی گرمجوشی سے خوش آمدید کہا، جسے دونوں رہنماؤں کے قریبی تعلقات کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔
پیوٹن کی آمد ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی سستا تیل خریدنے پر بھارت کی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
پیوٹن نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کچھ ممالک بھارت کے بڑھتے ہوئے عالمی کردار سے خائف ہو کر اسے سیاسی طور پر محدود کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم مودی نے سوشل میڈیا پر پیغام میں پیوٹن کو "دوست" کہہ کر خوش آمدید کہا اور لکھا کہ بھارت روس تعلقات آزمائے ہوئے اور عوام کے فائدے کے لیے مفید ثابت ہوئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کی جانب سے پیوٹن کے لیے اس قدر گرمجوش استقبال مغربی دباؤ کو نظرانداز کرنے کا واضح اشارہ ہے۔ بھارت اس وقت روس سے اپنی تیل کی تقریباً 36 فیصد درآمدات کرتا ہے، جس سے بھارتی ریفائنریز کو تقریباً 12 ڈالر فی بیرل کی بچت ہو رہی ہے۔
جمعہ کو مودی اور پیوٹن کے درمیان باضابطہ ملاقات میں دفاعی تعاون، شپنگ، ہیلتھ کیئر اور لیبر موبیلٹی سے متعلق متعدد معاہدوں کا اعلان متوقع ہے۔ روس بھارت کو مزید S-400 میزائل سسٹم اور Su-57 اسٹیلتھ فائٹر طیارے بیچنے کا خواہاں ہے۔