مراکش کشتی حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کا فیصلہ، وزیر اعظم نے 4 رکنی کمیٹی بنا دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد : حکومت نے مراکش کشتی حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرانےکا فیصلہ کرلیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے کمیٹی بھی بنادی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم آج رات ہی مراکش روانہ ہوگی۔
ایف آئی اے ذرائع کا بتانا ہے کہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے جبکہ ایف آئی اےپنجاب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نارتھ،منیر مسعود مارتھ بھی ٹیم میں شامل ہوں گے۔
دفتر خارجہ اور آئی بی کا ایک ایک افسر بھی تحقیقاتی ٹیم کےساتھ مراکش جائے گا۔ تحقیقاتی ٹیم 3 سے 4 روز مراکش میں قیام کرے گی۔
تحقیقاتی ٹیم کشتی حادثےمیں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کرے گی اور تحقیقاتی ٹیم پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی بھی تحقیقات کرے گی۔ یاد رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحقیقاتی ٹیم
پڑھیں:
ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر اہم پیشرفت
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریویو کمیٹی کو ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر 30 دنوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے لا افسران کو حکم دیا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہرنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے عطا اللہ کنڈی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ اس سے قبل ماہرنگ بلوچ کے کیس کی پیردی ایمان مزاری ایڈووکیٹ کر رہی تھیں۔
وکیل عطاء اللہ کنڈی نے کہا کہ پٹیشنر کو 7 اکتوبر کو امریکا جانے سے روکا گیا، پہلے پی سی ایل اور پھر ای سی ایل میں نام شامل کیا گیا، ہم نے ریویو کمیٹی کو سفری پابندیوں کی فہرست سے نام نکالنے کی درخواست دے رکھی ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ ریویو کمیٹی کو درخواست پر فیصلہ کرنے کے لیے وقت کا پابند کیا جائے۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ ہم 30 دنوں میں درخواست پر فیصلہ کرنے کی ڈائریکشن دے دیتے ہیں۔
عدالت نے ریویو کمیٹی کو ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر 30 دنوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔