ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی فیس میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
امریکی میڈیا کے مطابق نیپال نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنیوالے کوہ پیماؤں کیلئے فیس میں 35 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنیوالے کوہ پیماؤں کیلئے فیس 15 ہزار ڈالر تک ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی فیس میں اضافہ کر دیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق نیپال نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے کوہ پیماؤں کے لیے فیس میں 35 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے کوہ پیماؤں کے لیے فیس 15 ہزار ڈالر تک ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی میں نیپال کی سپریم کورٹ نے حکومت کو بلند پہاڑ سر کرنے کے لیے کوہِ پیماؤں کو محدود تعداد میں اجازت نامے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پہاڑوں کے استعداد کا خیال رکھنا لازم ہے۔ اس لیے کوہ پیمائی کے لیے ایک مخصوص تعداد کا تعین کرنا ضروری ہے۔ دنیا کی 10 بلند ترین چوٹیوں میں سے آٹھ نیپال میں ہیں، جن میں دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ بھی شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کوہ پیماؤں فیس میں کے لیے
پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ سے نیدرلینڈز کی سفیر کی الوداعی ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے پاکستان میں نیدرلینڈز کی سفیر ہینی ڈی وریز نے وزارت خزانہ میں الوداعی ملاقات کی۔وزیر خزانہ نے پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دیرینہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور مستحکم کرنے میں ہینی ڈی ویریز کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے خصوصا تجارت اور کاروبار سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں سرگرم ڈچ کمپنیوں کے مثبت کردار اور ان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شراکت کو بھی سراہا۔ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے سفیر کو پاکستان میں حالیہ معاشی پیش رفت سے آگاہ کیا جن میں خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، سکیورٹی صورتحال میں استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ شامل ہیں جو تمام کلیدی شعبوں میں پائیدار استحکام کا نتیجہ ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے حکومت کی اقتصادی حکمت عملی پر روشنی ڈالی جو پائیدار، جامع اور برآمدات پر مبنی ترقی پر مرکوز ہے۔ وزیر خزانہ نے حال ہی میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ میں شامل مالیاتی فریم ورک پر بھی روشنی ڈالی جس میں سماجی تحفظ اور دفاعی اخراجات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ سبسڈی اور قرضوں کی ادائیگی کے اخراجات میں نمایاں کمی کو متوازن انداز میں شامل کیا گیا ہے۔ اس محتاط پالیسی کے باعث رواں سال بجٹ میں مجموعی اضافہ صرف 1.9فیصد تک محدود رہا ہے جو گزشتہ برسوں کے 9سے 10فیصد اضافے کے مقابلے میں ایک واضح فرق ہے۔سفیر ہینی ڈی وریز نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام کے حصول پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کے موجودہ ترقیاتی راستے کی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان طویل مدتی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی جانب اپنا سفر جاری رکھے گا۔