مایاعنایت اسماعیل کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن مقرر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک (ایچ بی ایل ایم ایف بی) نے مایا عنایت اسماعیل کو ریمنڈ ایچ کوتوال کی جگہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مایا عنایت اسماعیل کور سٹریٹجک ٹیم کا حصہ تھیں جس نے ایچ بی ایل ایم ایف بی کی پیشرو تنظیم ایف ایم ایف بی قائم کی تھی، جو پاکستان کا پہلا مائیکرو فنانس بینک ہے، جس نے آغا خان کے پسماندہ کمیونٹیز کے لئے مالیاتی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانے کے وڑن کو عملی جامہ پہنایا۔2016 سے ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک کے بورڈ کی رکن اور ایف آئی ایس سی کمیٹی کی چیئر ہیں جو مالیاتی شمولیت کے لئے ان کے جذبے اور لگن کی عکاسی کرتی ہے۔ مایا عنایت اسماعیل مالیاتی شعبے میں 25 سال سے زائد کا تجربہ رکھتی ہیں، جس میں مالیاتی خدمات کے اداروں، سٹریٹجک شراکت داریوں کے انتظام اور نچلی سطح پر لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے حکمت عملی کی تشکیل پر مضبوط توجہ دی گئی ہے۔سبکدوش ہونے والے چیئرمین ریومنڈ ایچ کوتوال نے کہا کہ ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دینا اعزاز کی بات ہے، مجھے فخر ہے کہ ہم نے پاکستان بھر میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے میں مل کر جو کچھ حاصل کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ مایا عنایت اسماعیل کی تقرری بینک کے لئے جدت طرازی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی، اور میں ان کی رہنمائی میں بینک کو پھلتا پھولتا دیکھنے کا منتظر ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مائیکرو فنانس بینک کے لئے
پڑھیں:
مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں کے ٹھیکے،سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیرنے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، سینیٹ میں تہلکہ خیز انکشافات، وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
ایوان بالاکے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت نشوونما پروگرام 2022ء میں شروع ہوا، جس کیلئے ابتدائی طور پر 2 ارب روپے مختص کئے گئے، اس پروگرام کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں کی حاملہ خواتین اور کم غذائیت کے شکار بچوں کو متوازن خوراک فراہم کر کے انکی ذہنی اور جسمانی نشوونما کو بہتر بنانا تھا۔بعد ازاں اس پروگرام کی لاگت بڑھا کر 21.5 ارب روپے کر دی گئی اور بجٹ 2022-23ء میں اسوقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا کہ یہ پروگرام پورے ملک کے اضلاع میں توسیع پائے گا۔
مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو اربوں روپے کے ٹھیکے، یہ طارق فضل چوہدری کیا انکشاف کر رہے پیں۔۔!! https://t.co/gIHzEZkYvR
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 25, 2025
طارق فضل چوہدری کے مطابق پروگرام کی پروکیورمنٹ اور ترسیل کی ذمہ داری عالمی ادارہ خوراک(ڈبلیوایچ او) کو سونپی گئی جس میں کسی قسم کے پیپرا رولز شامل نہیں تھے۔ تمام پروکیورمنٹ ان کے انٹرنل نظام کے تحت کی جاتی تھی۔
پورے پاکستان میں انہوں نے اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ کو شارٹ لسٹ کیا جو مفتاح اسماعیل کی ملکیتی کمپنی ہے ، اس پروگرام میں پیپرا رولز کے تحت پروکیورمنٹ نہیں کی گئی، جب سے اسکے فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے اس وقت سے آج تک تقریبا 97 ارب روپے اس پروگرام کے تحت تقسیم کئے گئے اور مفتاح اسماعیل کی انڈسٹری کو ہی ٹھیکہ دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت بی آئی ایس پی کا میکنزم اس وقت جوڑا گیا یہ انہی کو ذمہ داری دی گئی کہ آپ اپنے انٹرنل میکنزم سے اس پروکیورمنٹ اور ترسیل کو یقینی بنائیں گے اور ابھی تک اسی طرح چل رہا ہے،یہ معاملہ اس وقت کی کابینہ میں ڈسکس نہیں ہوا تھا کہ ہم نشوونما پروگرام میں دو ارب کے بجٹ کو 21 ارب سے زائد لے کر جا رہے ہیں، اگر ایوان کی رائے ہے کہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔