گزشتہ انتخابات میں ہیرا پھیری، دھاندلی کے 64 نئے ذرائع استعمال کئے گئے، پتن کی رپورٹ میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)غیرسرکاری تنظیم پتن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا۔
8فروری 2024 کے عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر غیرسرکاری تنظیم پتن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے رپورٹ جاری کردی، این جی او نے ووٹروں کےخلاف جنگ کے عنوان سے پہلا حصہ جاری کیا۔
پتن نے رپورٹ میں کہا کہ عوامی مینڈیٹ کی چوری سے متعلق تجزیہ اور وضاحت کی گئی ہے، ملک میں آمریت مزید زور پکڑ رہی ہے، عام انتخابات میں بے مثال دھاندلی کے بعد آئین کے ڈھانچے اور روح کو مسخ کرنے کے اقدامات ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق عدلیہ کو محکوم ، میڈیا، آزاد صحافیوں اور سوشل میڈیا کارکنوں کو دبانے کے اقدامات ہوئے، الیکشن کمیشن ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کا آڈٹ کیا، انتہائی تشویش ناک رجحانات سامنے آئے۔
پتن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ستمبر 2024 تک اپنی ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کے فارم تبدیل کرتا رہا، لاہور کے متعدد قومی حلقوں کے سیکڑوں پولنگ اسٹیشنز پر رائے دہندگان کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زیادہ تھا۔
مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ حلقوں میں یہ ٹرن آوٹ 100 فیصد سے بھی زیادہ تھا جو ناممکن ہے، متعلقہ صوبائی حلقوں کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنوں پر ٹرن آؤٹ اوسطا 40 فیصد تھا۔این جی او کی رپورٹ کے مطابق یہ رجحان پنجاب اور کراچی میں زیادہ پایا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود پانچ درجن سے زائد مخصوص نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔
پتن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نامکمل مقننہ کی ہر قانون سازی میں قانونی حیثیت اور عوام کے اعتماد کا فقدان ہوتا ہے، انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات سے پہلے اور پولنگ کے دن اور ووٹوں میں دھاندلی کا مقصد ’مثبت‘ نتائج حاصل کرنا تھا، ارباب اختیار اور مملکت کے سارے وسائل چوری شدہ عوام کے مینڈیٹ کو بچانے میں مصروف ہیں۔
پتن رپورٹ کے مطابق پیکا کا نفاذ اور 26ویں آئینی ترمیم وغیرہ اس کی مثال ہیں، پتن نے سفارش کی ہے کہ عام انتخابات 2024 میں دھاندلی کی تحقیقات اور ذمہ داریوں کے تعین کے لیے انکوائری کمیشن قائم کیا جائے۔
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کر رکھا ہے کہ جماعت اسلامی 8 فروری کو یوم سیاہ منائے گی اور کراچی میں الیکشن کمیشن آفس سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا انتخابات کے نتائج پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے، فارم 45 کے مطابق جیتنے والی جماعت کو نشستیں دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری کی وجہ مینڈیٹ کا چوری ہونا ہے، خود وزیراعظم شہبازشریف، نوازشریف اور مریم نواز فارم47 کے ذریعے آئے ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ بھی فارم47 کی بنیاد پر آئے ہیں، کراچی میں لوگوں نے ووٹ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کو دیا مگر ایم کیو ایم کو دھاندلی سے سیٹیں دی گئیں۔
شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 12 خوارج ہلاک،فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک شہید
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انتخابات میں دھاندلی کے رپورٹ میں گیا ہے کہ کے مطابق کی رپورٹ
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا
ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا۔
کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسلام آباد کی لوکل گورنمنٹ کی معیاد 14 فروری 2021ء کو ختم ہوئی، مگر انتخابات بارہا مؤخر ہوتے رہے، آئین کے آرٹیکلز 140-A، 219 اور 218(3) کے تحت انتخابات کرانا لازم تھا۔
کمیشن نے 5 بار حلقہ بندیاں اور 3 بار الیکشن شیڈول جاری کیا، مگر عمل مکمل نہ ہوسکا، 13 نومبر 2025ء کو سماعت ہوئی اور 17 نومبر 2025ء کو انتخابات کرانے کا فیصلہ دیا گیا۔
صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ تیزی سے جاری
الیکشن کمیشن کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 15(2) کی ترمیم کو آئین و قانون (آرٹیکلز 218(3)، 140-A، 220، 219، 222) کے خلاف قرار دیا۔
الیکشنز ایکٹ 2017ء کی دفعات 50، 219، 224 کے تحت ڈی آر اوز، آر اوز اور اے آر اوز کی تقرری کا اختیار الیکشن کمیشن کو حاصل ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ انتخابی عملہ کمیشن اپنے افسران، عدلیہ یا انتظامیہ میں سے تعینات کرے گا، سیکریٹری یونین کونسل سرکاری افسر کی تعریف پر پورا نہیں اترتا، اس لیے اسے انتخابی ذمہ داری نہیں دی جاسکتی۔
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے:وزیراعظم
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات انہی افسران کے ذریعے ہوں گے جنہیں الیکشن کمیشن باقاعدہ نوٹیفائی کرے گا۔
Ansa Awais Content Writer