اسلام آباد(نیوزڈیسک)غیرسرکاری تنظیم پتن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا۔

8فروری 2024 کے عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر غیرسرکاری تنظیم پتن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے رپورٹ جاری کردی، این جی او نے ووٹروں کےخلاف جنگ کے عنوان سے پہلا حصہ جاری کیا۔

پتن نے رپورٹ میں کہا کہ عوامی مینڈیٹ کی چوری سے متعلق تجزیہ اور وضاحت کی گئی ہے، ملک میں آمریت مزید زور پکڑ رہی ہے، عام انتخابات میں بے مثال دھاندلی کے بعد آئین کے ڈھانچے اور روح کو مسخ کرنے کے اقدامات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق عدلیہ کو محکوم ، میڈیا، آزاد صحافیوں اور سوشل میڈیا کارکنوں کو دبانے کے اقدامات ہوئے، الیکشن کمیشن ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کا آڈٹ کیا، انتہائی تشویش ناک رجحانات سامنے آئے۔

پتن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ستمبر 2024 تک اپنی ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کے فارم تبدیل کرتا رہا، لاہور کے متعدد قومی حلقوں کے سیکڑوں پولنگ اسٹیشنز پر رائے دہندگان کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زیادہ تھا۔

مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ حلقوں میں یہ ٹرن آوٹ 100 فیصد سے بھی زیادہ تھا جو ناممکن ہے، متعلقہ صوبائی حلقوں کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنوں پر ٹرن آؤٹ اوسطا 40 فیصد تھا۔این جی او کی رپورٹ کے مطابق یہ رجحان پنجاب اور کراچی میں زیادہ پایا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود پانچ درجن سے زائد مخصوص نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔

پتن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نامکمل مقننہ کی ہر قانون سازی میں قانونی حیثیت اور عوام کے اعتماد کا فقدان ہوتا ہے، انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات سے پہلے اور پولنگ کے دن اور ووٹوں میں دھاندلی کا مقصد ’مثبت‘ نتائج حاصل کرنا تھا، ارباب اختیار اور مملکت کے سارے وسائل چوری شدہ عوام کے مینڈیٹ کو بچانے میں مصروف ہیں۔

پتن رپورٹ کے مطابق پیکا کا نفاذ اور 26ویں آئینی ترمیم وغیرہ اس کی مثال ہیں، پتن نے سفارش کی ہے کہ عام انتخابات 2024 میں دھاندلی کی تحقیقات اور ذمہ داریوں کے تعین کے لیے انکوائری کمیشن قائم کیا جائے۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کر رکھا ہے کہ جماعت اسلامی 8 فروری کو یوم سیاہ منائے گی اور کراچی میں الیکشن کمیشن آفس سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا انتخابات کے نتائج پر جوڈیشل کمیشن بنایاجائے، فارم 45 کے مطابق جیتنے والی جماعت کو نشستیں دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری کی وجہ مینڈیٹ کا چوری ہونا ہے، خود وزیراعظم شہبازشریف، نوازشریف اور مریم نواز فارم47 کے ذریعے آئے ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ بھی فارم47 کی بنیاد پر آئے ہیں، کراچی میں لوگوں نے ووٹ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کو دیا مگر ایم کیو ایم کو دھاندلی سے سیٹیں دی گئیں۔
شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 12 خوارج ہلاک،فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک شہید

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انتخابات میں دھاندلی کے رپورٹ میں گیا ہے کہ کے مطابق کی رپورٹ

پڑھیں:

راولپنڈی؛این اے 53اور پی پی 10میں دھاندلی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن ٹریبونل نے این اے 53اور پی پی 10میں دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی امیدواروں کی درخواستیں سماعت کیلئے منظورکرلیں اور24اکتوبر کو فریقین سے دلائل طلب کرلئے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق این اے 53میں دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار اجمل صابر نے درخواست دائر کی تھی جبکہ پی پی 10میں دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار چودھری امیر افضل نے درخواست دائر کی تھی۔

دونوں نشستوں پر ن لیگ کے امیدوار انجینئر قمر الاسلام اور نعیم اعجاز نے اعتراضات دائر کئے تھے،الیکشن ٹریبونل نے تمام اعتراضات ختم کرکے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی ۔

آج تک کسی سفارشی کی حکومتی عہدے پر تقرری نہیں کی: مریم نواز

مزید :

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا
  • ملکی ایل این جی مارکیٹ کو اسٹرکچرل، ریگولیٹری اور مسابقتی چیلنجز درپیش
  • لاپتاافراد کیس: ایس ایس پی ملیر رپورٹ کے ہمراہ طلب
  •  جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ 113 کیس نمٹا دیے
  • جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی ستمبر 2025 کی رپورٹ جاری
  • باجوڑ میں خوارج کیجانب سے گھروں کے اندر کھودی گئی خفیہ سرنگوں کا انکشاف
  • بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کا انکشاف
  • راولپنڈی؛این اے 53اور پی پی 10میں دھاندلی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
  • باجوڑ میں خوارج کی جانب سے گھروں کے اندر کھودی گئی خفیہ سرنگوں کا انکشاف